نایاب
لائبریرین
آمین ثم آمینماشاءاللہ!! بہت پیاری بچی ہے۔ اللہ تعالیٰ گڑیا رانی کو صحت، تندرستی، ایمان کی دولت، بے پناہ کامیابیاں اور خوشیاں نصیب فرمائے۔ آمین۔
بہت شکریہ بہت دعائیں
آمین ثم آمینماشاءاللہ!! بہت پیاری بچی ہے۔ اللہ تعالیٰ گڑیا رانی کو صحت، تندرستی، ایمان کی دولت، بے پناہ کامیابیاں اور خوشیاں نصیب فرمائے۔ آمین۔
آنکھ میں نمی۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ سب بیٹیوں کو خوش خوش اور بہت بہت خوش رکھے۔ انکی عزت اور ایمان سلامت رکھےایک بیٹی کا اپنے بابل کے نام خط
-
بابا جی
آپ کا خطّ ملا
یوں لگا میرے گھر سے کوئی آ گیا
آپ کا خط میرے ہاتھ میں ہے
ایسا لگ رہا ہے آپ میرا ہاتھ پکڑے ہوئے ہیں
چھوڑنا نہیں
-
دو دن سے یہاں بارشیں ہو رہی ہیں
اور میں گھر میں بیٹھی ہوئی ہوں
-
اپنے گھر میں بارش میں کتنا نہاتی تھی
امّا ڈانٹتی تھی، مجھے اور مزہ آتا تھا
آسمان کی طرف دیکھ کے کہتی تھی
الله صاحب، اور بارش بھیجو
-
یاد ہے ابّا جی، ایک دن بہت بارش ہو رہی تھی
آپ کو مجھے سکول چھوڑنا تھا
آپ کے سائکل کے پہیے کی ہوا نکل گئی
وہ میں نے نکالی تھی
سکول نہیں گئی
اور بارش میں نہاتی رہی
-
بھائی ہمیشہ مجھ سے لڑ کر
مجھے گھر میں لے جاتا تھا
اور میں روتی ہوئی آ کر آپ سے لپٹ جایا کرتی تھی
-
بابا جی
یہاں کوئی مجھ سے لڑتا ہی نہیں
بہت خاموشی ہے
میں تو آپ کی لاڈلی تھی
پھر مجھے اتنی دور کیوں بھیج دیا
-
امّا کیسی ہے
کس کو ڈانٹی ہے
چڑیوں سے باتیں کون کرتا ہے
بکریوں کو چارا کون ڈالتا ہے
تمہاری پگڑی میں کلف کون لگاتا ہے
بہت کچھ لکھنا چاہتی ہوں بابو جی
لکھا نہیں جا رہا
تم سب بہت یاد آتے ہو
تمہاری لاڈلی
-
بابا جی،
ناراض ہو؟
اگر نہیں ہو تو اپنی لاڈلی کو خطّ کیوں نہیں لکھا
بہت ساری باتیں تمہیں بتانی ہیں
-
امّا سے کہنا اپنی ہری چادر تلاش کرنا چھوڑ دے
وہ میں نے چپکے سے اپنے بکسے میں رکھ لی
جب امّا کی یاد آتی ہے،
میں وہ چادر سونگھ لیتی ہوں
اور یوں لگتا ہے میں امّا کی بانہوں میں ہوں
-
تم نے جو قلم بھائی کے پاس ہونے پہ اس کو دیا تھا
وہ بھی میں لے آئی
اب بھائی قلم ڈھونڈے گا تو مجھے یاد کرے گا
-
تمہاری ٹوٹی ہوئی عینک بھی اپنے ساتھ لے آئی ہوں
سارا دن شیشے جوڑنے کی کوشش کرتی رہتی ہوں
اور تم سامنے بیٹھے رہتے ہو
بابا جی انہی باتوں سے تو میرا دل کٹ جاتا ہے
-
بابا جی کل رات میں نے اک خواب دیکھا
تم، امّا، بھائی صحن میں بیٹھے بہت خوش نظر آئے
مگر میں اداس ہو گئی
آم کے پیڑ پہ جو میرا جھولا تھا ناں وہ نظر نہیں آیا
تم لوگوں نے ایسا کیوں کیا
اسے ڈلوا دو
میں اب بھی اسی جھولے پر بیٹھی ہوں
اور کچے آم توڑ کے کھانے لگتی ہوں
تم نے اچھا نہیں کیا بابا جی
تمہاری لاڈلی....
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بشکریہ اردو محفل
بہت دعائیں
میں اتنا بڑا تو نہیں لیکن یہ منظر تقریباً روزانہ کا ہی ہے.کوئی تبصرہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
سب بہنیں بیٹیاں سدا ہنسیں مسکرائیں آمین
بہت دعائیں
جانے وہ لفظ کیا تھے جو محترم بٹیا کے قلم سے تحریر تو ہوئے
تبصرہ بعد میں کرتے ہیں حضور۔۔۔ ابھی تو ہمیں یہ ہول اٹھ رہا ہے کہ ڈیڈ نے کروٹ لے لی توکوئی تبصرہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
کوئی تبصرہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
شاید کہتبصرہ بعد میں کرتے ہیں حضور۔۔۔ ابھی تو ہمیں یہ ہول اٹھ رہا ہے کہ ڈیڈ نے کروٹ لے لی تو
ایسا ہی ہوتا ہے۔ پھر بتانا پڑتا ہے کہ بیٹا اب بابا دھم ہو جائیں گے۔شاید کہ
ڈٰیڈ اگر اس قدر بے خبر سوتے تو اتنے کنارے نہ پہنچتے ۔۔۔۔۔
بٹیا کا خیال ہے سو کنارے کی جانب سرکے چلے جا رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
بہت ہی زبردست، خوب، کمال۔۔۔۔۔۔۔الفاظ کم ہیں اس پر کیا کہا جائے ۔۔۔ لاجواب۔۔۔۔۔!!میری بیٹی بڑی ہو گئی.
ایک روز اس نے بڑے آرام دہ تاثرات میں مجھ سے پوچھا --- "پاپا، کیا میں نے آپ کو کبھی رلایا ؟؟"
میں نے کہا --- "جی ہاں."
"کب؟" --- اس نے حیرت سے پوچھا.
میں نے بتایا --- "اس وقت تم قریب ایک سال کی تھیں، گھٹنوں پر سركتي تھیں. میں نے تمہارے سامنے پیسے، قلم اور کھلونا رکھ دیا کیونکہ میں دیکھنا چاہتا تھا کہ، آپ تینوں میں سے کسے اٹھاتا ہو. تمہارا انتخابات مجھے بتاتا کہ ، بڑی ہوکر آپ کسے زیادہ اہمیت دیتیں جیسے پیسے مطلب جائیداد، قلم مطلب عقل اور کھلونا مطلب لطف اندوز.
میں نے یہ سب بہت نرمی سے لیکن اتسكتاوش کیا تھا. مجھے تمہاری انتخابات دیکھنا تھا.
آپ ایک جگہ مستحکم بیٹھیں ٹكر ٹكر ان تینوں اشیاء کو تلاش کر رہی تھیں. میں تمہارے سامنے ان اشیاء کی دوسری طرف خاموش بیٹھا تمہیں دیکھ رہا تھا.
آپ گھٹنوں اور ہاتھوں کے زور سركتي آگے بڑھیں، میں سانس کے روکے آپ کو دیکھ رہا تھا اور لمحہ بھر میں ہی تم نے تینوں اشیاء کو اجو بازو سرکا دیا اور ان کو پار کرتی ہوئی آکر میری گود میں بیٹھ گئیں.
مجھے دھیان ہی نہیں رہا کہ ان تینوں اشیاء کے علاوہ تمہارا ایک الیکشن میں بھی تو ہو سکتا تھا.
وہ پہلی اور آخری بار تھی بیٹا جب، تم نے مجھے رلایا ....... بہت رلایا .......
بشکریہ حارث زمان صاحب.... انڈیا
بہت دعائیں
لفظ تھے کہاں... بس جذبات تھے... جن کے لئیے لفظ نہیں تھے... ماں بننے کے بعد ان سب باتوں کی سمجھ آرہی ہے.... پہلے جیسے بس اک لفظوں کا کھیل سا تھا....جانے وہ لفظ کیا تھے جو محترم بٹیا کے قلم سے تحریر تو ہوئے
مگر پھر الجھا گئے ۔۔۔۔۔۔۔؟
ایسا کیوں ۔۔۔۔۔؟
سدا خوش و شادوآباد رہیں ۔ آمین
بہت دعائیں
کوئی تبصرہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟
سب بہنیں بیٹیاں سدا ہنسیں مسکرائیں آمین
بہت دعائیں
تبصرہ بعد میں کرتے ہیں حضور۔۔۔ ابھی تو ہمیں یہ ہول اٹھ رہا ہے کہ ڈیڈ نے کروٹ لے لی تو
فاطمہ کے بابا اتنے Bigتو نہیں ہیں لیکن ان کو ساری رات یہ مسئلہ رہتا ہے.... فاطمہ میڈم گھوم کے بابا کے بالکل ساتھ جا کر سوتی ہیں اور بابا کھسکتے کھسکتے کنارے تک پہنچ جاتے ہیں.... ساری رات ایک ہی کروٹ... اور صبح کہتے ہیں "یار میں دوسرے کمرے میں سووں گا رات سے، مجھے ڈر ہی رہتا ہے کسی رات میں نے نیند میں کروٹ بدلی تو اس نے میرے نیچے آ جانا ہے" اور میں کہتی ہوں "فکر نہ کریں وہ چیخیں مار کے بتا بھی دے گی"شاید کہ
ڈٰیڈ اگر اس قدر بے خبر سوتے تو اتنے کنارے نہ پہنچتے ۔۔۔۔۔
بٹیا کا خیال ہے سو کنارے کی جانب سرکے چلے جا رہے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔
بہت دعائیں
زبردست شئیرنگ نایاب صاحب!میری بیٹی بڑی ہو گئی.
ایک روز اس نے بڑے آرام دہ تاثرات میں مجھ سے پوچھا --- "پاپا، کیا میں نے آپ کو کبھی رلایا ؟؟"
میں نے کہا --- "جی ہاں."
"کب؟" --- اس نے حیرت سے پوچھا.
میں نے بتایا --- "اس وقت تم قریب ایک سال کی تھیں، گھٹنوں پر سركتي تھیں. میں نے تمہارے سامنے پیسے، قلم اور کھلونا رکھ دیا کیونکہ میں دیکھنا چاہتا تھا کہ، آپ تینوں میں سے کسے اٹھاتا ہو. تمہارا انتخابات مجھے بتاتا کہ ، بڑی ہوکر آپ کسے زیادہ اہمیت دیتیں جیسے پیسے مطلب جائیداد، قلم مطلب عقل اور کھلونا مطلب لطف اندوز.
میں نے یہ سب بہت نرمی سے لیکن اتسكتاوش کیا تھا. مجھے تمہاری انتخابات دیکھنا تھا.
آپ ایک جگہ مستحکم بیٹھیں ٹكر ٹكر ان تینوں اشیاء کو تلاش کر رہی تھیں. میں تمہارے سامنے ان اشیاء کی دوسری طرف خاموش بیٹھا تمہیں دیکھ رہا تھا.
آپ گھٹنوں اور ہاتھوں کے زور سركتي آگے بڑھیں، میں سانس کے روکے آپ کو دیکھ رہا تھا اور لمحہ بھر میں ہی تم نے تینوں اشیاء کو اجو بازو سرکا دیا اور ان کو پار کرتی ہوئی آکر میری گود میں بیٹھ گئیں.
مجھے دھیان ہی نہیں رہا کہ ان تینوں اشیاء کے علاوہ تمہارا ایک الیکشن میں بھی تو ہو سکتا تھا.
وہ پہلی اور آخری بار تھی بیٹا جب، تم نے مجھے رلایا ....... بہت رلایا .......
بشکریہ حارث زمان صاحب.... انڈیا
بہت دعائیں
میں تو جب کھسکتے کھسکتے بیڈ کے کنارے پر آ جاتا تھا ۔ تو تکیہ فرش پر رکھ سونے کی کوشش کرتا تھا ۔کھسکتے کھسکتے کنارے تک