شاید میری اس پوسٹ کو سنجیدگی سے نہیں لیا گیا جس کے مطابق پاکستان میں ایک محدود پیمانے پر کوئی سرمایہ کاری کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے ۔ اب میں آپ کو اس میں مطلوبہ شعبوں کی نشاندہی کر دوں اور انشاء اللہ اس میں 50 فیصد درخواست دہندگان کو شامل کیا جائے گا ۔ آنے والے پانچ برسوں میں کم از کم ایک کروڑ امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری اور اس کے نتیجے میں ۔ ایک لاکھ اسی ہزار ملازمتوں کے امکانات ۔ چھتیس ہزار کاروباری یونٹس کا قیام ۔ عین ممکن ہے اگر اس تمام منصوبے کو درست طور سے ایگزیکیوٹ کیا گیا تو ۔
اب اس سلسلے میں میں نے جو میدان ذہن میں رکھے ہوئے ہیں انکی نشان دہی ضروری سمجھتا ہوں ۔ آپ لوگوں سے رائے لینے کا مقصد میں اوپر بیان کر چکا ہوں اور اس سلسلے میں مجھے بہت حوصلہ افزاء نتائج حاصل ہوئے ہیں ۔
1۔ طب ( طبی اداروں کی صورت میں ۔ میڈیکل چین)
2۔ تعلیم ( تعلیمی اداروں کی صورت میں )
3۔ کریانہ فروشی (ریٹیل چین کی صورت میں)
4۔ سیکیورٹی سروسز (ہیومین اور میکینیکل)
5۔ریئیل اسٹیٹ
6۔ میڈیا (ایف ایم ریڈیو)
یہ منصوبہ ابھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے لہذا انکے اندماج انتظامی امور اور بنیادیات پر بحث ہماری میٹنگز میں ہو چکی ہے ۔ میں انشاء اللہ اکتوبر میں پاکستان بھی اسی سلسلے میں جا رہا ہوں اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے انشاء اللہ یہ منصوبہ جنوری دو ہزار نو میں پاکستان میں لانچ کر دیا جائے گا ۔
آنلائن ڈیٹا انٹری کی کئی جابز ہوتی ہیں۔ ان میں کئی دفعہ بھارت کے لیے سپورٹ موجود ہوتی ہے یعنی وہاں کے ورکر کام کرسکتے ہیں اور انھیں وہیں ادائیگی کی سہولت ہوتی ہے۔ ایسا کوئی کام پاکستان کے لیے نہیں ہوسکتا؟ یورپ سے ایسے آرڈرز لے کر پاکستان میں مقامی نمائندوں کے ذریعے تقسیم کیے جائیں اور کام ہونے کے بعد جب وہاں سے ادائیگی ہو تو اسے مقامی کارکنوں میں تقسیم کردیا جائے۔
اب اس سلسلے میں میں نے جو میدان ذہن میں رکھے ہوئے ہیں انکی نشان دہی ضروری سمجھتا ہوں ۔ آپ لوگوں سے رائے لینے کا مقصد میں اوپر بیان کر چکا ہوں اور اس سلسلے میں مجھے بہت حوصلہ افزاء نتائج حاصل ہوئے ہیں ۔
1۔ طب ( طبی اداروں کی صورت میں ۔ میڈیکل چین)
2۔ تعلیم ( تعلیمی اداروں کی صورت میں )
3۔ کریانہ فروشی (ریٹیل چین کی صورت میں)
4۔ سیکیورٹی سروسز (ہیومین اور میکینیکل)
5۔ریئیل اسٹیٹ
6۔ میڈیا (ایف ایم ریڈیو)
یہ منصوبہ ابھی اپنے ابتدائی مراحل میں ہے لہذا انکے اندماج انتظامی امور اور بنیادیات پر بحث ہماری میٹنگز میں ہو چکی ہے ۔ میں انشاء اللہ اکتوبر میں پاکستان بھی اسی سلسلے میں جا رہا ہوں اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے انشاء اللہ یہ منصوبہ جنوری دو ہزار نو میں پاکستان میں لانچ کر دیا جائے گا ۔
فیصل صاحب
میرے خیال میں گرامین بنک کی طرز کا منصوبہ شروع کیا جائے۔ میرے ذہن میں ایک منصوبہ ہے
کہ زکوۃ فنڈ سے ایک اسلامی بنک یا بیت المال قائم کیا جائے۔ جو چار پانچ نوجوانوں کو ایک مشترکہ کاروبار شروع کرنے کے لئے قرضِ حسنہ فراہم کرے ۔
خواتین کو اپنے گھر بیٹھ کر کام کرنے کے لئے قرضِ حسنہ فراہم کرے۔
اسی طرح غریب مگر ذہین طالبعلموں کو تعلیم کے لئے قرضِ حسنہ فراہم کرے
قرض لینے والے لوگ اپنی خوشی سے یہ رقم قسطوں میں یا یک مشت واپس کریںاور چاہیں تو اس کام میں اپنا حصہ بھی ڈالیں ۔
بنک اپنے اخراجات پورے کرنے کے لئے رئیل اسٹیٹ یا فوڈ انڈسٹری میں شراکت کی بنیاد پر سرمایہ کاری کرے ۔
ابتدائی طور پر اس بنک میں صرف چھوٹے قرضے دئیے جائیں۔
میرا مشاہدہ ہے کہ عام طور پرچھوٹی صنعتوں سے منسوب کاریگروں کو ان کے کام کا مناسب معاوضہ نہیں ملتا جیسے جوتے بنانے والے کپڑے سینے والے ، مٹی کے برتن بنانے والے، کڑھائی کرنے والےوغیرہ
غریب طبقے میں گھر کے تقریبآ سبھی افراد کوئی نہ کوئی ہنر سیکھتے ہیں مگر ان کو یا تو کام نہیں ملتا یا ہنر کی صحیح قیمت نہیںملتی
اگر چار پانچ درزی مل کر ریڈی میڈ کپڑوں کا کاروبار کرنا چاہیں
یا چار پانچ موچی جوتے کی دوکان کھولنا چاہیں
تو یہ بنک ان کو شراکت کی بنیاد پر ایک دوکان یا خام مال مہیا کرے۔
پھیری والوں کے لئے اگر اتوار بازار کی طرز پر سستے بازار بنا دئیے جائیں تو شہر میں تجاوزات کا بھی خاتمہ ہو جائے اور ان کو بھی سہولت مل جائے
عورتوں کو اگر سلائی مشینیں ۔ پیکو کی مشینیں، پسائی کی مشینیں ، رنگ سازی کا سامان یا جو کام وہ کرنا چاہیں اس کے لئے مناسب سامان خرید دیا جائے تو گھر بیٹھ کر بھی اپنے خاندان کی آمدن میں اضافہ کر سکتی ہیں
بے روزگار نوجوانوں کو سرکاری سکولوں میں شام کی شفٹ میں سکول بنانے کی اجازت اور مناسب فنڈز مہیا کئے جائیں
دیہاتوں میں مویشی پالنے کے لئے لوگوں کو جانوروں کے بچے دئیے جائیں۔ اور واپس بھی لئے جائیں
ابھی کے لئے اتنا ہی
اگر میری تجویز میں دلچسپی ہو
تو میں اس کی مفصل فیزیبلٹی بنا سکتی ہوں
والسلام
زرقا
فیصل بھائیالحمدللہ آپ میری بات اور مقصد کو مکمل طور پر سمجھ گئی ہیں ۔ برادران ایک کروڑ ڈالر سے اس کے علاوہ اور کیا کام ہوسکتا ہے جس میں آپ پانچ برسوں میں اتنے افراد کو روزگار فراہم کرنے کا دعویٰ کر سکیں ۔ زرقا بہن آپ سے درخواست ہے کہ آپ اس سلسلے میں فیزیبیلیٹی تیار کیجئے اور اگر آپ ہمارے ساتھ اس میں شامل ہو سکیں تو اس سلسلے میں بھی بات ہو سکتی ہے ۔
ملک میں اس وقت توانائی کا بحران ہے۔ آپ قرضے دینے کی بات کرتے ہیں تو شمسی توانائی کے آلات ملک میں لا کر انھیں قرضے پر فراہم کریں۔ پورا ملک ان کا خریدار ہوگا۔ اور یہ کوئی آسائش نہیں بنیادی ضرورت ہے۔ پچاس ہزار روپے تک اگر ایک کمرے کو چلانے کے لیے آلات دستیاب ہوجائیں تو کیا برا ہے۔ قرضے کی مدت کوئی بھی متعین کی جاسکتی ہے۔
السلام علیکم،
میرے خیال میں فیصل نے یہ ایک نہایت اچھے موضوع کا آغاز کیا تھا۔ فاروق بھائی نے اسے فورم کا بہترین تھریڈ بھی قرار دیا ہے۔ لیکن بدقسمتی سے اس سلسلے میں کوئی ٹھوس تجاویز آگے نہیں آ رہیں۔ اوپر گرامین بینک کی مثال پیش کی گئی تھی۔ کیا یہ بہتر نہیں ہوگا کہ ہم گرامین بینک کے طریقہ کار کا کچھ جائزہ لے لیں اور مائیکروفائنانس پر بھی کچھ تحقیق کر لیں؟