حسان خان
لائبریرین
معلومات میں اضافہ کرنے کے لیے بہت شکریہ آغا صاحب! میں نے ایک مقالے میں یہ مثال پڑھی تھی، جہاں اسے تاجکی میں ازبکی ترکی کے اثر کے ایک نمونے کے طور پر پیش کیا گیا تھا۔ اس کا تجزیہ اس انداز میں تھا:حسان خان صاحب!آپ نے پہلی پوسٹ میں مثال دی ’’احمدہ کتابش‘‘ ۔ یہ چیز تو دری میں بھی مستعمل ہے۔ ہمارے آباو اجداد خود بنیادی طور پر افغان تھے (گو کہ اب خود ہمارے خاندان میں جو تھوڑی بہت فارسی بولی جاتی ہے اس میں پشتو ،انگریزی اور اردو کے الفاظ کا استعمال ہے) ، اُن کی مناسبت سے ہم بھی اور تمام افغان بھی یہی ترکیب استعمال کرتے ہیں۔ لہٰذا یہ صرف ازبکی زدہ فارسی تو نہیں ہے۔
ازبکی: احمد-نینگ کتاب-ی
احمد-کی کتاب-اُس کی
تاجکی: احمد-ہ کتاب-ش
احمد-کی کتاب-اُس کی
اور اس کی یہ وجہ بیان کی گئی تھی کہ چونکہ سمرقند و بخارا سمیت شمالی تاجکستان کے لوگ مدتِ مدید سے دولسانی تھے، اس لیے اُنہوں نے لاشعوری طور پر ازبکی ترکی کی نحوی ترکیب کو اپنی گفتاری زبان کا حصہ بنا لیا ہے۔ البتہ، میرے علم میں یہ بات نہیں تھی کہ افغانستان کی حدود میں بھی یہ ترکیب رائج ہے۔
ویسے، کیا آپ افغان قزلباش خانوادے سے تعلق رکھتے ہیں؟
آخری تدوین: