محمد ریحان قریشی
محفلین
کونسی لغت سے؟ظہیر صاحب! جادو منتر کی اسلام میں اجازت ہے؟؟؟
مذاق برطرف: ویسے مجھے غزل بہت پسند آئی، لغت سے رجوع کرنے کے بعد
کونسی لغت سے؟ظہیر صاحب! جادو منتر کی اسلام میں اجازت ہے؟؟؟
مذاق برطرف: ویسے مجھے غزل بہت پسند آئی، لغت سے رجوع کرنے کے بعد
ہمیں بھی بتا دیجیے، یہاں suspense ہی ختم نہیں ہو رہا کہ آخر لکھا کیا ہے۔ظہیر صاحب! جادو منتر کی اسلام میں اجازت ہے؟؟؟
مذاق برطرف: ویسے مجھے غزل بہت پسند آئی، لغت سے رجوع کرنے کے بعد
متفق۔کونسی لغت سے؟
ظہیر بھائی، کچھ اس تخلیق کا پس منظر بھی بیان ہو۔
اگر آج کی تاریخ اس کا پس منظر نہیں۔
ہم احتراماً نہیں ہنسے۔ آئندہ بھی امید مت رکھیے۔مجھے امید تھی کہ لوگ پڑھ پڑھ کر ہنسنا شروع ہوجائیں گے
ظہیر صاحب! جادو منتر کی اسلام میں اجازت ہے؟؟؟
مذاق برطرف: ویسے مجھے غزل بہت پسند آئی، لغت سے رجوع کرنے کے بعد
میرا نہین خیال کہ اب کوئی "آئندہ" بھی ہوگا ۔ہم احتراماً نہیں ہنسے۔ آئندہ بھی امید مت رکھیے۔
ظہیر بھائی، مجھے اندازہ تھا کہ یہ شاہکار آپ نے یکم اپریل کے حوالے تخلیق کیا تھا (اور سرگوشی میں اپنا یہی اندازہ لکھ بھی دیا تھا) ویسے یہ غزل پڑھ کے میرے ذہن میں یہ دو لڑیاں آئیں:فاتح بھائی پس منظر اس "تخلیق" کا وہی ہے جو عالمی یومِ مذاق یعنی اپریل کی یکم کو ہونا چاہئے۔ ان دنوں محفل پر لاگ ان ہونے کا موقع ہفتوں نہیں ملتا ۔ بس دور ہی سے تانک جھانک کرلیتا ہوں ۔ آجکل محفل کی فضا خاصی خشکی مائل اور بوجھل ہوگئی ہے ۔ یومِ پاکستان کے فورا بعد اب لسانی اور علاقائی تفرقات پر باتیں ہونے لگی ہیں ۔ سو کل جب میں درو دیوار کے بیچ والی غزل لگانے کے لئے آیا تو اتفاق سے اسی دوران کیلینڈر پر تاریخ بدل گئِ اور احساس ہوا کہ مارچ ختم اور اپریل شروع ہوگیا ہے یعنی آج عالمی یومِ مذاق ہے ! بس اسی وقت رگِ شرارت پھڑک اٹھی۔ خلیل بھائِ کی وزل یاد آئی اور ان کا مشہور لفظ" لم گشتگی" اس کا محرک بن گیا ۔ بس یونہی ہنسے ہنسانے کے لئے مفاعیلن کے وزن پر الفاظ گھڑ گھڑ کر رکھتا گیا ۔ دس سے گیارہ منٹ میں یہ "غزل" تمام ہوگئِ۔ آج کل پھرسے (تیسری دفعہ) عربی سیکھنا شروع کیا ہوا ہے ۔ کہتے ہیں کہ کسی بھی تین عربی حروف کو باہم ملادیا جائے تو تقریبا ہر بار ایک بامعنی لفظ بن جاتا ہے ۔ اور پھر اس لفظ کی پوری گردان صرفی اصولوں کے تحت بنانا تو کچھ دشوار نہیں ۔ بس میں نے یہی کیا کہ وزن پورا کرنے کے لئے سہ حرفی اورچار حرفی لفظ بناتا گیا کہ جسے انگریزی میں neologism کہئے ۔
مجھے امید تھی کہ لوگ پڑھ پڑھ کر ہنسنا شروع ہوجائیں گے اور کچھ ہلا گلا رہے گا ۔ غزل ہی کی قسم کے کچھ تبصرے آئیں گ ے۔کچھ مسکراہٹیں پیدا ہوں گی ۔ لیکن میں آپ لوگوں کو پریشان کرنے کی بہت معذرت چاہتا ہوں ۔ اب احساس ہورہا ہے کہ محفل پر میرا امیج بہت سنجیدہ قسم کا بن گیا ہے اور لوگ شاید مجھ سے کسی مذاق وغیرہ کی توقع نہیں رکھتے ۔ یہ تو میرے لئے تشویش کی بات ہے ۔ اب آئندہ سے مجھے لطیفے والی لڑائیوں میں بھی باقاعدہ جانا پڑے گا ۔
راحیل بھائی میرا خیال ہے کہ یہ والی دعا راستہ شروع کرنے سے پہلے کارآمد ہوتی ہے ۔ اب تو آپ کو یوں کہنا چاہئے:میرے اللہ برائی سے بچانا مجھ کو
نیک جو راہ ہو اس رہ پہ چلانا مجھ کو
فرقان بھائی کچھ عجب نہیں کہ بعض مصرعوں میں کچھ معنی بھی پیدا ہوگئے ہوں ۔ اس کے لئے میں آپ سے انتہائی معذرت خواہ ہوں ۔ میرا ایسا کوئی ارادہ نہین تھا ۔
یہاں امریکا مین انگریزی شاعری کے لئے ایک ٹول فروخت ہوتا ہے ۔ ایک ڈبے میں مقناطیسی گتے پر چھپے ہوئے چند سو الفاظ ہوتے ہیں جو فرج یا کسی بھی آہنی سطح پر چپک جاتے ہیں ۔ انہی لفظوں کو آگے پیچھے گھما پھرا کر شاعری تخلیق کی جاسکتی ہے ۔ پس منظر اس کا یہ ہے کہ ریسرچ سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ عوام کی اکثریت اپنی گفتگو کاور تحریر کے دوران تین ساڑھے تین سو الفاظ پر مشتمل زبان استعمال کرتی ہے۔ اس مذاق کو تخلیق کرتے وقت میں نے بھی یہی طریقہ استعمال کیا تھا ۔ بس الفاظ کو فرج کے دروازے کے بجائے اپنے ذہن ہی میں گھما پھرا لیا تھا ۔
راحم خدا!
نہ ہوئے عبدالرحمٰن بجنوری زندہ کہ انہیں سے آج ظہیر بھائی کی اس غزل کا مطلب ہی پوچھ لیتے۔ صبح اٹھتے ہی اس غزل کو دیکھ کر لغت اٹھائی تھی کہ مولوی فیروزالدین صاحب نے بھی ہاتھ جوڑلیے۔ اب تو فاتح بھائی کا ہی آسرا ہے، ان ہی کا نام ذہن میں آتا ہے کہ ان سے اس غزل کی تشریح کے لیے درخواست کی جائے ورنہ ظہیر بھائی نے تو ہم جیسے متشاعروں کا پول کھولنے کی ٹھان ہی لی ہے ۔
ہا ہا ہا ہا اہا اہہا ہا !!!! تابش بھائی اپنا یہ شاہکار جملہ محفوظ کرلیجئے ۔ اور کئی جگہوں پر کئی غزلوں پر کام آئے گا ۔ایطائے خفی کی خیر ہے. یہ جو معنیِ خفی رہ گیا ہے اس کا کیا کیا جائے؟
فاتح بھائی ان دو لڑیوں میں سے ابلقِ دوراں والی تو بہت پہلے سے علم مین تھی۔ البتۃ دوسرے والا واقعہ نیا تھا میری لئے ۔ پڑھوانے کے لئے بہت شکریہ ۔ظہیر بھائی، مجھے اندازہ تھا کہ یہ شاہکار آپ نے یکم اپریل کے حوالے تخلیق کیا تھا (اور سرگوشی میں اپنا یہی اندازہ لکھ بھی دیا تھا) ویسے یہ غزل پڑھ کے میرے ذہن میں یہ دو لڑیاں آئیں:
امان اللہ بھائی میرا خیال ہے کہ گیند اب آپ کے کورٹ میں ۔ اب اس کی "یکم اپریلی تشریح "آپ ہی لکھئے ۔ظہیر صاحب ہی تشریح بھی لکھ دیں تو احسان ہو گا. قبلہ غالب بھی اپنے خطوط میں اکثر اشعار کے ساتھ ان کی تشریح بھی لکھا کرتے تھے.
ظہیراحمدظہیر بھائی!امان اللہ بھائی میرا خیال ہے کہ گیند اب آپ کے کورٹ میں ۔ اب اس کی "یکم اپریلی تشریح "آپ ہی لکھئے ۔
ویسے چوتھے شعرکی تشریح ہوجانی چاہئے اس سے پہلے کہ اس قافیے پر عریانیت اور فحاشی کے فتوے لگیں ۔
ہا ہا ہا ہا ہ!! یہ ہوئی نہ بات!! زندہ باد! جاری رکھئے!ظہیراحمدظہیر بھائی!
میں نے کچھ لکھنے کی کوشش کی تھی لیکن بوجوہ پوسٹ نہیں کی
پر اب تو فول بن گئے سو۔۔۔۔۔
تشریح نہ سہی،یہ سہی
اگر دل چاہے تو کھا لیں، وگرنہ سر پہ لگوا لیں
نکیرِ برق ِ خندہ سے خجل ہم بستری ہوگی
مرے بستر میں کیڑے ہیں، مرے کمرے میں مچھر ہیں
خدایا ساعتِ برناف کب تک سر خو شی ہوگی
ہمارے صدر پاکستان مثلِ صدر امریکہ
اگر ہوجائیں اک دن تو کفوشِ نا دری ہوگی
ابھی مجھ کو نہ تم چھیڑو، ابھی میں راستے میں ہوں
غزل اک دن وہاں ہوگی جہاں دم گشتری ہوگی
آپ کو مذاق سوجھا تھا اور وہ جو اتنی پُر درد غزل پڑھنے کے بعد ہم نے مگر مچھ کے آٹھ آٹھ آنسو بہائے تھے ، ان کا کیا ہوا . آخری شعر تک آتے آتے ہماری تو باقاعدہ ہچکی بندھ گئی تھی . قلبِ حفر آسا کی ایسی محن کشتہ حالت ہم سے برداشت نہیں ہوئی .
اب تو مطلب معلوم کرنا اور ضروری ہو گیا ہے.مذاق برطرف: ویسے مجھے غزل بہت پسند آئی، لغت سے رجوع کرنے کے بعد