تحریک انصاف دیوار گرانا چاہتی ہے تاکہ طالبان مجھے مار سکیں - بلاول بھٹو

شمشاد

لائبریرین
کراچی میں بلاول ہاؤس کے ایک طرف کی سڑک تحریک انصاف نے کھلوا دی۔ اب دوسری طرف کی سڑک کھلوانے کے لیے کوشاں ہیں۔ پولیس نے بلاول ہاؤس کو جانے والی تمام سڑکیں رکاوٹیں کھڑی کر کے بند کر دی ہیں۔

پہلے تو بلاول بھٹو نے بیان دیا تھا کہ عمران خان طالبان کے خلاف بول کر دکھائیں تو سڑک تو کیا بلاول ہاؤس کی دیوار بھی گرا دوں گا۔ اب بلاول بھٹو زرداری خود ہی تحریک انصاف پر الزام لگا رہا ہے کہ تحریک انصاف دیوار گرانا چاہتی ہے تاکہ طالبان مجھے مار سکیں۔

1-26.png
 

قیصرانی

لائبریرین
سال میں چند دن ہی تو شہزادہ ملک میں رہتا ہے۔ ہر وقت دوسروں کی ذلالت کا کوئی خیال نہیں اسے۔ اس کے علاوہ سنا ہے کہ اس کا گھر تو بم پروف بھی ہے؟
 
اب پیپلز پارٹی کے راہنماؤں اور چئیر مین کی اوقات اتنی رہ گئی ہے کہ "میرے گھر کی دیوار" اور "گھر کے باہر والی سڑک" جیسے بین الاقوامی نوعیت کے اہم اور فوری مسائل پر تقریریں فرماتے ہیں ۔۔۔
 
ویسے میرے خیال میں اسکے والدہ اور والدہ دونوں بہادر ہیں اس نے پتہ نہیں کیوں ایسا بزدلانہ بیان دیا ہے؟ ایسی توقع نہیں تھی۔
 

شمشاد

لائبریرین
اللہ تعالٰی سے ہمیشہ بہتری کی امید رکھنی چاہیے۔
اگر طالبان نے ایسا کر دیا تو اس کے والد کے اگلے پانچ سال پکے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
بلاول کو جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے ہیں اور وہ خود کو پاکستان کے لئے ناگزیر سمجھنے لگے ہیں۔

ہمارے سیاستدان عوام میں واقعتاً مقبول ہوں تو انہیں کبھی بھی اس قدر سیکورٹی اور پروٹوکول کی ضرورت ہی نہ پڑے۔ لیکن یہ سب تو قابض گروپ ہیں جو پیسے اور اسلحے کے زور پر حکومت میں آتے ہیں، پیسے بناتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔ اگر مزید پیسے کی ہوس نہ ہو تو یہ لوگ مُڑ کر پاکستان کی طرف دیکھیں بھی نہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
بلاول کو جمعہ جمعہ آٹھ دن ہوئے ہیں اور وہ خود کو پاکستان کے لئے ناگزیر سمجھنے لگے ہیں۔

ہمارے سیاستدان عوام میں واقعتاً مقبول ہوں تو انہیں کبھی بھی اس قدر سیکورٹی اور پروٹوکول کی ضرورت ہی نہ پڑے۔ لیکن یہ سب تو قابض گروپ ہیں جو پیسے اور اسلحے کے زور پر حکومت میں آتے ہیں، پیسے بناتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔ اگر مزید پیسے کی ہوس نہ ہو تو یہ لوگ مُڑ کر پاکستان کی طرف دیکھیں بھی نہیں۔
محمد احمد بھائی کل ایک ٹاک شو میں پی پی پی کے ایک رکن قومی اسمبلی بلاول پر اس طرح صدقے واری جا رہے تھے جیسے ان کا درد زہ انہوں نے ہی سہا تھا۔
کہہ رہے تھے بلاول مظلوم ہے۔ اس نے پاکستان کی خاطر بہت قربانیاں دی ہیں۔ اس کا والد جیل میں تھا اور اس کی والدہ عدالتوںمیں دھکے کھاتی پھرتی تھی اور یہ اس کا پلو پکڑے اس کے ساتھ ساتھ کجل خوار ہوتا رہتا تھا۔ اور نجانے کیا کیا کہا انہوں نے۔ میری تو سُن سُن کر ہنسی ہی نہیں رک رہی تھی۔ کہ اتنا بھی کوئی شاہ کا وفادار ہوتا ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
محمد احمد بھائی کل ایک ٹاک شو میں پی پی پی کے ایک رکن قومی اسمبلی بلاول پر اس طرح صدقے واری جا رہے تھے جیسے ان کا درد زہ انہوں نے ہی سہا تھا۔
کہہ رہے تھے بلاول مظلوم ہے۔ اس نے پاکستان کی خاطر بہت قربانیاں دی ہیں۔ اس کا والد جیل میں تھا اور اس کی والدہ عدالتوںمیں دھکے کھاتی پھرتی تھی اور یہ اس کا پلو پکڑے اس کے ساتھ ساتھ کجل خوار ہوتا رہتا تھا۔ اور نجانے کیا کیا کہا انہوں نے۔ میری تو سُن سُن کر ہنسی ہی نہیں رک رہی تھی۔ کہ اتنا بھی کوئی شاہ کا وفادار ہوتا ہے۔

جو لوگ ٹاک شوز میں بھیجے جاتے ہیں اُن کو تو باقاعدہ سیاہ کو سفید کر دکھانے کی صلاحیت پر ہی چُنا جاتا ہے۔ یہ لوگ تھوڑے سے فائدے کے لئے کچھ بھی کرنے پر تیار ہو جاتے ہیں۔
 
جو لوگ ٹاک شوز میں بھیجے جاتے ہیں اُن کو تو باقاعدہ سیاہ کو سفید کر دکھانے کی صلاحیت پر ہی چُنا جاتا ہے۔ یہ لوگ تھوڑے سے فائدے کے لئے کچھ بھی کرنے پر تیار ہو جاتے ہیں۔
مطلب یہ شرمیلا کی طرح قبلہ تبدیل کرلیتے ہیں
 
Top