آثار قدیمہ سے اس کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ اور نہ ہی کسی اور سیارہ سے آئی مخلوق کا زمین کی آب و ہوا میں زندہ رہنا ممکن ہے۔
میری مراد مریخ، زھرا یا عطارد وغیرہ نہیں ۔ اب تو متوازی دنیاؤں کا تصور بھی موجود ہے۔ لہٰذا یہ بات بعید از قیاس نہیں۔
قَالَ اهْبِطُوا بَعْضُكُمْ لِبَعْضٍ عَدُوٌّ ۖ وَلَكُمْ فِي الْأَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَمَتَاعٌ إِلَىٰ حِينٍ
قَالَ فِيْهَا تَحْيَوْنَ وَفِيْهَا تَمُوْتُوْنَ وَمِنْهَا تُخْرَجُوْنَ ( سوره اعراف)
فرمایا یہاں سے (زمین پر ) اترو تم میں سے بعض ایک دوسرے کے دشمن ہونگے ، اور تمہارے لیے زمین میں ٹھکانا ہے اور ایک وقت تک نفع اٹھانا ہے
فرمایا تم اسی میں زندہ رہو گے اور اسی میں مرو گے اور اسی سے نکالے جاؤ گے