محمدظہیر
محفلین
آپ کی اردو پر فارسی غالب ہےمعیاری زبان میں زیادہ فرق نہیں ہے۔ ایک اہم تفاوت یہ ہے کہ جمہوریۂ آذربائجان کے مردُم کی زبان پر روسی الفاظ اور اصطلاحیں موجود ہوتی ہیں، جبکہ ایرانی آذربائجان والوں کی زبان میں فارسی الفاظ و تراکیب کا استعمال زیادہ ہے، کیونکہ ایرانی آذربائجان میں تدریس و تعلیم کی زبان فارسی ہی ہے۔ گفتاری سطح پر مختلف علاقوں کے لہجوں میں چند فرق موجود ہیں۔ مثلاً اہلِ تبریز گفتاری لہجے میں عموماً علامتِ مصدر 'ماخ' استعمال کرتے ہیں، مثلاً 'گلماخ' (آنا)۔۔۔ لیکن معیاری زبان میں لکھتے بولتے وقت وہ بھی 'گلمک' ہی بروئے کار لاتے ہیں۔ بہ ہر حال، چند نامانوس فارسی الفاظ سے صرفِ نظر کر لیا جائے تو جمہوریۂ آذربائجان والوں کو ایرانی آذربائجان والوں کی زبان سمجھنے میں کوئی دشواری نہیں ہوتی، بلکہ مجھے تو اکثر دونوں اطراف کے مردُم کی زبان سننے میں ایک ہی لگتی ہے۔
ایرانی آذربائجان کے اکثر تُرکی زبانان اپنے گفتاری لہجے میں 'گ' کا تلفظ 'ج' کی طرح، اور 'ک' کا تلفظ 'چ' کی طرح کرتے ہیں۔ یہ چیز جمہوریۂ آذربائجان کے گویندوں میں بھی نظر آئی ہیں، لیکن شاید یہ طرزِ تلفظ ایرانی آذربائجان میں زیادہ رائج ہے۔