تسکینِ دلِ بیگم نہ ہوئی ہم برتن دھوکر آ بھی گئے

غزل
محمد خلیل الرحمُن
(اسرار الحق مجاز سے معذرت کے ساتھ)

تسکینِ دلِ بیگم نہ ہوئی ہم برتن دھوکر آ بھی گئے
اس سعیء مسلسل میں برتن کچھ توڑے اور چھپا بھی گئے

باورچی خانے کی ڈیوٹی ہم سے نہ ہوئی پوری یارو!
بیگم نے کڑک کر جب پوچھا، گھبرا بھی گئے، شرما بھی گئے

اے جان تمہارے سر کی قسم! ، اماں سے کہیں گے کچھ بھی نہ ہم
اک راز یہ اچھی شادی کا اس دنیا میں ہم پا بھی گئے

رودادِ غموں کی یاروں سے ہم کیا کہتے، کیوں کر کہتے
اک حرف نہ نکلا ہونٹوں سے پر راز وہ سارے پا بھی گئے

احباب جو ملنے آئے تھے ان پر تو نہ جانے کیا گزری
ڈانٹا جب بیگم نے سب کو، وہ بھاگے ہم گھبرا بھی گئے

مائیکے جانے کے لیے ٹیکسی جب بیگم کو لے کر نکلی
اِک دوڑ لگائی ہم نے اور یاروں کے گھر پر آبھی گئے​
 

ہادیہ

محفلین
مجھے تو آپ کی بیگم صاحبہ سے ملنا پڑے گا۔۔ :confused:
ان سے پوچھنا پڑے گا۔۔آخر آپ ایسا کیا سلوک کرتی ہیں انکل جی کے ساتھ۔۔ :sneaky::p
بیچارے ہر وقت اسی قسم کی پیروڈی کرتے پائے جاتے ہیں۔۔:rollingonthefloor:
 

ہادیہ

محفلین
سوری سوری۔۔ انکل جی ۔۔۔:D
انکل جی نے کہنا ۔۔کتنے بدتمیز بچے ہیں آج کل کے۔۔ بڑوں کے ساتھ ایسا مذاق کرتے ہیں۔۔:noxxx::rollingonthefloor:
 

ہادیہ

محفلین
اوہو۔۔ تعریف تو رہ ہی گئی تھی۔۔ :sneaky:
میں تو آپ کی "فکر" میں مزید دبلی ہوئی جارہی تھی۔۔:p
قبل اس کے میں نظر آنا بھی بند ہوجاتی عوام الناس کو۔۔ مجھے یاد آیا۔۔ میں نے تو تعریف کرنا تھی۔۔:rollingonthefloor:
خیر ۔۔بہت بہت مزیدار اور دلچسپ پیروڈی کرتے ہیں آپ انکل جی۔۔ :):):)
اچھا لکھتے ہیں۔۔ یونہی لکھتے رہیں سدا۔۔ اور مسکراہٹیں بکھیرتے رہیں۔۔ آمین۔۔
:):):)
 
Top