نیرنگ خیال
لائبریرین
واہ سر کیا زبردست اشعار ہیں۔۔۔۔عقل کہتی ہے کہ تسلیم و رضا ہے لازم
ضبطِ پیہم کو بڑے درجے ملا کرتے ہیں
عشق کہتا ہے کہ بیباک عزائم کی قسم
شعلہ زاروں میں بھی گلزار کھِلا کرتے ہیں
ویسے تو اقبال کہتے ہیں کہ
اک جنوں ہے کہ باشعور بھی ہے
اک جنوں ہے کہ باشعور نہیں
ناصبوری ہے زندگی دل کی
آہ وہ دل کے ناصبور نہیں
لیکن ادھر اپنے یہ حالات ہیں کہ
سودا ہے کوئی سر میں نہ سودائی کا ڈر ہے
اس بار مجھے خود سے شناسائی کا ڈر ہے
لے آیا مرا عشق مجھے ایسی گلی میں
آوازہ لگاتا ہوں تو رسوائی کا ڈر ہے