تصویر کشی (Imagery) سے مزین اشعار شامل کیجے

عدنان عمر

محفلین
کچھ یادگارِ شہرِ ستم گر ہی لے چلیں
آئے ہیں اس گلی میں تو پتھر ہی لے چلیں

اس شہرِ بے چراغ میں جائے گی تو کہاں
آ اے شبِ فراق تجھے گھر ہی لے چلیں

ناصر کاظمی
 

فرقان احمد

محفلین
قاصد ترے بیان سے دل ایسا ٹھہر گیا
گویا کہ کسی نے رکھ دیا سینے پہ آ کے ہاتھ

کوچہ سے تیرے اٹھیں تو پھر جائیں ہم کہاں
بیٹھے ہیں یاں تو دونوں جہاں سے اٹھا کے ہاتھ

دینا وہ اس کا ساغر مے یاد ہے نظام
منہ پھیر کر ادھر کو ،ادھر کو بڑھا کے ہاتھ


نظام رام پوری
 

محمداحمد

لائبریرین
دراصل جب کوئی شعر یاد آ جائے تو انٹرنیٹ کی مدد سے اسے درست حالت میں حاصل کرنے کی کوشش کرتا ہوں اور جب شعر وہاں سے نقل کرتا ہوں

ویسے یہ معاملہ ہمارے ساتھ بھی رہا ہے بلکہ اب بھی ہے۔ سہولتیں مل جائیں تو اچھا بھلا آدمی ناکارہ ہو جاتا ہے۔ اس سلسلے میں ہم نے اپنا دُکھڑا یہاں رویا تھا۔ دیکھیے گا فرصت سے۔ :)
 

فرقان احمد

محفلین
ویسے یہ معاملہ ہمارے ساتھ بھی رہا ہے بلکہ اب بھی ہے۔ سہولتیں مل جائیں تو اچھا بھلا آدمی ناکارہ ہو جاتا ہے۔ اس سلسلے میں ہم نے اپنا دُکھڑا یہاں رویا تھا۔ دیکھیے گا فرصت سے۔ :)
جی جناب! آپ سے مکالمے کے دوران بہت کچھ سیکھا ہے۔ آپ کی روداد پڑھ کر واقعی بہت اچھا لگا۔ سلامت رہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
اک تھکا ماندہ مسافر، وہی صحرا، وہی دھوپ
پھر وہی آبلہ پائی، وہی رستہ، وہی دھوپ

پھر کتابوں کی جگہ بھوک، مشقت، محنت
پھر وہی ٹاٹ بچھونا، وہی بچہ، وہی دھوپ

پھر کوئی شیریں طلب، سر میں جنوں کا سودا
وہی سنگلاخ چٹانیں، وہی تیشہ، وہی دھوپ

عبید الرحمٰن عبیدؔ
 
Top