قابل اجمیری تضادِ جذبات میں یہ نازک مقام آیا تو کیا کروگے۔۔۔۔۔قابل اجمیری

تضادِ جذبات میں یہ نازک مقام آیا تو کیا کروگے؟
میں رو رہا ہوں تو ہنس رہے ہو، میں مسکرایا تو کیا کروگے؟

مجھے تو اس درجہ وقتِ رخصت سکوں کی تلقین کر رہے ہو
مگر کچھ اپنے لیے بھی سوچا میں یاد آیا تو کیا کرو گے؟

کچھ اپنے دل پہ بھی زخم کھاؤ، مرے لہو کی بہار کب تک
مجھے سہارا بنانے والو میں لڑکھڑایا تو کیا کرو گے؟

تمہارے جلووں کی روشنی میں نظر کی حیرانیاں مسّلم
مگر کسی نے نظر کے بدلے دل آزمایا تو کیا کرو گے؟

اتر تو سکتے ہو پار لیکن مآل پر بھی نگاہ کر لو
خدا نہ کردہ سکونِ ساحل نہ راس آیا تو کیا کرو گے؟

ابھی تو تنقید ہو رہی ہے مرے مذاقِ جنوں پہ لیکن
تمہاری زلفوں کی برہمی کا سوال آیا تو کیا کرو گے؟

ابھی تو دامن چھڑا رہے ہو بگڑ کے قابل سے جا رہے ہو
مگر کبھی دل کی دھڑکنوں میں شریک پایا تو کیا کرو گے؟
 

فاتح

لائبریرین
سبحان اللہ! انتہائی خوبصورت انتخاب ہے۔ بہت شکریہ جناب۔
ابھی تو تنقید ہو رہی ہے مرے مذاقِ جنوں پہ لیکن
تمہاری زلفوں کی برہمی کا سوال آیا تو کیا کرو گے؟

ابھی تو دامن چھڑا رہے ہو بگڑ کے قابل سے جا رہے ہو

مگر کبھی دل کی دھڑکنوں میں شریک پایا تو کیا کرو گے؟
 
تضادِ جذبات میں یہ نازک مقام آیا تو کیا کرو گے
میں رو رہا ہوں تو ہنس رہے ہو میں مسکرایا تو کیا کرو گے

مجھے تو اس درجہ وقتِ رخصت سکوں کی تلقین کر رہے ہو
مگر کچھ اپنے لئے بھی سوچا میں یاد آیا تو کیا کرو گے

کچھ اپنے دل پہ بھی زخم کھاؤ مرے لہو کی بہار کب تک
مجھے سہارا بنانے والو، میں لڑکھڑایا تو کیا کرو گے

ابھی تو تنقید ہو رہی ہے مرے مذاقِ جنوں پہ لیکن
تمہاری زلفوں کی برہمی کا سوال آیا تو کیا کرو گے

ابھی تو دامن چھڑا رہے ہو، بگڑ کے قابل سے جا رہے ہو
مگر کبھی دل کی دھڑکنوں میں شریک پایا تو کیا کرو گے

قابل اجمیری
 

لالہ رخ

محفلین
ابھی تو دامن چھڑا رہے ہو، بگڑ کے قابل سے جا رہے ہو​
مگر کبھی دل کی دھڑکنوں میں شریک پایا تو کیا کرو گے:thumbsup4:
 

سید زبیر

محفلین
بہت عمدہ کلام
کچھ اپنے دل پہ بھی زخم کھاؤ مرے لہو کی بہار کب تک​
مجھے سہارا بنانے والو، میں لڑکھڑایا تو کیا کرو گے​
واہ​
 
تضادِ جذبات میں یہ نازک مقام آیا تو کیا کرو گے​
میں رو رہا ہوں تو ہنس رہے ہو میں مسکرایا تو کیا کرو گے​
مجھے تو اس درجہ وقتِ رخصت سکوں کی تلقین کر رہے ہو​
مگر کچھ اپنے لئے بھی سوچا میں یاد آیا تو کیا کرو گے​
کچھ اپنے دل پربھی زخم کھاؤ مرے لہو کی بہار کب تک​
مجھے سہارا بنانے والو، میں لڑکھڑایا تو کیا کرو گے​
ابھی تو تنقید ہو رہی ہے مرے مذاقِ جنوں پہ لیکن​
تمہاری زلفوں کی برہمی کا سوال آیا تو کیا کرو گے​
ابھی تو دامن چھڑا رہے ہو، بگڑ کے قابل سے جا رہے ہو​
مگر کبھی دل کی دھڑکنوں میں شریک پایا تو کیا کرو گے​
قابل اجمیری۔​
 

فاتح

لائبریرین
واہ واہ واہ
یہ قابل اجمیری کی خوبصورت ترین غزلوں میں سے ہے۔
شکریہ مزمل
 
Top