ادب دوست
معطل
علیک السلام! نجانے ہمیں کیوں ایسا محسوس ہوتا رہا کہ آپ پڑھ چکے ہیں!
دیکھا ضرور تھا پڑھا نہیں تھا -
اس جملے کو قاب کر کے تاق پر سجا دیا جائے محفل کے۔ ہمیں محفل میں ژولیدہ خیال، ژند نگار، ژندہ فکر، مشکل پسند، مشکل دوست، مشکل گو، مشکل نویس۔۔۔ الخ سبھی کچھ سمجھا اور کہا جاتا رہا ہے، سوائے اس کے جو آپ نے فرمایا۔ بھئی اس کا مطلب تو یہ ہوا کہ محفل پر بازگشت کے بعد ہم میں مثبت تبدیلی دیکھی جا رہی ہے!
محفل والے یہ کیوں کہتے ہیں اسکی وجہ میں جانتا ہوں - مگر اس تحریر میں تو سادگی اور آسانی تھی - سادگی اور آسانی فن کی معراج ہے - مجھے تو تحریر میں کہیں ایسی مشکل پسندی نظر نہیں آئی - ماشااللہ بہت اچھی ہے
کیا ہی اچھا اندازہ ہے۔ اسی محفل میں ہماری عمر پر ستر اکتر کا قیاس بھی گزرا ہے۔
میں نے تو از راہ مزاق ہی کہا تھا - کہ یہ موٹر کی ایجاد سے پہلے کی بات ہے یا بعد کی
غزلیں، نظمیں، نثری نظمیں، مضامین، ترجمے، اور بہت کچھ محفل پر موجود ہے جناب۔ اور پھر آپ تو کراچی کے ہیں ماشاءاللہ، کسی بھی مشاعرے میں آجائیے کہ ہم ان دنوں کوئی مشاعرہ نہیں چھوڑ رہے، از جائی کہ ہماری کتاب آنے والی ہے۔ حلقۂ ارباب ذوق کے ممبر ہیں، لہٰذا اس کی بھی ہر نشست میں پائے جائیں گے۔ کبھی شام کو ٹہلتے ہوئے پریس کلب آجائیے، شام کے اوقات میں وہاں دستیاب ہو جائیں گے
انشاء الله ضررور
جی بالکل ہم خود دکھا دیتے ہیں،
ماشاء الله "یار حجاز " بھائی آپ تو ویسے ہی نوجوان ہیں جیسے چند ماہ پہلے تک میں تھا (یہی کوئی سو ، سوا سو ماہ پہلے)
ہم اور کامی شاہ،
کامی شاہ کو سنا تھا صحافی برادری کا مشاعرہ ہوا تھا پریس کلب کی طرف کوئی دو یا تین ماہ پہلے کی بات ہے - انور شعور کی صدارت تھی سارے صحافی پڑھ رہے تھے اس واحد شخص نے نعرا حق بلند کیا تھا کہ " تقدیم اور تاخیر " کا خیال رکھا جائے لوگ بے وژن پڑھ رہے ہیں (کامی شاہ نے بے وزن ہی کہا تھا) - تو وہاں سے یہ مجھے یاد ہو گئے - انور شعور نے انکی بات کی تائید کی - سامعین نے بھی تائید کی -