نام: سید لبید غزنوی
کنیت: ابوبکر
لقب: شاہ صاحب
ولدیت: سید مسیّب جان غزنوی
ولادت:19900/2/2 کو قصور کے قریب ایک معروف گاؤں میر محمد میں ہوئی۔اس گاؤں سے بڑی بڑی نابغہ روزگار شخصیات نے جنم لیا ہے ۔ان کے کارہاے نمایاں کو مؤلفین نے اپنی کتب میں جگہ دی ہے۔اور ان کو ہمیشہ یاد ےرکھا جائے گا۔جما عت اہلحدیث کے معروف بزرگ حافظ یحیٰ عزیز میرمحمدی حفظہ اللہ کا تعلق اسی گاؤں سے تھا۔شاہ صاحب کا ان سے قریبی تعلق ہے۔ شاہ صاحب کے نانا مولانا محمد یعقوب میر محمدی صاحب ان کے بڑے بھائی تھے۔
ابتدائی تعلیم تربیت: ابتدائی تعلیم گھر پر ہی والدہ اور والد محترم سے حاصل کی تعلیم کا آغاز قرآن مجسد سے ہوا بہت کم عرصہ میں ناظرہ مکمل کر لیا اسکے بعد سکول میں داخل کروا دیا گیا اسوقت سکونت بہاولنگر کے پاس منڈی صادق گنج میں تھی ۔وہاں تین کلاسیں پڑہیں تھیں کہ والد گرامی اپنے چچا محترم حاقظ یحیٰ عزیز میر محمدی کے بلاوے پے مرکز البدر بونگہ بلوچاں نزد پھولنگر آ گئے جو کے جماعت اہلحدیث کا ایک بڑا پلیٹ فارم تھا۔شاہ صاحب نے سکول کی بقیہ تعلیم یہاں ہی مکمل کی۔شاہ صاحب کے خاندان کے تمام بزرگوں کی خواہش تھی کہ ہمارے بچے دین کی تعلیم حاصل کریں انکی خواہش کے پیش نظر شاہ صاحب کو مرکز البدر میں ہی مدرسہ میں داخل کروا دیا گیا ۔قابل ترین اور معروف اساتذہ کے زیر سایہ رفتہ رفتہ علم کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے درس نظامی مکمل کر لیا اسکے ساتھ ساتھ وفاق المدارس السلفیہ کی طرف سے شہادۃ العالمیہ کا امتحان پاس کیا۔اسی دوران شا ہ صاحب کا داخلہ پاکستان کے ایک بڑے معر وف ادارے جامعہ التربیہ الاسلامیہ فیصل آباد میں ہو گیا۔جس کے نگران اعلی حافظ شریف صاحب ہیں اور یہ پاکستان بھر میں ایک ممتاز ادارہ ہے۔یہاں تین سال میں تخصص کیا ۔
اساتذہ:شاہ صاحب نے مندرجہ ذیل اساتذہ سے علم حاصل کیا۔
1۔مسیب غزنوی (والد محترم) 2۔سید عبدالقیوم غزنوی (چچا محترم) 3۔سید طیب غزنوی (تایا محترم) 4۔سید فیصل غزنوی (چچا محترم) 5۔حافظ یحیٰ عزیز میر محمدی(نانا محترم)
6۔قاری ابراہیم میر محمدی حفظہ اللہ (خالو محترم)7۔قاری صہیب احمد میر محمدی حفظہ اللہ (چچا محترم) 8۔قاری سلمان احمد میر محمدی حفظہ اللہ (چچا محترم) 9۔قاری اشرف صاحب
10۔قاری زبیر صاحب 11۔قاری عبدالرؤف صاحب 12۔قاری احمد صدیق صاحب 13۔قاری اجمل بھٹی صاحب 14۔مولانا اکرم بھٹی صاحب 15۔قاری مصعب مدنی صاحب (قاری ابراہیم صاحب کے صاحبزادے ہیں ماشاءاللہ بڑی خوبصورت آواز سے نوازا ہے اللہ نے ان کواللہ انکے علم و عمل میں برکت عطا کرے آمین۔)16۔مولانا رمضان سلفی صاحب 17۔عبدالرشید خلیق صاحب 18۔حافظ شریف صاحب حفظہ اللہ 19۔حافظ مسعود عالم صاحب حفظہ اللہ 20۔حافظ ارشادالحق اثری صاحب حفظہ اللہ
ان کے علاوہ سکول کے اساتذہ میں ماسڑ عبدالستار صاحب ،عبد الحفیظ صاحب ،اکرم صاحب ،بشیر صاحب ، اظہر صاحب ، پرویز صاحب اور ڈاکٹر زکریا صاحب کے نام نمایاں ہیں۔
درس تدریس: تعلیم مکمل کرنے کے بعد حافظ عبد الرحمن مدنی صاحب کے ادارہ (مجلس تحقیق الاسلامی 99جے)سے منسلک ہو گئے اور اب تک وہاں ہی احیائے دین میں مصروف کار ہیں۔
تصنیف و تالیف:جامعہ تربیہ الاسلامیہ فیصل آباد میں دوران تعلیم شاہ صاحب نے مندرجہ ذیل عنوان (تعدد ازدواج کی حکمتیں و فضائل و مناقب امہات المؤمنین رضوان اللہ اجمعین)کے تحت مقالہ لکھا۔اسکے علاوہ بے شمار تحریریں لکھی ہیں،اسکےساتھ ساتھ مختلف مساجد میں خطبات جمعہ اور دروس و تقاریر کا سلسلہ جاری وساری ہے۔
کلمات ثناء: شاہ صاحب کا تعلق خاندان غزنویہ سے ہے ۔اس خاندان کے بزگوں نے افغانستان میں ہی نہیں بلکہ بر صغیر پاک و ہند میں بھی دین محمدی کا پھریرا لہرایا،سید ابو بکر غزنوی اور سید داؤد غزنوی جیسی یگانہ روزگار شخصیات سے کون متعارف نہ ہو گا۔ان کے کار ہائے نمایاں کو تاریخ کے صفحات ہمیشہ اپنے اندر سموئے رہیں گے اور آنے والے لوگوں کو ان کے لیئے دعائیں کرتے رہنے پے ابھارتے رہیں گے (ان شاء اللہ)
رابطہ شاہ صاحب:
Labeedjan1سکائپ:Sayye Labeed Ghaznaviفیس بک: