جامعہ سنابل دہلی کو ہم کئی طریقوں سے جانتے ہیں۔ جن میں سے ایک تو یہ ہے کہ یہ ہمارے گھر کے بالکل پاس ہے۔
بڑی اچھی خبر ہے ، ہمیں یہ مزید جان کرخوشی ہوگئے جامعہ سنابل کے کس طرف آپ کاگھر اورکتنی دور پر، ممکن ہے کبھی ملاقات کا موقع ملے۔۔۔۔۔
ویسے مزاج گرامی پر گراں نہ گزرے تو تھوڑی سی عربی سیکھنا چاہیں گے۔ ہم یہ فرض کر لیتے ہیں کہ آپ کے صاحبزادے کا نام فوزان ہے۔ ایسی صورت میں فوزان اسم معرفہ ہوا۔ تو کیا اس کو ترکیب اضافی میں استعمال کرتے ہوئے اس پر الف لام لگانا مناسب ہے؟ ویسے اگر بچے کا نام "الفوزان" ہو یا پھر فوزان کو بطور اسم معرفہ استعمال نہ کیا گیا ہو تو بات سمجھ میں آتی ہے۔ بخدا ہم یہ سوال محض اپنی معلومات میں اضافے کی نیت سے کر رہے ہیں۔
قبل اس کے کہ میں کچھ عرض کروں درج ذیل کنیتوں کے بارے میں آپ کی رائے جاننا چاہوں گا ، کہ یہاں پر ترکیب اضافی میں ناموں پر الف لام آنے کی کیا وجہ ہے۔
1: ایک معروف مشہورصحابی ہیں ’’ابوالدرداء ‘‘ رضی اللہ عنہ ، یہاں الف لام کس لئے ہے؟
2: ’’ابوالحسن ‘‘ یہ غالبا علی رضی اللہ عنہ کی بھی کنیت ہے ۔
3: ’’ابوالقاسم‘‘ یہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی کنیت ہے ۔
ان مثالوں میں ترکیب اضافی ہے اورمضاف الیہ پر الف لام ہے ، یہاں آپ کی نظر میں کیا توجیہات ہوسکتی ہیں؟؟؟