تعارف تعارف نامہ

ہمارا خیال ہے کہ اس نحوی قسم کی گفتگو کو ایک علیحدہ دھاگے میں منتقل کر دینا چاہئے تاکہ تعارف کا دھاگہ متاثر نہ ہو۔ اس بابت احباب کی کیا رائے ہے؟
 
چلیں اب ہم اپنے سوال کو دوسرے الفاظ میں دریافت کرتے ہیں۔ کیا اسم معرفہ (جس پر پہلے سے الف لام نہ ہو) پر الف لام لگانا درست ہے؟ اگر ہاں تو کن صورتوں میں؟ اور اس کا مقصد یا نحوی اعتبار سے فائدہ کیا ہوتا ہے؟
آپ اسے اسم معرفہ کی بجائے صفت پر الف لام كا دخول سمجھ ليجیے ۔ اور يہ ممنوع الدخول نہيں ہے۔ : )
 
آپ اسے اسم معرفہ کی بجائے صفت پر الف لام كا دخول سمجھ ليجیے ۔ اور يہ ممنوع الدخول نہيں ہے۔ : )

جس کا ذکر ہم پہلے کر چکے ہیں شاید۔ :)

ویسے مزاج گرامی پر گراں نہ گزرے تو تھوڑی سی عربی سیکھنا چاہیں گے۔ ہم یہ فرض کر لیتے ہیں کہ آپ کے صاحبزادے کا نام فوزان ہے۔ ایسی صورت میں فوزان اسم معرفہ ہوا۔ تو کیا اس کو ترکیب اضافی میں استعمال کرتے ہوئے اس پر الف لام لگانا مناسب ہے؟ ویسے اگر بچے کا نام "الفوزان" ہو یا پھر فوزان کو بطور اسم معرفہ استعمال نہ کیا گیا ہو تو بات سمجھ میں آتی ہے۔ بخدا ہم یہ سوال محض اپنی معلومات میں اضافے کی نیت سے کر رہے ہیں۔ :)

ویسے مضاف الیہ صفت ہو تو ایک نقصان نظر آتا ہے۔ وہ یہ کہ اس ترکیب میں جو نسبت ظاہر کی گئی تھی وہ فوت ہو جائے گی۔ مثلاً ابن سعید میں ہماری نسبت ہمارے والی کی جانب ہے جن کا نام سعید ہے۔ لیکن اس سعید کو مبارک یا خوش بختی کے معنوں میں استعمال کر لیا جائے تو یہ نسبت اس کنیت میں فوت ہو جائے گی۔ :)
 
جی ليكن يہ تو اپنا اپنا نقطہ نظر ہے۔ ہو سكتا ہے كوئى اور يہ سوچتا ہو کہ اس ميں نام اور صفت دونوں شامل ہو جاتے ہيں ۔
ميرى اپنی نحو بس گزارے لائق ہے ، اس وقت مجھے اپنی ايك عزيزہ ياد آ رہی ہيں جو نحو ميں ميرا مرجع ہيں اور كچھ ال التعريف الجنسية ، العهدية اور ال الاستغراق وغيرہ وغيرہ کی كچھ بھولى بسى اقسام ياد آ رہی ہين۔ بہرحال اصل سبب تو صاحب كنيت ہی بتا سكتے ہيں ۔
 

بشیر احمد

محفلین
ایک لفظ میں دو تعریف کے آلے استعمال کرنا عند النحاۃ جائز نہیں ہے ۔
لہذا یہاں پر الف لام حرفی کی کی قسم زائدہ ہے جو کہ آلہ تعریف نہیں اس لئے
کوئی اشکال نہیں تعریف (معرفہ بنانے کیلئے ) کیلئے الف واللام حرفی غیرزائدہ کی اقسام ہیں ۔
ویسے ابن سعید بھائی کا ذوق دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ۔

کفایت اللہ بھائی آپ کو اردو محفل پر دیکھ کر خوشی ہوئی
اھلا وسھلا مرحبا
 
اسے ال الزائدة سمجھنے سے مسئلہ فورا ختم ہوسكتا ہے !

ایک لفظ میں دو تعریف کے آلے استعمال کرنا عند النحاۃ جائز نہیں ہے ۔
لہذا یہاں پر الف لام حرفی کی کی قسم زائدہ ہے جو کہ آلہ تعریف نہیں اس لئے
کوئی اشکال نہیں تعریف (معرفہ بنانے کیلئے ) کیلئے الف واللام حرفی غیرزائدہ کی اقسام ہیں ۔
ویسے ابن سعید بھائی کا ذوق دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ۔

کفایت اللہ بھائی آپ کو اردو محفل پر دیکھ کر خوشی ہوئی
اھلا وسھلا مرحبا

یہ "ال" زائد تو مسئلے کا حل لگتا ہے۔ :)

کئی دفعہ ہمیں لگتا بھی تھا کہ نحوی قواعد بنانے والے کئی معاملات میں جب سارے امکانات پر سر دھن چکے ہوتے ہوں گے اور کچھ سمجھ میں نہیں آتا ہوگا تو کہتے ہوں گے اس کو "زائد" گردانتے ہیں۔ ہمارے ایک استاذ تھے، وہ کہتے تھے کہ ہمارے علم میں عربی نحو میں کوئی قاعدہ کلیہ نہیں سوائے اس کے کہ فاعل فعل کے بعد آتا ہے۔ کوئی نہ کوئی شاذ نکل ہی آتا ہے کہیں نہ کہیں سے۔ :)
 
اس ميں كوئى شك نہيں كہ عربى قاعدے كے مطابق :
لكل قاعدة استثناء .... يا لكل قاعدة شواذ
ليكن محبان عربى ان استاد محترم كى توجہ انگريزى زبان كى جانب مبذول كروانا چاہيں گے جہاں :
ِAlmost every rule is valid 90% of the time
اب مقارنہ كيا جائے تو عربى زبان كى خوبى محتاج بياں نہيں رہتی۔
 
اس ميں كوئى شك نہيں كہ عربى قاعدے كے مطابق :
لكل قاعدة استثناء .... يا لكل قاعدة شواذ
ليكن محبان عربى ان استاد محترم كى توجہ انگريزى زبان كى جانب مبذول كروانا چاہيں گے جہاں :
ِAlmost every rule is valid 90% of the time
اب مقارنہ كيا جائے تو عربى زبان كى خوبى محتاج بياں نہيں رہتی۔

اس کا سبب یہ ہے کہ زبانیں پہلے وجود میں آتی ہیں اور گرامر اس کے بعد بنتی ہے تاکہ اس کو غیر اہل زبان افراد سیکھ سکیں۔ ورنہ اہل زبان کو کسی قسم کے گرامر کی ضرورت نہیں ہوتی۔ بر سبیل تذکرہ یہ کہنا چاہیں گے کہ اب تک جتنی بھی زبانوں سے پالا پڑا ہے ان میں سب سے سہل گرامر اور محدود لغت فارسی کی ملی۔ :)
 

مغزل

محفلین
بیچارے ابولفوزان صاحب کو بولنے کا موقع ہی نہیں دیا جارہا۔۔ میں نے اپنی طرف سے کان پکڑے تھے۔ مگر سب اپنی اپنی طرف ہاہاہہاہا :laughing::laughing::laughing:
 

مغزل

محفلین
سعود بھائ مجھے جامعہ ملیہ کے حوالے سے جان کر خو شی ہوئی کہ مجھے ایک نسبت اور ہے اپ سے ۔۔۔۔
 

مغزل

محفلین
جی ۔۔ پھر تو فاتح بھائی پروفیسر اخلاق اختر حمیدی کو نہ جانتے ہوں یہ ممکن نہیں ۔۔۔ ہسٹری کا ایک بڑا نام ۔۔ کمال شاعر ادیب مدیر
 

محمد امین

لائبریرین
ہاں کسی وقت فاتح بھائی سے بات ہو رہی تھی تو ہم نے دونوں اداروں کے وکیپیڈیا صفحات کا تفصیلی جائزہ لیا تھا۔ :)

جامعہ ملیہ ملیر، کراچی اور جامعہ ملیہ دہلی کے تقابل کے بارے میں تو ہم یہی کہیں گے "چہ پدی، چہ پدی کا شوربہ" :biggrin: یہاں پدی، کراچی والی ملیہ ہے




مذاق میں لکھا ہے۔۔۔۔کسی کو برا نہ لگ جائے۔۔۔
 
Top