السلام علیکم
تو محفل والو، بات یہ ہے کہ بھئی اپنی تعبیر کو محفل میں آئے آج پانچ برس مکمل ہوگئے ہیں۔ سب سے پہلے تو میں انہیں مبارکباد پیش کرلوں، باقی باتیں بعد میں کرتا ہوں!
تعبیر، بہت بہت مبارک ہو کہ آپ کے محفل کے ساتھ تعلق کی آدھی دہائی مکمل ہوگئی۔
ان پانچ برسوں میں آپ نے اہل محفل کے دلوں میں جس طرح جگہ بنائی ہے، اس پر تو آپ واقعی مبارکباد اور شاباش کی مستحق ہیں!
میری دوست ہیں تو مجھے تو سب سے زیادہ خوشی ہے اور فخر بھی کرتا ہوں کہ اتنے شاندار طریقے سے اراکینِ محفل کے لئے نت نئے آئیڈیاز ڈھونڈ کر لاتی ہیں۔
محفل کے ساتھ پانچ سالہ سفر مکمل کرنے پر ایک بار پھر سے بہت بہت مبارک ہو!
چلو بھئی، اب آپ سب لوگ تعبیر کو مبارکباد تو دیں گے ہی، ساتھ ساتھ کچھ سوالوں کے جواب بھی دیجئے!
تعبیر کا نام دیکھتے ذہن میں 'خوش مزاجی' اور 'خوش دلی' کا خیال آتا ہے۔1) تعبیر کا مزاج اور رویہ آپ کو کیسا لگا؟
وہی خوش دلی2) آپ کی نظر میں ان کی سب سے اچھی خوبی کون سی ہے؟
میرا خیال ہے نہیں۔ ایسا کبھی محسوس نہیں ہوا۔3) آپ کو ان کے رویے میں کوئی منفی بات نظر آئی؟ اگر ہاں تو کیا؟
4) تعبیر کے نِک نیم اور اوتار کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
سب کچھ تو بہترین ہے تو مشورہ کاہے کا۔5) تعبیر کے لئے کوئی مشورہ ہو تو ضرور دیجئے مگر یہ یاد رکھئے کہ کسی غلط مشورے پر جوابی ردعمل کے لئے ادارہ ذمہ دار نہ ہوگا!
1) تعبیر کا مزاج اور رویہ آپ کو کیسا لگا؟
2) آپ کی نظر میں ان کی سب سے اچھی خوبی کون سی ہے؟
3) آپ کو ان کے رویے میں کوئی منفی بات نظر آئی؟ اگر ہاں تو کیا؟
4) تعبیر کے نِک نیم اور اوتار کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟
5) تعبیر کے لئے کوئی مشورہ ہو تو ضرور دیجئے مگر یہ یاد رکھئے کہ کسی غلط مشورے پر جوابی ردعمل کے لئے ادارہ ذمہ دار نہ ہوگا!
وعلیکم السلامالسلام علیکم
اب میں شروع میں ہی بتا دوں کہ میں سولہ گھنٹے کا وقت دے کر یہ دھاگہ شروع کررہا ہوں اور اب اگر کوئی مجھ سے ناراض ہوا یا کسی نے غصہ کیا تو میں اور تعبیر مل کر اس کی خبر لیں گے!
یاخدایا فرخ جی یہ میرا کونسا بیٹا ہے جس سے میری آج تک نا تو ملاقات ہوئی ہے اور نا ہی میں اسکا نام پتہ جانتی ہوں۔بہت مبارک ہو تعبیر صاحبہ، ویسے ایک بات ہے عاطف بٹ صاحب کہ تعبیر صاحبہ کی اتنی عمر ہے کہ آپ جتنے ان کے بیٹے ہوں گے۔
یہ بات مجھے بتانی تھی نا نواسےپھر تو میں انہیں نانی ٹھیک ہی کہتا ہوں۔۔۔
ساجد بھائی، صد فیصد متفق ہوں میں آپ سے۔ ایک دوسرے کے لئے خلوص کے اظہار کا جو سلیقہ یہاں دکھائی دیتا ہے، شاید ہی اس کی مثال کہیں اور مل سکے۔تہنیتی پیغامات کے تبادلوں کا سلسلہ اردو محفل میں ایسے اچھوتے رنگ میں نظر آتا ہے کہ اردو زبان کی کسی دوسری ویب سائٹ پر اس کی مثال ملنا مشکل ہے۔ نفسا نفسی کے اس دور میں کسی کے پاس کسی کو یاد رکھنے کے لئے تھوڑا وقت مل جائے تو غنیمت ہے اور یہ اردو محفل کے رنگِ دوستی کا ہی کمال ہے کہ یہاں لوگ ایک دوسرے کو نہ صرف یاد رکھتے ہیں بلکہ ان کی زندگیوں کے ایامِ شادی و غم میں بھی ان کو خلوص بھرا ساتھ فراہم کرتے ہیں۔ میرے خیال میں ایسے سلسلوں کو مزید فروغ دینے کی سعی کرنا چاہئیے اور ایسے حالات پیدا کرنے سے حتی المقدور گریز کرنا چاہئیے جس سے اس خوبصورت سلسلے پر بھی سیاست و مذہب کے زمرے کا گماں ہونے لگے۔
گو کہ ہم لوڈ شیڈنگ کے عہد میں زندہ ہیں لیکن خدارا خدائی خدمت گار تحریک پر کچھ مزید روشنی ڈالیے حضورساجد بھائی، صد فیصد متفق ہوں میں آپ سے۔ ایک دوسرے کے لئے خلوص کے اظہار کا جو سلیقہ یہاں دکھائی دیتا ہے، شاید ہی اس کی مثال کہیں اور مل سکے۔
یہاں یہ بھی کہنا چاہوں گا کہ مختلف اراکین محفل کے آپس میں تعلقات کی سطح اور نوعیت کیا ہے اور وہ ایک دوسرے سے کس حد تک بےتکلف ہو کر بات چیت کرتے ہیں اس کا فیصلہ انہیں خود کرنا چاہئے۔ دوسروں کے معاملات میں بےجا دخل اندازی سے جہاں محفل کا ماحول خراب ہوتا ہے، وہیں ایسا کرنے والے لوگ اپنی عزت بھی گنوا بیٹھتے ہیں۔
ہم سب کو یہ سمجھنا چاہئے کہ خدائی خدمتگاروں کی تحریک کئی عشرے پہلے ختم ہوگئی تھی، لہٰذا اردو محفل میں بیٹھ کر اس کے احیاء کی ناکام کوشش نہیں کی جانی چاہئے۔
فاتح بھائی، یہ ایک سیاسی تحریک تھی جو 1920 کی دہائی کے آخر میں وجود میں آئی تھی۔ اس سے وابستہ لوگوں کو ’سرخ پوش‘ بھی کہا جاتا تھا۔ خان عبدالغفار خان، المعروف باچہ خان، اس کے بانی تھے۔ دراصل، یہ تحریک 1921ء میں وجود میں آنے والی انجمنِ اصلاحِ افغان کی نئی شکل تھی۔گو کہ ہم لوڈ شیڈنگ کے عہد میں زندہ ہیں لیکن خدارا خدائی خدمت گار تحریک پر کچھ مزید روشنی ڈالیے حضور
ہمارے ایک عزیز از جان دوست کے بقول ہمارا بھی کوٹ سیاہ ہے اور آپ کی تصویر بھی سیاہ۔۔۔ لہٰذا بالفصاحت و بالصراحت بیان ہو کہ سیاہ پوشوں سے مراد کون ہیں نیز اس میں ہمارا شمار بھی ہے کہ نہیںفاتح بھائی، یہ ایک سیاسی تحریک تھی جو 1920 کی دہائی کے آخر میں وجود میں آئی تھی۔ اس سے وابستہ لوگوں کو ’سرخ پوش‘ بھی کہا جاتا تھا۔ خان عبدالغفار خان، المعروف باچہ خان، اس کے بانی تھے۔ دراصل، یہ تحریک 1921ء میں وجود میں آنے والی انجمنِ اصلاحِ افغان کی نئی شکل تھی۔
مذکورہ انجمن سے کوئی اصلاح کا کام پتہ نہیں ہوسکا یا نہیں، البتہ آج کل کچھ ’سیاہ پوش‘ اس انجمن کے تیسرے وجود یعنی ’انجمنِ راہنمائیِ دخترانِ ملتِ بیضہ‘ کی تشکیل کے چکر میں ہیں۔ میرا تو خیال ہے کہ نئے خدائی خدمتگاروں کو میر کی طرح گھر کی سُدھ لینی چاہئے۔
آپ کے کوٹ اور ہماری تصویر کے سیاہ ہونے سے کچھ نہیں ہوتا۔ اوپر پوشاکِ اسود سے مراد وہ لبادہ تھا جو کسی شخص کے کرتوت اسے اوڑھا دیتے ہیں۔ خلعتِ فاخرہ کا تو آپ نے سنا ہی ہوگا، بس اسی میں خ کی جگہ ج لگا لیجئے کہ خلعتِ فاخرہ کسی کارنامے کے انعام کے طور پر عطا ہوتی ہے اور دوسری قسم کی خلعت بلاوجہ دوسروں کے معاملات میں ٹانگ اڑانے والوں کو پہنائی جاتی ہے۔ہمارے ایک عزیز از جان دوست کے بقول ہمارا بھی کوٹ سیاہ ہے اور آپ کی تصویر بھی سیاہ۔۔۔ لہٰذا بالفصاحت و بالصراحت بیان ہو کہ سیاہ پوشوں سے مراد کون ہیں نیز اس میں ہمارا شمار بھی ہے کہ نہیں
ہم تو سمجھے تھے جو فجر کی نماز بروقت ادا کرتے ہیں انھیں خلعت فاجرہ عطا کی جاتی ہےآپ کے کوٹ اور ہماری تصویر کے سیاہ ہونے سے کچھ نہیں ہوتا۔ اوپر پوشاکِ اسود سے مراد وہ لبادہ تھا جو کسی شخص کے کرتوت اسے اوڑھا دیتے ہیں۔ خلعتِ فاخرہ کا تو آپ نے سنا ہی ہوگا، بس اسی میں خ کی جگہ ج لگا لیجئے کہ خلعتِ فاخرہ کسی کارنامے کے انعام کے طور پر عطا ہوتی ہے اور دوسری قسم کی خلعت بلاوجہ دوسروں کے معاملات میں ٹانگ اڑانے والوں کو پہنائی جاتی ہے۔
فاتح و عاطف بٹ ،ہمارے ایک عزیز از جان دوست کے بقول ہمارا بھی کوٹ سیاہ ہے اور آپ کی تصویر بھی سیاہ۔۔۔ لہٰذا بالفصاحت و بالصراحت بیان ہو کہ سیاہ پوشوں سے مراد کون ہیں نیز اس میں ہمارا شمار بھی ہے کہ نہیں