تعریف کیجئے

ظفر احمد

محفلین
دوستو! میں پھر ایک سلسلہ شروع کر رہا ہوں۔ جس میں تعریف کرنا ہے کسی بھی چیز کی تعریف چاہے کوئی انسان ہو ، جانور ہو، یا کوئی بھی جگہ ہو ساتھ میں اگر مزاح بھی ہو تو کیا بات ہے۔
 

ظفر احمد

محفلین
میرا ایک دوست ہے، بہت خوبصورت ہے۔ بس تھوڑا سا بھینگا ہے۔ اور ناک چپٹی سی، جب ہنستا ہے تو دو دانت ہونٹوں پر لٹک جاتے ہیں آواز ایسی آتی ہے جیسےڈھول پھٹ گیا ہو۔ لیکن ! خوبصورتی کے کیا کہنے۔ بس جب وہ چلتا ہے تو ایسا لگتا ہے جیسے زلزلہ آگیا ہو۔
 

ظفر احمد

محفلین
میرے خالو نے ایک بکری پالی ہوئی ہے۔ دیکھنے میں تو وہ کتا زیادہ بکری کم لگتی ہے۔ پر وہ کہتے ہیں کہ یہ بکری ہے کیا کرے خالو ہیں ماننا پڑتا ہے۔ ایک دن میں نے سوچا کہ چلو آج بکری کا دودھ نکالا جائے میں نے بکری کو کھڑا کرنا چاہا تو وہ کھڑی نہیں ہو رہی تھی خالو نے چلا کر کہا ارے بیٹا کیا کر رہے ہو میں نے کہا خالو بکری کو کھڑا کر رہا ہوں دودھ نکالوں گا وہ بولے تم نہیں مانو گے ارے بیٹا بکری کھڑی ہوئی تو ہے۔ میں نے غور سے دیکھا تو مجھے پتہ چلا ہے کتا نما بکری کھڑی ہوئی تھی۔ پر مجھے حیرت اس بات کی تھی کہ وہ اسے اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز رکھتے ہیں۔
 

فہیم

لائبریرین
zafar نے کہا:
میرے خالو نے ایک بکری پالی ہویئ ہے۔ دیکھنے میں تو وہ کتا زیادہ بکری کم لگتی ہے۔ پر وہ کہتے ہیں کہ یہ بکری ہے کیا کرے خالو ہیں ماننا پڑتا ہے۔ ایک دن میں نے سوچا کہ چلو آج بکری کا دودھ نکالا جائے میں نے بکری کو کھڑا کرنا چاہا تو وہ کھڑی نہیں ہو رہی تھی خالو نے چلا کر کہا ارے بیٹا کیا کر رہے ہو میں نے کہا خالو بکری کو کھڑا کر رہا ہوں دودھ نکالوں گا وہ بولے تم نہیں مانو گے ارے بیٹا بکری کھڑی ہوئی تو ہے۔ میں نے غور سے دیکھا تو مجھے پتہ چلا ہے کتا نما بکری کھڑی ہوئی تھی۔

اس میں تعریف تو کہیں بھی نہیں ہے
 

ظفر احمد

محفلین
آپ نے شاید موضوع کی تفصیل پر غور نہیں کیا کہ کسی کی بھی سچی اور جھوٹی تعریف کرنا ہے۔ چاہے وہ تمھیں پسند ہو یا کسی اور کو ؟
 

ظفر احمد

محفلین
کچھ عرصہ قبل میرا گزر ایک جگہ سے ہوا۔ ایک جگہ نے مجھے رکنے پر مجبور کر دیا دور تک ایک پگڈندی نظر آ رہی تھی جسے خوبصورت انداز میں سجایا ہوا تھا جو کسی جھونپڑی پر جا کر ختم ہوتی تھی کچھ لوگ اس پر سے گزر کر جا رہے تھے۔ جن میں کچھ عورتیں اور کچھ مرد تھے ان کے چہرے مرجھائے ہوئے لیکن جو لوگ آ رہے تھے وہ خوش نظر آ رہے تھے اس بات مجھے حیرت میں ڈال دیا نا چاہتے ہوئے بھی میرے قدم اس طرف اٹھنے لگے۔ میں حیران پریشان اس طرف چل دیا جب میں اس پگڈنڈی پر پہنچا تو مجھے اس پگڈنڈی کی خوبصورتی کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا اسے دونوں اطراف سے پھولوں سے سجایا ہوا تھا وہ راستہ صرف اتنا تھا کہ دو آدمی بمشکل اس پر چل سکے جب کوئی سامنے سے آتا تو ترچھا ہونا پڑتا تھا میں پھولوں کی خوشبوئوں میں مدھوش جھونپڑی کے قریب آگیا۔ پوری جھونپڑی خوشنما بیل سے ڈھکی ہوئی تھی رنگ برنگی پھول اسے اور خوشنما بنا رہے تھے۔ میں جیسے جیسے آگے بڑھتا جا رہا تھا میری حیرت میں اور اضافہ ہوتا جا رہا تھا۔ آخر جب میں دروازے پر پہنچا تو میری آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ گیئں۔ سامنے ایک تخت بچھا ہوا تھا گائوں تکئے لگے ہوئے تھے ماحول میں عطر کی خوشبو پھیلی ہوئی تھی کچھ لوگ تخت کے چاروں طرف بیٹھے ہوئے تھے جن میں عورتوں کی تعداد زیادہ تھی ایک صاحب تخت پر لیٹے ہوئے انداز میں بیٹھے ہوئے تھے حیرت اس بات کی تھی کہ ایک عورت اس کے پاؤں دابا رہی تھی میں سمجھ چکا تھا کہ یہ صاحب کوئی پیر ٹائپ کی کوئی چیز ہیں مجھے دیکھ کر ایک چیلہ بھاگا ہوا آیا ارے بھائی کیا کام ہے؟
میں نے کہا بابا کے درشن کرنے آیا تھا بہت نام سنا ہے۔ اس کے چہرے پر رونق آ گئی بولے جی بہت مانے ہوئے ہیں ایسا تاویز دیتے ہیں کہ بس کام منٹوں میں ہو جائے۔ میں نے جل کر کہا لگتا ہے ان کے پائوں میں زیادہ درد رہتا ہے۔ وہ بولے ارے نہیں جی بس لوگ ان کی خدمت کر کے سکون حاصل کرتے ہیں۔ میں نے دل میں سوچا جی بہت سکون مل رہا ہوگا بابا کو۔ وہ بولے آپ کو کیا کام ہے میں نے کہا میں بہت پریشان ہوں ہر طرف سے نا امید ہو گیا ہوں ایک کام نہیں ہو رہا وہ بولے بس پھر تو آپ صحیح جگہ پر آ گئے ہو۔ میں بابا کو خاص تاویز کی سفارش کرتا ہوں بس آپ یہ سمجھئے کہ آپکا کام ہو گیا۔ میں نے کہا کہ کیا فیس ہے ان کی وہ بولے کیسا گناہ کر رہے ہیں آپ یہ فیس نہیں لیتے میں کچھ دیر حیرت میں رہا پر اس نے خود ہی بتا دیا کہ وہ سامنے جو پیٹی رکھی ہے اس میں لوگ اپنی مرضی سے نزرانہ ڈال دیتے ہیں۔ اور جب کام ہو جاتا ہے تو یہاں آکر غریبوں کو کھانا کھلا دیتے ہیں۔ میں نے پوچھا کہ میں کتنا “نزرانہ“ اس پیٹی میں ڈالوں وہ ادھر ادھر دیکھ کر بولے زیادہ نہیں 100،500 روپے ڈال دیں جتنی اچھی نیت ہوگی اتنی جلدی کام ہو جائے گا۔ میں جیسے ہی واپسی کے لئے مڑا وہ بولا کیا ہوا بھائی کہاں جا رہے ہو؟ اچھا 100 روپے ہی ڈال دینا بس یہ سمجھنا کام ہو گیا! پر آپکا کام کیا ہے۔ یہ تو بتایا ہی نہیں آپ نے میں نے کہا بھائی چھوٹا سا کام ہے وہ غور سے میری بات سننے لگا میں کچھ دیر وقفہ دیا تو وہ بول ہی پڑا جی کیا کام ہے میں نے کہا کہ “میں پاکستان سے غربت ختم کرنا چاہتا ہوں“ وہ حیرت سے مجھے دکھتا رہا اور میں لمبے لمبے ڈگ بھرتا ہوا واپس آگیا۔
 

شمشاد

لائبریرین
اپنے مشرف صاحب جب وردی پہن کر اور ڈھیر سارے چاند ستارے اور ربن لگا کر ٹی وی پر آتے ہیں تو ان کی وردی بہت اچھی لگتی ہے۔ اس میں کتنی ہی رنگ برنگی ڈوریاں بھی لگی ہوتی ہیں۔

جی چاہتا ہے ایسی ہی ایک وردی میں بھی بنوا لوں۔ :wink:
 

ظفر احمد

محفلین
شمشاد نے کہا:
اپنے مشرف صاحب جب وردی پہن کر اور ڈھیر سارے چاند ستارے اور ربن لگا کر ٹی وی پر آتے ہیں تو ان کی وردی بہت اچھی لگتی ہے۔ اس میں کتنی ہی رنگ برنگی ڈوریاں بھی لگی ہوتی ہیں۔

جی چاہتا ہے ایسی ہی ایک وردی میں بھی بنوا لوں۔ :wink:

اگر ہو سکے توایک وردی میرے لئے بھی؟ :wink:
رنگ برنگی ڈوریاں نہ بھی ہوں تو کوئی بات نہیں بس وردی کا رعب ہونا ضررسی ہے؟ :lol:
 

شمشاد

لائبریرین
میں ایک ہی وردی مانگنے گیا تھا، سنا تھا کہ ان کے پاس وردیوں کا ڈھیر ہے، لیکن وہ تو اپنی وردیوں پر سانپ بن کر بیٹھے ہوئے تھے، بڑے غصے سے بولے خبردار جو میری کسی بھی وردی کو ہاتھ بھی لگایا۔ ساتھ ہی انہوں نے ایک ہی ہاتھ سے تالی بجائی تو پانچوں کونوں سے خونخوار قسم کے خفیہ والے نکل پڑے، اب جو میں ڈر کے بھاگا ہوں تو سیدھا ریلوے سٹیشن پہنچ کر دم لیا۔ اور پہلی بس سے لاہور پہنچ گیا۔
 

ظفر احمد

محفلین
اوہ ہو! رہے نہ پاکستانی کے پاکستانی ہر جگہ مانگنا شروع کردیتے ہیں کوئی ملک نہیں چھوڑا امداد پر ہی گزارا چل رہا ہے۔ :wink: :p

ایک وردی کی امید ہوئی تھی وہ بھی آپ نے اپنی غلط حرکتوں کی بنا پر گنوا دی۔ یہ سمجھنا کچھ مشکل ہو گیا کہ سیدھے ریلوے اسٹیشن ہی کیوں گئے۔ آپ کو تو پتہ ہی ہے کہ کوئی ٹرین کبھی ٹائم پر آئی بھی ہے یہاں؟ :wink: :p بہتر تھا کہ کسی بس اڈے پر جا کر اڈا جما لیتے۔

خونخوار قسم کے خفیہ والے تو اپنے چاروں ٹانگوں سے بھاگتے ہوئے آپ پر لپکے ہونگے؟ پھر بھی بچ نکلے؟ حیرت تو یہ ہے کہ آپ تو بہت تیز بھاگ لیتے ہو آپس کی بات ہے شمشاد بھائی آپ بھی کیا بچپن سے ہی بھگوڑے تو نہیں ہوپہلے اسکول سے بھاگے اور اب ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور یہ تو بتایا ہی نہیں کہ چھٹے کونے میں کیا تھا؟ وردی یا کوئی اور۔
 

بدتمیز

محفلین
zafar نے کہا:
اوہ ہو! رہے نہ پاکستانی کے :p پاکستانی ہر جگہ مانگنا شروع کردیتے ہیں کوئی ملک نہیں چھوڑا امداد پر ہی گزارا چل رہا ہے۔ :wink: :p

ایک وردی کی امید ہوئی تھی وہ بھی آپ نے اپنی غلط حرکتوں کی بنا پر گنوا دی۔ یہ سمجھنا کچھ مشکل ہو گیا کہ سیدھے ریلوے اسٹیشن ہی کیوں گئے۔ آپ کو تو پتہ ہی ہے کہ کوئی ٹرین کبھی ٹائم پر آئی بھی ہے یہاں؟ :wink: :p بہتر تھا کہ کسی بس اڈے پر جا کر اڈا جما لیتے۔

خونخوار قسم کے خفیہ والے تو اپنے چاروں ٹانگوں سے بھاگتے ہوئے آپ پر لپکے ہونگے؟ پھر بھی بچ نکلے؟ حیرت تو یہ ہے کہ آپ تو بہت تیز بھاگ لیتے ہو آپس کی بات ہے شمشاد بھائی آپ بھی کیا بچپن سے ہی بھگوڑے تو نہیں ہوپہلے اسکول سے بھاگے اور اب ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اور یہ تو بتایا ہی نہیں کہ چھٹے کونے میں کیا تھا؟ وردی یا کوئی اور۔

آپنے پاکستانی کو مانگنے والا کہہ دیا ہے
 

ظفر احمد

محفلین
کیا کچھ غلط کہ گیا؟ :wink:

ایک سربراہ نے کو خود ہی کہا تھا کہ ہم نے کشکول توڑ دیا ہے۔ یہ کہ کر عوام سے ہی ماگنا شروع کردیا :p قرض اتارو ملک سنوارو۔
اور اکثراخبارات میں پرھا ہے کہ بہت سے لوگ دوسرے ملکوں میں جا کر بھیک مانگتے نظر آتے ہیں؟
 

شمشاد

لائبریرین
چھٹے کونے میں وہ خود وردیوں پر دھونی رما کر بیٹھے ہوئے تھے۔ اور گیا میں بس کے اڈے پر ہی تھا وہ تو خفیہ والوں کو چکمہ دینے کے لیے ریلوے اسٹیشن لکھا تھا۔ کہ وہ ادھر ڈھونڈھتے رہیں۔ دیکھی میری ہوشیاری۔
:wink:
 

ظفر احمد

محفلین
بہت خوب ! کیا دن تھے وہ بھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

آج میں کیا تعریف کروں عمران خان کی کہ وہ نیا پاکستان بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں اگرانھیں کوئی اچھامستری مل جائے تو اچھا پاکستان بن جائے گا ورنہ پاکستان کا حال تو پہلے ہی زرداری صاحب نے خراب کردیا تھا مزید خراب کرنے کی مسلسل کوششیں جاری ہیں ۔ شریفوں کی شرافت تو دنیا جانتی ہے :hammer::biggrin:
 
Top