شبیر حسین تاب
محفلین
جو یہ کہے کہ ریختہ کیونکے ہو رشک فارسی
گفتہء غالب ایک بار پڑھ کر اسے سنا کہ یوں
گفتہء غالب ایک بار پڑھ کر اسے سنا کہ یوں
واہ بہت اعلیٰمدعی، درگذر از دعویِ طرزِ بیدل!
سحر مشکل، کہ بہ کیفیتِ اعجاز رسد
اے مدعی ، بیدل کی طرز کا دعوی چھوڑدے۔
سحر میں کتنی ہی تاثیر ہو وہ معجزے کے مقابل نہیں ٹھہرتا۔
ابو المعانی۔
اک طفلِ دبستاں ہے فلاطوں مرے آگے
کیا منہ ہے ارسطو جو کرے چوں مرے آگے
انشا اللہ خان انشاؔ
یہ والی غزل پوری بھیج دیں اگر کسی کے پاس ہے تو