مہوش علی
لائبریرین
السلام علیکم
اعجاز صاحب، تفہیم القران کے بارے میں اس خبر نے میری اس محفل پر واپسی کی قیمت ادا کر دی ہے اور میرے دل کہ گہرائیوں سے آپ کے لیے دعائیں نکل رہی ہیں۔
میرے علم کے مطابق یہ تفہیم القران کاپی رائیٹ سے آزاد ہے (بلکہ مودودی صاحب علیہ الرحمت کی شاید تمام کتب ہی کاپی رائیٹ سے آزاد ہیں)۔
بہرحال، پھر بھی قیاس پر عمل کرنے سے بہتر ہے کہ براہ راست رابطے کر کے بات پکی طرح پتا کر لی جائے۔ مزید میں یہ اطلاع دینا چاہتی ہوں کہ مودودی علیہ رحمت کی تمام کتب (بشمول تفہیم) www.millat.com پر تصویری شکل میں موجود ہیں (اور اسکا مطلب یہی ہے کہ یہ کتب شاید کاپی رائیٹ سے آزاد ہیں)۔
اعجاز صاحب، اس سفر کی طرف پہلا قدم مبارک ہو۔ میرے خیال میں مودودی علیہ رحمت کی تمام کتب مستحق ہیں کہ فوری طور پر ڈیجیٹائزڈ کی جائیں۔ سفر لمبا ہے، لیکن یہ اردو دان طبقہ (خصوصی طور پر جماعت اسلامی جیسی پڑھی لکھی جماعت) کی سستی، کاہلی اور نااہلی ہے کہ ابتک مولانا مرحوم کی ایک کتاب بھی ڈیجیٹائزڈ نہیں ہوئی۔
ایک رکن نے اوپر آپ سے سوال کیا تھا کہ کیا ساتھ میں عربی متن بھی ٹائپ کیا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں آپ کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔
میں اس عربی کے نکتے پر اس لیے زور دے رہی ہوں کہ اگرچہ کہ ہمارے پارے عربی ویب سائٹس کا عربی قرانی متن موجود ہے، مگر یہ عربی فونٹز کے لیے ہے اور موجودہ اردو یونی کوڈ فونٹز اس کو سپورٹ نہیں کرتے۔ میری خواہش ہے کہ قران کا عربی متن اردو یونیکوڈ ویلیوز کے ساتھ بھی لکھا جائے۔ (بلکہ اسکا ایک اور آسان طریقہ بھی ہے۔ اگر میری طبیعت ٹھیک رہی تو جلد میں کچھ تجربات اس ضمن میں کروں گی۔ انشاء اللہ۔ یہ پراجیکٹ بہت عرصے سے میرے ذہن میں ہے)۔
دوم۔۔۔۔۔ آپ سے درخواست ہے کہ اس پراجیکٹ کی مزید تفصیلات بھی فراہم کریں، کیونکہ شاید یہ وقت ہے کہ ہم یہ مشورہ دیں کہ تفہیم کا کام ہر صورت میں ڈیٹا بیس کی صورت میں جمع کرنا چاہیئے اور اس کی ایک بہت اچھی مثال ڈاکٹر طاہر القادری کا عرفان القران ہے۔ میری ناقص رائے میں :
1۔ عربی متن
2۔ اردو ترجمہ
3۔ تفسیر
ان سب کا الگ الگ ڈیٹا بیس قائم کیا جائے۔ بلکہ جو بھی نیا قرانی اردو ترجمہ یونیکوڈ میں میسر آئے، اسے ڈیٹا بیس کی شکل میں محفوظ کیا جائے تاکہ اگر کسی کو ایک ہی آیت کے مختلف ترجمے دیکھ کر موازنہ کرنا ہو، وہ باآسانی یہ کام کر سکے۔ (اگر یہ چیز کسی کو پوری طرح سمجھ میں نہ آ رہی ہو تو میں اگلی پوسٹ میں واضح کروں گی)۔
میری خواہش ہے کہ ہماری لائبیری سے ایسا قرانی سوفٹ ویئر سامنے آئے جس میں مختلف قرانی تراجم اور تفاسیر کا موازنہ کرنے کی صلاحیت موجود ہو۔ اس سلسلے میں منہاجین صاحب سے ہم عرفان القران کا ترجمہ ڈیٹا بیس کی شکل میں طلب کر سکتے ہیں۔
اردو تراجم کے ساتھ ساتھ انگلش تراجم بھی رکھے جا سکتے ہیں۔
انگلش تراجم کے لیے ایسے ڈیٹا بیس پہلے سے نیٹ پر موجود ہیں، مگر پتا نہیں ان میں اردو سپورٹ ڈالی جا سکے گی یا نہیں۔ اس موضوع پر ہمارے کمپیوٹر ماہرین ہی جواب دے سکیں گے۔
میرے ذہن میں اور بھی بہت سی باتیں موجود ہیں، جو آہستہ آہستہ پیش کروں گی۔ انشاء اللہ۔
والسلام۔
اعجاز صاحب، تفہیم القران کے بارے میں اس خبر نے میری اس محفل پر واپسی کی قیمت ادا کر دی ہے اور میرے دل کہ گہرائیوں سے آپ کے لیے دعائیں نکل رہی ہیں۔
میرے علم کے مطابق یہ تفہیم القران کاپی رائیٹ سے آزاد ہے (بلکہ مودودی صاحب علیہ الرحمت کی شاید تمام کتب ہی کاپی رائیٹ سے آزاد ہیں)۔
بہرحال، پھر بھی قیاس پر عمل کرنے سے بہتر ہے کہ براہ راست رابطے کر کے بات پکی طرح پتا کر لی جائے۔ مزید میں یہ اطلاع دینا چاہتی ہوں کہ مودودی علیہ رحمت کی تمام کتب (بشمول تفہیم) www.millat.com پر تصویری شکل میں موجود ہیں (اور اسکا مطلب یہی ہے کہ یہ کتب شاید کاپی رائیٹ سے آزاد ہیں)۔
اعجاز صاحب، اس سفر کی طرف پہلا قدم مبارک ہو۔ میرے خیال میں مودودی علیہ رحمت کی تمام کتب مستحق ہیں کہ فوری طور پر ڈیجیٹائزڈ کی جائیں۔ سفر لمبا ہے، لیکن یہ اردو دان طبقہ (خصوصی طور پر جماعت اسلامی جیسی پڑھی لکھی جماعت) کی سستی، کاہلی اور نااہلی ہے کہ ابتک مولانا مرحوم کی ایک کتاب بھی ڈیجیٹائزڈ نہیں ہوئی۔
ایک رکن نے اوپر آپ سے سوال کیا تھا کہ کیا ساتھ میں عربی متن بھی ٹائپ کیا جا رہا ہے۔ اس ضمن میں آپ کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔
میں اس عربی کے نکتے پر اس لیے زور دے رہی ہوں کہ اگرچہ کہ ہمارے پارے عربی ویب سائٹس کا عربی قرانی متن موجود ہے، مگر یہ عربی فونٹز کے لیے ہے اور موجودہ اردو یونی کوڈ فونٹز اس کو سپورٹ نہیں کرتے۔ میری خواہش ہے کہ قران کا عربی متن اردو یونیکوڈ ویلیوز کے ساتھ بھی لکھا جائے۔ (بلکہ اسکا ایک اور آسان طریقہ بھی ہے۔ اگر میری طبیعت ٹھیک رہی تو جلد میں کچھ تجربات اس ضمن میں کروں گی۔ انشاء اللہ۔ یہ پراجیکٹ بہت عرصے سے میرے ذہن میں ہے)۔
دوم۔۔۔۔۔ آپ سے درخواست ہے کہ اس پراجیکٹ کی مزید تفصیلات بھی فراہم کریں، کیونکہ شاید یہ وقت ہے کہ ہم یہ مشورہ دیں کہ تفہیم کا کام ہر صورت میں ڈیٹا بیس کی صورت میں جمع کرنا چاہیئے اور اس کی ایک بہت اچھی مثال ڈاکٹر طاہر القادری کا عرفان القران ہے۔ میری ناقص رائے میں :
1۔ عربی متن
2۔ اردو ترجمہ
3۔ تفسیر
ان سب کا الگ الگ ڈیٹا بیس قائم کیا جائے۔ بلکہ جو بھی نیا قرانی اردو ترجمہ یونیکوڈ میں میسر آئے، اسے ڈیٹا بیس کی شکل میں محفوظ کیا جائے تاکہ اگر کسی کو ایک ہی آیت کے مختلف ترجمے دیکھ کر موازنہ کرنا ہو، وہ باآسانی یہ کام کر سکے۔ (اگر یہ چیز کسی کو پوری طرح سمجھ میں نہ آ رہی ہو تو میں اگلی پوسٹ میں واضح کروں گی)۔
میری خواہش ہے کہ ہماری لائبیری سے ایسا قرانی سوفٹ ویئر سامنے آئے جس میں مختلف قرانی تراجم اور تفاسیر کا موازنہ کرنے کی صلاحیت موجود ہو۔ اس سلسلے میں منہاجین صاحب سے ہم عرفان القران کا ترجمہ ڈیٹا بیس کی شکل میں طلب کر سکتے ہیں۔
اردو تراجم کے ساتھ ساتھ انگلش تراجم بھی رکھے جا سکتے ہیں۔
انگلش تراجم کے لیے ایسے ڈیٹا بیس پہلے سے نیٹ پر موجود ہیں، مگر پتا نہیں ان میں اردو سپورٹ ڈالی جا سکے گی یا نہیں۔ اس موضوع پر ہمارے کمپیوٹر ماہرین ہی جواب دے سکیں گے۔
میرے ذہن میں اور بھی بہت سی باتیں موجود ہیں، جو آہستہ آہستہ پیش کروں گی۔ انشاء اللہ۔
والسلام۔