تلخ و شیریں مختصر نتائج

جاسمن

لائبریرین
روزمرّہ زندگی میں ہم اپنے تجربات و مشاہدات کی بنا پہ کوئی نتیجہ اخذ کر کے اس پہ جم جاتے ہیں۔ یا کسی اور کے نتائج کو درست مانتے ہیں تو ایسے ہی مختصر تلخ و شیریں نتائج لکھیے۔
 

جاسمن

لائبریرین
IMG-20230513-135817.jpg
 
افسوس کی بات کہیں یا اس پر حیرانی کا اظہا ر کریں کہ ہمارے معاشرے کاہر فردیہی بات کرتا ہے:
وہ مزدور ہو یا فیکٹریوں کا مالک
وہ غریب ہو یا امیر
وہ مزارعہ ہو یا جاگیردار
وہ سرکار کا ادنیٰ ملازم ہو یا اعلٰی عہدے پر فائز ہو
وہ وکیل ہو یا جج
وہ فنکار ہو یا سائنسدان
وہ بیورو کریٹ ہو یا فوجی افسر
وہ عام عوام میں سے ہو یا وزیرِ اعظم یا صدر یا کوئی وزیر
وہ سائل ہو یا سائل کے مسائل حل کرنے والا کسی محکمے کا اعلٰی عہدیدار
---- وہ یہی بات کرتا ہے۔لیکن یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ ان حالات کا ذمہ دار کون ہے؟ اور کون ان حالات کو سدھار سکتا ہے؟
 

جاسمن

لائبریرین
لیکن یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ ان حالات کا ذمہ دار کون ہے؟ اور کون ان حالات کو سدھار سکتا ہے؟
"میں"
صرف
"میں"
گو ہم تھکتے ہیں۔ مایوس ہوتے ہیں کیونکہ ہیں تو کمزور سے انسان ہی۔ لیکن پھر سے ہمت باندھتے ہیں۔ خود میں مثبت بدلاؤ لاتے ہیں اور پھر سے کوشش شروع۔ اور ہم سے بس ہمارا ہی حساب ہے۔
برائی جتنی بھی طاقت ور ہو جائے، اچھائی سے نہیں جیت سکتی۔
 
"میں"
صرف
"میں"
گو ہم تھکتے ہیں۔ مایوس ہوتے ہیں کیونکہ ہیں تو کمزور سے انسان ہی۔ لیکن پھر سے ہمت باندھتے ہیں۔ خود میں مثبت بدلاؤ لاتے ہیں اور پھر سے کوشش شروع۔ اور ہم سے بس ہمارا ہی حساب ہے۔
برائی جتنی بھی طاقت ور ہو جائے، اچھائی سے نہیں جیت سکتی۔
بالکل درست کہا آپ نے۔
اگر ہر بندہ یہی سوچے کہ میں اور صرف میں ہی ان حالات کا ذمہ دار ہوں اور میں اور صرف میں ہی انہیں بہتر بنا سکتا ہوں۔ اور پھر جس پوزیشن پر بھی وہ ہے دوسروں کے رویے کی شکایت کیے بغیر اپنا فرض سمجھتے ہوئے بغیر کسی طمع یا لالچ کےاپنا کام ایمانداری سے کرنا شروع کردے تو ضرور مثبت بدلاؤ آئے گا۔
 

سیما علی

لائبریرین
اور پھر جس پوزیشن پر بھی وہ ہے دوسروں کے رویے کی شکایت کیے بغیر اپنا فرض سمجھتے ہوئے بغیر کسی طمع یا لالچ کےاپنا کام ایمانداری سے کرنا شروع کردے تو ضرور مثبت بدلاؤ آئے گا۔
ان شاء اللہ ضرور آئے گا بدلاؤ اور وہ بھی مثبت ۔۔۔
 

جاسمن

لائبریرین
کائنات کے بدصورت ترین مناظر میں کسی مضبوط ترین انسان کا ٹوٹ کر حالات سے سمجھوتا کرنا سب سے بدتر منظر ہے۔ 🩶
 

سید عمران

محفلین
محبت اصل میں ضرورت کی خوشنما اصطلاح ہے اسی لیے زندگی کے مرحلوں میں اس کے سمت و جہت یقیناً بدلتے ہیں
جی بالکل درست فرمایا...
سفاک زندگی کے چبھتے ہوئے حقائق ہیں...
ان میں سے ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ گاہے کوئی حقیقت عکس بھی دکھاتی ہے...
مثال میں ہمارے شیخ صاحب ہیں جنہیں بچوں کی ٹیوشن کے لیے ٹیچر کی ضرورت در پیش آئی. بعد ازاں ضرورت کی سمت و جہت کے زاوئیے تبدیل ہوکر محبت کی خوشنما اصطلاح میں بدل گئے...
اب بچے اس ضرورت کو مس کی بجائے چھوٹی امی پکارتے ہیں!!!
 
جب بطورِ اسکول ٹیچر بھرتی ہوئے تو اس جذبہ کے ساتھ کہ شاگردوں کو تعلیم و تربیت کے ذریعے بہترین انسان بنائیں گے مگر اس سسٹم میں داخل ہوکر پتہ چلا کہ یہاں تو اساتذہ کی انسانیت ہی خطرہ میں پڑی ہے
 

جاسمن

لائبریرین
IMG-20230918-120556.jpg

محض قرآن خوانی نہیں ، قرآن فہمی ہمارے مسائل کا حل ہے کیونکہ نسخے کو محض پڑھتے رہنے سے مریض کو شفا نہیں ملتی۔
 
آخری تدوین:

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
یہ عبارت شروع میں "محض" کا اضافہ چاہتی ہے۔
اگرچہ اصل مقصود قرآن فہمی ہونا چاہیے لیکن قرآن خوانی بھی ضروری ہے۔
یہ نسخہ نہیں بلکہ ایک محبوب کا خط ہے۔ جسے محض پڑھنے سے کچھ اور حاصل ہو یا نہ ہو تسکین تو بہرحال ملتی ہے۔
 
Top