پڑی سامنے جو شے وہ دھری رہ گئی
خواہش تیرے دل ہی میں پڑی رہ گئی
وقت نکل گیا اب ہاتھ ملتا رہ
نظر ڈال کلائی پہ اب گھڑی رہ گئی
وہ بڑھاپے میں بھی سولہ برس کے لگیں
اور جوانی میں تیرے ہاتھ میں چھڑی رہ گئی
لڑکی والے تو یہ کہہ رہے ہیں یارو
چھوٹی کی ہو گئی شادی اب بڑی رہ گئی
رقیب تیرے قورمے چٹ کرگئے
تیرے لیے روٹی سوکھی سڑی رہ گئی
حریف تیرے مارتے چلے گئے منزلیں
تیری ٹرین اسٹیشن پہ کھڑی رہ گئی
خواہش تیرے دل ہی میں پڑی رہ گئی
وقت نکل گیا اب ہاتھ ملتا رہ
نظر ڈال کلائی پہ اب گھڑی رہ گئی
وہ بڑھاپے میں بھی سولہ برس کے لگیں
اور جوانی میں تیرے ہاتھ میں چھڑی رہ گئی
لڑکی والے تو یہ کہہ رہے ہیں یارو
چھوٹی کی ہو گئی شادی اب بڑی رہ گئی
رقیب تیرے قورمے چٹ کرگئے
تیرے لیے روٹی سوکھی سڑی رہ گئی
حریف تیرے مارتے چلے گئے منزلیں
تیری ٹرین اسٹیشن پہ کھڑی رہ گئی