شمشاد
لائبریرین
تمہارا خط اگر ہوتا
تمہارا ای میل آیا ہے
نظر اسکرین پہ گاڑے
یہ سوچے جا رہی ہوں میں
تمہارا خط اگر ہوتا
اسے چھو کر تمہارا لمس ہم محسوس کر لیتے
کبھی بے چین راتوں میں
اسے تکیے پہ رکھ کر
لیٹ کر چھت کو تکا کرتے
تو یوں لگتا
ہمارے پاس ہی ہو تم
تمہارے ہجر کا سورج
چمکتے تیز نیزوں سے
ہمیں زخمی جو کرتا تو
اسے ہم آنکھ پر رکھ کر
کبھی سوتے
کبھی روتے
تمہارا خط اگر ہوتا
(شبنم رحمٰن)
تمہارا ای میل آیا ہے
نظر اسکرین پہ گاڑے
یہ سوچے جا رہی ہوں میں
تمہارا خط اگر ہوتا
اسے چھو کر تمہارا لمس ہم محسوس کر لیتے
کبھی بے چین راتوں میں
اسے تکیے پہ رکھ کر
لیٹ کر چھت کو تکا کرتے
تو یوں لگتا
ہمارے پاس ہی ہو تم
تمہارے ہجر کا سورج
چمکتے تیز نیزوں سے
ہمیں زخمی جو کرتا تو
اسے ہم آنکھ پر رکھ کر
کبھی سوتے
کبھی روتے
تمہارا خط اگر ہوتا
(شبنم رحمٰن)