تمہارے لیے حرام ، میرے لیے حلال ۔۔۔

تم لڑکی ہو میں مرد ہوں
تصویر بنانا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
وڈیو بنانا بنوانا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
پینٹ پہننا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
آواز بلند کرنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
اپنی رائے دینا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
نوکری کرنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
شادی سے قبل محبت کرنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
فلم دیکھنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
موبائل رکھنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
نیٹ استعمال کرنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
دعوت وتبلیغ تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
معاف کیجیے گا
گناہ گناہ ہے خواہ مرد کرے یا عورت
نیکی نیکی ہے خواہ مرد کرے یا عورت
عورت ہونے سے گناہ کا عذاب بڑھ نہیں جاتا
نہ مرد ہونے سے گناہ کا عذاب کم ہوتا ہے
مسلم مرد و عورت کے لیے حلال وہی ہے جو اللہ نے حلال کیا
مسلم مرد و عورت کے لیے حرام وہی ہے جو اللہ نے حرام کیا
اگر آپ کی بہن یا بیٹی
آپ کے ایجاد کردہ اصول نہیں مانتی تو وہ اسلام کی باغی نہیں
آپ کی انا کی باغی ہے
اسے اسلام سے بغاوت کی سزا مت سنائیں
اپنی انا کو لگام دیں
اپنی ذات کے دفاع کی خاطر اسلام کو استعمال مت کریں
اس طریقے سے آپ کسی کو مسلمان بناتے بناتے مرتد بھی بنا سکتے ہیں
ایک دن اللہ آپ سے ضرور پوچھے گا
کہ آپ نے اس کے نام پر کیا کیا ؟؟؟
تحریر : ام نور العین
 

مغزل

محفلین
ام نور العين بہن نے کہا:
تم لڑکی ہو میں مرد ہوں
تصویر بنانا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
وڈیو بنانا بنوانا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
پینٹ پہننا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
آواز بلند کرنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
اپنی رائے دینا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
نوکری کرنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
شادی سے قبل محبت کرنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
فلم دیکھنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
موبائل رکھنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
نیٹ استعمال کرنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
دعوت وتبلیغ تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
معاف کیجیے گا
گناہ گناہ ہے خواہ مرد کرے یا عورت
نیکی نیکی ہے خواہ مرد کرے یا عورت
عورت ہونے سے گناہ کا عذاب بڑھ نہیں جاتا
نہ مرد ہونے سے گناہ کا عذاب کم ہوتا ہے
مسلم مرد و عورت کے لیے حلال وہی ہے جو اللہ نے حلال کیا
مسلم مرد و عورت کے لیے حرام وہی ہے جو اللہ نے حرام کیا
اگر آپ کی بہن یا بیٹی
آپ کے ایجاد کردہ اصول نہیں مانتی تو وہ اسلام کی باغی نہیں
آپ کی انا کی باغی ہے
اسے اسلام سے بغاوت کی سزا مت سنائیں
اپنی انا کو لگام دیں
اپنی ذات کے دفاع کی خاطر اسلام کو استعمال مت کریں
اس طریقے سے آپ کسی کو مسلمان بناتے بناتے مرتد بھی بنا سکتے ہیں
ایک دن اللہ آپ سے ضرور پوچھے گا
کہ آپ نے اس کے نام پر کیا کیا ؟؟؟
تحریر : ام نور العین
ام نور العین بہن کیا حلال ہے کیا حرام ہے اور ’’ارتداد‘‘ کیا ہے ۔:)
اس پر بحث نہیں مگر مردانہ انا کی مد میں ’’اسلام ‘‘ کے نام پر عورت ذات کا استحصال ہمارے نام نہاد ’’میل ڈومینیٹڈ ‘‘ معاشرے میں نہ صرف عام ہے :(:(
بلکہ قابِل ِفخر گردانا جاتا ہے میری دانست میں یہ قبیح عمل ہے :knife: ۔ اس سنجیدہ اور سلگتے ہوئے موضوع پر آپ کی اچھی تحریر ہے۔ اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ ۔۔ :angel::angel:
مجھ ناچیز اور میری ہوم منسٹر کی جانب سے ہدیہ تحسین قبو ل کیجے ۔:)
 
عمدہ تحریر ہے @ام نور العین ۔
اس میں ایک اضافہ کر لیجئے۔
مسلمان مرد ہو یا مسلمان عورت، اللہ کے متعین کردہ ضوابط کی حدود میں رہتے ہوئے برابر ہیں۔
بہت شکریہ
 
ماشاءاللہ بہت اچھے انداز میں اس بات کو سمجھایا ہے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین کی صحیح سمجھ نصیب فرمائے۔آمین!


البتہ یہ حصہ کچھ مختلف لگا کلام کے باقی حصے کی بنسبت۔ واللہ اعلم بالصواب!
آواز بلند کرنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
 
ماشاءاللہ بہت اچھے انداز میں اس بات کو سمجھایا ہے۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین کی صحیح سمجھ نصیب فرمائے۔آمین!
البتہ یہ حصہ کچھ مختلف لگا کلام کے باقی حصے کی بنسبت۔ واللہ اعلم بالصواب!
آمین ۔
مجھے معلوم ہے کیوں مختلف لگا ۔ لیکن میری رائے یہی ہے ۔ یہ بحث ایک دوسرے موضوع میں بھی شروع ہوئی تھی لیکن سنجیدہ بات ہو نہیں سکی ۔
 

حسینی

محفلین
تم لڑکی ہو میں مرد ہوں
پینٹ پہننا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
آواز بلند کرنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
نوکری کرنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال

بہت اچھی تحریر ہے آپ کی۔۔۔۔ جزاک اللہ
لیکن میں اپنی رائے کا بھی اظہار کرنا چاہتا ہوں۔
اسلام نے بھی تو بہت سی چیزوں میں مرد اور عورت میں فرق روا رکھا ہے۔۔۔ یہ خدا نخواستہ اس لیے نہیں ہے کہ عورت کی قدر ومنزلت مرد سے کم تر ہے بلکہ ان کے جسم اور احساسات کے فرق کا فطری نتیجہ ہے۔
مثلا آواز بلند کرنے کی مثال لیجیے۔
مرد اگر آواز بلند کرے تو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔۔۔۔ لیکن عورت کے جسم کی طرح اس کی آواز کا بھی اسلام نے پردہ رکھا ہے۔۔۔ عورت کو نامحرم کے سامنے آواز بلند نہیں کرنی چاہیے۔۔۔
اب عورت یہ نہ کہے کہ مرد کے لیے سر کے بال نکالنا جائز ہے تو عورت بھی ننگے سر گھوم پھر سکتی ہے۔۔۔
یہ قیاس مع الفارق ہے۔
 
ام نور العین بہن کیا حلال ہے کیا حرام ہے اور ’’ارتداد‘‘ کیا ہے ۔:)
اس پر بحث نہیں مگر مردانہ انا کی مد میں ’’اسلام ‘‘ کے نام پر عورت ذات کا استحصال ہمارے نام نہاد ’’میل ڈومینیٹڈ ‘‘ معاشرے میں نہ صرف عام ہے :(:(
بلکہ قابِل ِفخر گردانا جاتا ہے میری دانست میں یہ قبیح عمل ہے :knife: ۔ اس سنجیدہ اور سلگتے ہوئے موضوع پر آپ کی اچھی تحریر ہے۔ اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ ۔۔ :angel::angel:
مجھ ناچیز اور میری ہوم منسٹر کی جانب سے ہدیہ تحسین قبو ل کیجے ۔:)
آپ اور آپ کی ہوم منسٹر کی خدمت میں ہدیہ تشکر ۔ کیسا پر تشدد زمانہ ہے کہ اہل سخن بھی خنجر نکالے بیٹھے ہیں ۔ بڑے دن بعد ہیبت ختم ہوئی تو جواب عرض کر رہی ہوں ۔
 
بہت اچھی تحریر ہے آپ کی۔۔۔ ۔ جزاک اللہ
لیکن میں اپنی رائے کا بھی اظہار کرنا چاہتا ہوں۔
اسلام نے بھی تو بہت سی چیزوں میں مرد اور عورت میں فرق روا رکھا ہے۔۔۔ یہ خدا نخواستہ اس لیے نہیں ہے کہ عورت کی قدر ومنزلت مرد سے کم تر ہے بلکہ ان کے جسم اور احساسات کے فرق کا فطری نتیجہ ہے۔
مثلا آواز بلند کرنے کی مثال لیجیے۔
مرد اگر آواز بلند کرے تو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔۔۔ ۔ لیکن عورت کے جسم کی طرح اس کی آواز کا بھی اسلام نے پردہ رکھا ہے۔۔۔ عورت کو نامحرم کے سامنے آواز بلند نہیں کرنی چاہیے۔۔۔
اب عورت یہ نہ کہے کہ مرد کے لیے سر کے بال نکالنا جائز ہے تو عورت بھی ننگے سر گھوم پھر سکتی ہے۔۔۔
یہ قیاس مع الفارق ہے۔
جی ضرور ۔ مجھے خوشی ہے کہ آپ نے رائے کا اظہار کیا ۔
مرد اگر آواز بلند کرے تو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔۔۔ ۔ لیکن عورت کے جسم کی طرح اس کی آواز کا بھی اسلام نے پردہ رکھا ہے۔۔۔ عورت کو نامحرم کے سامنے آواز بلند نہیں کرنی چاہیے۔۔۔
کس حد تک ؟ یہ ہم ہمیشہ بھول جاتے ہیں ۔ کیا عورت کی آواز کا مطلقا پردہ ہوتا ہے ؟ مزے کی بات مرد عورت کے لیے آواز کے پردے کی بہت تشریحات کرتے ہیں لیکن خود رنگین سکرینوں پر سجی بنی عورتوں کی آوازیں سنتے وقت انہیں یاد نہیں آتا کہ اس عورت کی آواز کا ان سے پردہ ہے ؟ مارننگ شوز، اشتہارات، خبریں ، فونز میں ریکارڈڈ مسیجز ہر چیز میں اسی عورت کی آواز بے پردہ ہے !
اپنے گھر کی عورت اور باہر کی عورت سے سلوک کا اتنا فرق کیوں ہے ؟
 

شوکت پرویز

محفلین
"اور اپنی رفتار میں اعتدال اختیار کر اور اپنی آواز کو پست کر بے شک آوازوں میں سب سے بری آواز گدھوں کی آوازہے
(سورہ لقمان، آیت 19)
عام حالات میں انسان کو نیچی آواز ہی میں گفتگو کرنی چاہئے، بلا ضرورت آواز اونچی نہیں کرنی چاہئے۔
لیکن جب شرعی ضرورت ہو تب آواز اونچی کرنے کی اجازت ہے؛ جیسے کسی کو موذی جانور سے بچاتے وقت، یا کسی کو مدد کے لئے پکارتے وقت، وغیرہ وغیرہ۔۔۔
اور ان باتوں میں عورت اور مرد میں فرق نہیں، دونوں شرعی ضرورت کے وقت آواز اونچی کر سکتے ہیں۔
رہی بات بہن ام نور العين کا کہنا:
آواز بلند کرنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
تو ان کا اشارہ شاید ان مرد حضرات کی طرف ہے جو بلا ضرورت بھی اپنی آواز اونچی کرنا اپنی شان سمجھتے ہیں، اور عورتوں کو ضرورت کے وقت بھی خاموش رہنے کی یا آواز نیچی رکھنے کی تلقین کرتے ہیں۔
جزاکم اللہ خیر
 

یوسف-2

محفلین
جی ضرور ۔ مجھے خوشی ہے کہ آپ نے رائے کا اظہار کیا ۔

کس حد تک ؟ یہ ہم ہمیشہ بھول جاتے ہیں ۔ کیا عورت کی آواز کا مطلقا پردہ ہوتا ہے ؟
مزے کی بات مرد عورت کے لیے آواز کے پردے کی بہت تشریحات کرتے ہیں لیکن خود رنگین سکرینوں پر سجی بنی عورتوں کی آوازیں سنتے وقت انہیں یاد نہیں آتا کہ اس عورت کی آواز کا ان سے پردہ ہے ؟ مارننگ شوز، اشتہارات، خبریں ، فونز میں ریکارڈڈ مسیجز ہر چیز میں اسی عورت کی آواز بے پردہ ہے !
اپنے گھر کی عورت اور باہر کی عورت سے سلوک کا اتنا فرق کیوں ہے ؟
پہلی بات تو یہ کہ ”باہر کی عورت“ اپنی متذکرہ بالا زینت ہم مردوں سے پوچھ پوچھ کر ہمیں نہیں دکھلاتیں۔ وہ تو شیطان کی طرح ہم پر چاروں طرف سے حملہ آور ہوجاتیں ہیں۔ تو کیا ہم مرد باہر ہی نہ نکلیں۔ نہ دفتر جائیں، نہ بازار جائیں نہ مساجد جائیں جہاں آج کل موبائل کے رنگ ٹونز میں شیطان کی یہ نمائندہ عورتیں امام کی قرآۃ سے تیز آواز میں اچانک نغمہ سرا ہوجاتی ہیں۔:eek:
آپ نے باہر کی ”بازاری عورت“ کی حرکات و سکنات کا ”مشاہدہ کرنے پر مجبور“ (جو مجبور ہیں) مردوں کو مورد الزام ٹھہرا کرہی غلطی نہیں کی بلکہ یہ غلط توجیہ بھی کی کہ جب یہ مرد خود نامحرم عورتوں کے آواز و حسن سے ”محظوظ“ ہوتے ہیں تو پھر اپنی عورتوں کو اپنی آواز کا پردہ کرنے کو کیسے کہہ سکتے ہیں۔ کیا مومناؤں کو اپنی آواز کا پردہ کرنے کا حکم صرف ان مردوں کا ہے، اللہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا نہیں ہے؟
عورت کے لئے آواز کے پردے کی تشریحات مسلمان مردوں (علماء) سے بہت پہلے نبی آخر الزماں صلی اللہ علیہ وسلم کرچکے ہیں، جو خود بھی ایک مرد ہی تھے۔ مردوں اور مرد کی ذات سے اتنی بھی ”بیزاری“ اچھی نہیں ہوتی کہ اس کی ضد میں مرد علماء بھی آجائیں اور مرد انبیا علیہ السلام بھی۔

ایک اتنی اچھی تحریر میں سے اگر کوئی ایک دو شرعاً قابل اعتراض جملوں کی نشابدہی کردے تو اسے تسلیم کرلینا چاہئے نہ کہ اپنی غلط بات کے ”جواز“ میں بازاری عورتوں کے اعمال کی ذمہ داری بھی (نیک) مردوں پر ڈال کر اس سے ”بین السطور“ یہ مطالبہ کیا جائے کہ تم بھی اپنی عورتوں کو ویسا ہی کرنے دو جیسا کہ تم باہر کی عورتوں کے ساتھ کرتے ہو:eek: ۔ مرد و عورت کے شرعی ستر کےفرق سےکون آگاہ نہیں کہ مرد تو شارٹس نیکر اور بنیان بھی پہن کر باہر جاسکتا ہے۔ اور اپنی آواز اتنی بلند بھی کرسکتا ہے کہ بازار میں سبھی مر و زن سن سکیں۔ کیا ایک مومنہ عورت (باہر کی بازاری عورت نہیں) بھی ایسا کرسکتی ہے؟؟؟


تم لڑکی ہو میں مرد ہوں
تصویر بنانا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
وڈیو بنانا بنوانا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
پینٹ پہننا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
آواز بلند کرنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
اپنی رائے دینا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
نوکری کرنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
شادی سے قبل محبت کرنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
فلم دیکھنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
موبائل رکھنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
نیٹ استعمال کرنا تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
دعوت وتبلیغ تمہارے لیے حرام میرے لیے حلال
معاف کیجیے گا
گناہ گناہ ہے خواہ مرد کرے یا عورت
نیکی نیکی ہے خواہ مرد کرے یا عورت
عورت ہونے سے گناہ کا عذاب بڑھ نہیں جاتا
نہ مرد ہونے سے گناہ کا عذاب کم ہوتا ہے
مسلم مرد و عورت کے لیے حلال وہی ہے جو اللہ نے حلال کیا
مسلم مرد و عورت کے لیے حرام وہی ہے جو اللہ نے حرام کیا
اگر آپ کی بہن یا بیٹی
آپ کے ایجاد کردہ اصول نہیں مانتی تو وہ اسلام کی باغی نہیں
آپ کی انا کی باغی ہے
اسے اسلام سے بغاوت کی سزا مت سنائیں
اپنی انا کو لگام دیں
اپنی ذات کے دفاع کی خاطر اسلام کو استعمال مت کریں
اس طریقے سے آپ کسی کو مسلمان بناتے بناتے مرتد بھی بنا سکتے ہیں
ایک دن اللہ آپ سے ضرور پوچھے گا
کہ آپ نے اس کے نام پر کیا کیا ؟؟؟
تحریر : ام نور العین
 
میں واضح طور پر لکھ چکی ہوں کہ حلال و حرام وہی ہے جو شریعت نے کہا ۔ ذاتی پسند نا پسند حرام و حلال کا پیمانہ نہیں ۔
گناہ گناہ ہے خواہ مرد کرے یا عورت
نیکی نیکی ہے خواہ مرد کرے یا عورت
عورت ہونے سے گناہ کا عذاب بڑھ نہیں جاتا
نہ مرد ہونے سے گناہ کا عذاب کم ہوتا ہے
مسلم مرد و عورت کے لیے حلال وہی ہے جو اللہ نے حلال کیا
مسلم مرد و عورت کے لیے حرام وہی ہے جو اللہ نے حرام کیا
اگر آپ کی بہن یا بیٹی
آپ کے ایجاد کردہ اصول نہیں مانتی تو وہ اسلام کی باغی نہیں
آپ کی انا کی باغی ہے
اسے اسلام سے بغاوت کی سزا مت سنائیں
اپنی انا کو لگام دیں
اپنی ذات کے دفاع کی خاطر اسلام کو استعمال مت کریں
اس کے باوجود ایک بزرگ کو عجیب وغریب مسائل سوجھ رہے ہیں اور وہ بلاسبب ایسے الفاظ استعمال کر رہے ہیں جو نہ اسلامی تعلیمات سیکشن کے لیے مناسب ہیں نہ شریک گفتگو افراد کے لیے ۔ مجحے معلوم ہے کہ ان کا مسئلہ تحریر نہیں صاحبہ تحریر ہے ۔
 
Top