سید انور جاوید ہاشمی
محفلین
غزل
تم نہیں میں رہو کہ ہاں میں رہو
خلوتی ہوکے کیوں گماں میں رہو
ہم سے تو اک جہاں نہ دیکھا گیا
لوگ کہتے ہیں دوجہاں میں رہو
جانے کس نے ہوا سے کہہ ڈالا
کشتیاں چھوڑو بادباں میں رہو
دور تک رہ گزر ہے بے سایہ
دیر تک دھوپ سائباں میں رہو
سب مقدر کے کھیل لگتے ہیں
رنج جھیلو کہ رائگاں میں رہو
آخر اک روز آئے گی یہ ندا
اب زمیں چھوڑو آسماں میں رہو
سیدانور جاوید ہاشمی
تم نہیں میں رہو کہ ہاں میں رہو
خلوتی ہوکے کیوں گماں میں رہو
ہم سے تو اک جہاں نہ دیکھا گیا
لوگ کہتے ہیں دوجہاں میں رہو
جانے کس نے ہوا سے کہہ ڈالا
کشتیاں چھوڑو بادباں میں رہو
دور تک رہ گزر ہے بے سایہ
دیر تک دھوپ سائباں میں رہو
سب مقدر کے کھیل لگتے ہیں
رنج جھیلو کہ رائگاں میں رہو
آخر اک روز آئے گی یہ ندا
اب زمیں چھوڑو آسماں میں رہو
سیدانور جاوید ہاشمی