مغزل
محفلین
میری جان م-م-مغل صاحب، باباجی“ہاشمی صاحب”کیا عاصم صاحب کے سامنے تو بڑے بڑوں کو ہاتھ باندھے گردن جھکائے دیکھنے کے ہم گواہ رہے ہیں مگر یہاں غلبہ سردی کا ہے آپ کھلی چھت پر مشاعرہ کرواکے نظامت کا فریضہ سونپتے وقت وہ والی اجرک ہی پہنادیا کریں جو ہماری کلاسیکی غزل میں ہے
ریت پہ ننگے پائوں سر پر دھوپ کی اک اجرک قافلہ ہے کس سمت روانہ ریت پہ ننگے پائو ں
سیدانورجاویدہاشمی۔۔۔۔۔۔ہمارے درشن کروانے کا شکریہ
جیسا تصویر میں ہے یہ چہرہ۔۔۔۔اب کہاں میری جان ایسا ہے
کیا سنا پائے گا غزل اپنی''''' ہاشمی دھان پان ایسا ہے
واللہ باللہ خدا حافظ
شکریہ ہاشمی صاحب۔ آئندہ خیال رکھوں گا۔ بلکہ گرمیوں میں بھی ۔