تنم فرسودہ جاں پارہ ز ہجراں، یا رسول اللہﷺ
دلم پژمردہ آوارہ ز عصیاں، یا رسول اللہﷺ
میرا جسم ناکارہ اور ٹکڑے ٹکڑے ہو گیا ہے آپ کی جدائی میں یا رسول اللہﷺ
میرا دل بھٹک رہا ہے اور دل گناہوں کے بوجھ سے مرجھا چکا ہے یا رسول اللہﷺ
چوں سوئے من گذر آری، من مسکین ز ناداری
فدائے نقش نعلینت کنم جاں، یا رسول اللہ ﷺ
کبھی خواب میں ہی اپنا جلوہ دکھا دیجیے اس عاجز،غریب و مسکین سائل کو
تو میں پھر آپ کے نعلینِ مبارک کے نقش پر فدا ہو جاوں گا یا رسول اللہﷺ
زجام حب تو مستم ، بزنجیر تو دل بستم
نمی گویم کہ من ہستم سخنداں، یا رسول اللہ ﷺ
آپ کی محبت میں مست ہوں، آپ کے عشق کی زنجیر سے میرا دل بندھا ہوا ہے
میں عاجز اور مسکین کوئی دعوی نہیں کرتا کہ میں کوئی بہت بڑا شاعر ہوں یا رسول اللہﷺ
ز کردہ خویش حیرانم، سیاہ شد روز عصیانم
پشیمانم، پشیمانم، پشیمانم، یا رسول اللہ ﷺ
میں نے جو کچھ کیا ہے بہت حیران ہوں، روزِ حساب میرا اعمال نامہ گناہوں سے سیاہ ہو گا
میں انتہائی پشیمان اور سخت شرمندہ ہوں، یا رسول اللہ ﷺ
چوں بازوئے شفاعت را کشائی بر گناہگاراں
مکن محروم جامی را در آں،آن یا رسول اللہﷺ
جب روزِ قیامت آپ اپنی شفاعت کا بازو لمبا کر کے گناہ گاروں کے سر پر پھیلا دیں گے
اس روز اس عاجز جامی کو بھول نہ جایئے گا، اس جان جوکھوں کی نازک گھڑی میں یا رسول اللہﷺ
کلام: علامہ جامی رحمۃ اللہ تعالٰی