اس بحر کا نام رجز مثمن سالم مخبون ہی ہے۔ افسوس اس وقت بحر الفصاحت سامنے نہیں ورنہ شاید وہاں سے اس کا حوالہ مل جاتا۔ مولوی صاحب نے عالم طور پر سب بحروں کا ذکر کیا ہے اور جو بحور اردو میں مستعمل نہیں، انکی مثالیں خود ہی شعر کہہ کر دی ہوئی ہیں۔ اس سے ایک واقعہ بھی یاد آ گیا، کئی برس پہلے ایک کرم فرما نے غزلوں کا ایک دیوان نما مجموعہ رائے کے لیے مجھے بھیجا، میرا تو سر ہی چکرا گیا۔ بعد از سعی بسیار کھلا کہ موصوف نے بحر الفصاحت سامنے رکھ کر صرف ان بحروں میں غزلیں کہی تھیں جن کے متعلق لکھا تھا کہ یہ صرف عربی فارسی میں استعمال ہوتی ہیں۔
جہاں تک اس بحر کا تعلق ہے تو واقعی اردو میں کچھ نہیں اور شاید فارسی میں بھی صرف نمونے کی چیزیں ہیں۔ دھخدا نے اپنی لغت میں عروضی دائروں پر بحث کرتے ہوئے اس بحر کا ذکر کیا ہے اور نام بھی یہی لکھا ہے:
"دایره ٔ نهم ، 16هجایی است (6 کوتاه و 10 بلند) و خود از 4 بحر تشکیل شده است : 1- هزج مثمن اشتر صدر سالم عروض (مفاعلن مفاعیلن 2 بار). 2- رمل مکفوف و سالم (فاعلات فاعلاتن 2 بار). 3- رجز مخبون وسالم (مفاعلن مستفعلن 2 بار). 4-
رجز سالم و مخبون (مستفلن مفاعلن 2 بار)۔"
دوایر عروضی . [ دَ ی ِ رِ ع َ ] (ترکیب وصفی ، اِ مرکب ) دوایر عروضی . علم عروض از علم موسیقی استخراج و تدوین شده و همانطور که در موسیقی
www.vajehyab.com