ھھھا جہنمی جبان تھوڑے نا ہے، ای تو ’’جناتی جبان‘‘ لگت ہے۔
اب پتہ نہیں گورے چٹے لمبے تڑنگے افغانی پٹھان (داؤد خان روہیلہ پٹھان بانی روہیل کھنڈ کے منھ بولے والد اور دوست محمد خان بانی ریاست بھوپال، اور سلطان اعظم حضرت شیر شاہ سوری علیہ الرحمہ وغیرہم) جب ہمارے ملک میں آکر دشمنوں کو پشتو زبان میں للکارا ہوگا ،تو ہندی اور سنسکرت بولنے کا کیا حشر ہوا ہوگا، اللہ ہی بہتر جانے، مرعوب ہونے کی کیفیت کہیں تاریخ میں درج نہیں،البتہ اتنا تو ضرور لکھا ہے کہ یہ افغانی جدھر رخ کئے، ممالک فتح کرڈالے ،میں سمجھتا ہوں کہ افغانی پٹھانوں کی جنگجوئیت کے باعث نہیں ؛بلکہ پشتو زبان میں للکار سن کر ہی دشمن بھاگ کھڑے ہوئے، اور لڑے بغیر ہی اپنے گھر جان و مال کی امان طلب کرنے لگے۔