نور وجدان
لائبریرین
میں سمجھ نہیں سکا کہ بحث کیا ہے۔ شہنشہ میں اٍضافت کا زیر ہی آئے گا اور غنچہء دل میں ہمزہ۔ لیکن معجزہ مسیح اور معجزہء مسیح کے اوزان میں بہت فرق ہے۔ یہاں نور کی غزل میں استعمال غلط ہے۔
البتہ سعید سے متفق ہوں کہ بحر بدلنے سے روانی بہتر ہو سکتی ہے۔ بھرتی کے الفاظ سے بچنا چاہئے۔ ناصر کی غزل ہی دیکھ لو، بھرتی کے الفاظ نہیں ہے اور کیا رواں اور مترنم زمین ہے اس کی۔ اس غزل کے بارے میں بعد میں۔
غزل کو ری ارینج کرنے سے پہلے میں سمجھنا یہ چاہ رہی تھی کہ اضافت کے لیے ہماری مرضی ہے کسرہ استعمال کریں یا نہ کریں ؟جس پر سعید بھائی سے پتا چلا ہے کہ ''ہ ، ی' ا ۔۔یعنی صوتی لفظوں کی موسیقیت کسرہ سے دو گنی ہوجاتی ہے جس وجہ کسرہ میں نے اخذ کیا لگنا چاہیے مگر میں نے جو آخری پوسٹ کی اس میں ''نگاہ ِ لطف'' میں موسیقیت کے لیے کسرہ یعنی ''ء '' استعمال نہیں کی گئی اور اس کو 212 کے وزن پر اضافت کے ساتھ رکھا گیا ۔ اس کی وجہ جاننا چاہ رہی تھی تاکہ پھر دوبارہ غلطی نہیں ہو