تو خود ہی اپنی مشعل ہے، تو خود ہی اپنا بادل ہے ۔۔۔۔۔غزل برائے اصلاح

کاشف سعید

محفلین
السلام وعلیکم،

احباب سے تنقید اور اصلاح کی درخواست ہے:

تو خود ہی اپنی مشعل ہے، تو خود ہی اپنا بادل ہے
پھر اس دنیا کی کیوں سنتا ہے یہ دنیا تو پاگل ہے

مرے احساس کی دنیا میں تُو آخر تُو اول ہے
تری گلیوں میں اڑتی خاک مجھ جیسوں سے افضل ہے

محبت کا ہے یہ نغمہ یا دنیا خونی دنگل ہے
ہے اِس گلی میں شادی اور اُس گلی میں مقتل ہے

سجائے پھرتے ہیں چہروں پہ چہرے لوگ دنیا میں
چمک ہے سونے کی بس اوپر اندر سارا پیتل ہے

لگائے گی چمن کو آگ ورنہ پھول بن کر یہ
ابھی اس کو فنا کر ڈالو ننھی سی جو کونپل ہے

اندھیرا جب ہو تو شمعیں تری آنکھوں کی جلتی ہیں
کڑی ہو دھوپ تو سر پہ تری یادوں کا آنچل ہے

اُسے کہنا اداکاری ابھی تک اُس کی کچی ہے
وہ مسکاتی ہے اور آنکھوں میں اُس کے پھیلا کاجل ہے

یہی سوچا تھا میں نے چھوڑنے کے وقت مکتب کو
محبت ہے حقیقت صرف،اور ہر بات مہمل ہے

مٹاتا جا رہا ہوں ناتےسب میں دل اور آنکھوں کے
سو دل میں خاک اُڑتی ہے مگر آنکھوں میں جل تھل ہے

عجب اک امتحانی سلسلہ ہے زندگی کاشف
سمندر تیر کے آیا ہوں اور اب آگے جنگل ہے​
 
مدیر کی آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
ایک سرسری نظر
مرے احساس کی دنیا میں تُو آخر تُو اول ہے

محبت کا ہے یہ نغمہ یا دنیا خونی دنگل ہے
کا مطلب نہیں سمجھ سکا

ہے اِس گلی میں شادی اور اُس گلی میں مقتل ہے
میں گلی کا تلفظ؟ لام پر تشدید کے ساتھ وزن میں آتا ہے
 
آخری تدوین:

کاشف سعید

محفلین
ایک سرسری نظر
مرے احساس کی دنیا میں تُو آخر تُو اول ہے

محبت کا ہے یہ نغمہ یا دنیا خونی دنگل ہے
کا مطلب نہیں سمجھ سکا

ہے اِس گلی میں شادی اور اُس گلی میں مقتل ہے
میں گلی کا تلفظ؟ لام پر تشدید کے ساتھ وزن میں آتا ہے

اعجاز صاحب، آپکی توجہ کا مشکور ہوں۔

مرے احساس کی دنیا میں تُو آخر تُو اول ہے۔ سر اس میں مسئلہ بھی بتا دیں۔ مجھے تو کچھ خاص سمجھ نہیں ہے۔
محبت کا ہے یہ نغمہ یا دنیا خونی دنگل ہے۔ یعنی دنیا کوئی امن و آتشی کی جگہ ہے یا خوفناک لڑائی کا اکھاڑہ ہے۔
ہے اِس گلی میں شادی اور اُس گلی میں مقتل ہے- یہ واقعی غلط ہو گیا۔ اس کے ساتھ ٖقرار واقعی سلوک کیا جائے گا۔
 

الف عین

لائبریرین
اعجاز صاحب، آپکی توجہ کا مشکور ہوں۔

مرے احساس کی دنیا میں تُو آخر تُو اول ہے۔ سر اس میں مسئلہ بھی بتا دیں۔ مجھے تو کچھ خاص سمجھ نہیں ہے۔
محبت کا ہے یہ نغمہ یا دنیا خونی دنگل ہے۔ یعنی دنیا کوئی امن و آتشی کی جگہ ہے یا خوفناک لڑائی کا اکھاڑہ ہے۔
ہے اِس گلی میں شادی اور اُس گلی میں مقتل ہے- یہ واقعی غلط ہو گیا۔ اس کے ساتھ ٖقرار واقعی سلوک کیا جائے گا۔
تواول۔اس لفظ سے میں واقف نہیں۔
محبت کا ہے یہ نغمہ یا دنیا خونی دنگل ہے
کو میں ’نیا خونی دنگل‘ پڑھ گیا تھا۔ بہتر اور رواں سورت یوں ہو گی
محبت کا ہے نغمہ یا کہ دنیا خونی دنگل ہے
البتہ دنگل کے لفظی معنی میں مجھے شک ہے۔ دنگل کشتی کے مقابلے کو کہتے ہیں۔ اکھاڑہ ہی میدان ہوتا ہے جہاں یہ مقابلے ہوتے ہیں۔ ممکن ہے میں غلط ہوں۔
 

کاشف سعید

محفلین
تواول۔اس لفظ سے میں واقف نہیں۔
محبت کا ہے یہ نغمہ یا دنیا خونی دنگل ہے
کو میں ’نیا خونی دنگل‘ پڑھ گیا تھا۔ بہتر اور رواں سورت یوں ہو گی
محبت کا ہے نغمہ یا کہ دنیا خونی دنگل ہے
البتہ دنگل کے لفظی معنی میں مجھے شک ہے۔ دنگل کشتی کے مقابلے کو کہتے ہیں۔ اکھاڑہ ہی میدان ہوتا ہے جہاں یہ مقابلے ہوتے ہیں۔ ممکن ہے میں غلط ہوں۔

تُو اور اول دو الگ لفظ ہیں۔
فیروزاللغات کے حساب سے دنگل اکھاڑے کو کہتے ہیں۔ مصرع میں اصلاح کا شکریہ۔
 
Top