ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
احبابِ کرام !ایک غزل آپ صاحبانِ ذوق کی خدمت میں پیش ہے ۔ اس غزل کے کچھ اشعار تقریباً دو ڈھائی سال پہلے ہوئے لیکن اس کی تکمیل رواں سال میں ہوئی ۔ امید ہے کہ ایک دو اشعار ضرور ڈھنگ کے ہوں گے اور آپ کو پسند آئیں گے ۔ آپ کے ذوقِ مطالعہ کی نذر!

٭٭٭

تہمتِ زر سے تہی کیسہ و کاسہ نکلے
میرے قرطاس و قلم میرا اثاثہ نکلے

پرورش کرتا ہوں میں دُرِ سخن لب بستہ
وہ صدف ہوں کہ جو دریا سے بھی پیاسا نکلے

کر گئے مجھ کو حوالے مری تنہائی کے
میرے احباب مرے غم کے شناسا نکلے

ادب آداب تو جی بھر کے ملے دنیا سے
کاش ارمانِ محبت بھی ذرا سا نکلے !

مجھے منزل نہیں رستے کا تقدس ہے عزیز
ہم سفر کاش مری رہ کا شناسا نکلے

زندگی ایسی کہانی ہے جو سمٹے تو ظہیرؔ
ایک کتبے پہ دو لفظوں میں خلاصہ نکلے


٭٭٭

ظہیرؔ احمد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۲۰۲۰ء​
 

محمد وارث

لائبریرین
واہ واہ عمدہ غزل ہے ظہیر صاحب قبلہ، مطلع و مقطع دونوں ہی جاندار اور شاندار ہیں اور زیبِ مطلع کے تو کیا کہنے، لاجواب۔
 
تہمتِ زر سے تہی کیسہ و کاسہ نکلے
میرے قرطاس و قلم میرا اثاثہ نکلے
کیا بات ہے ظہیرؔ بھائی، آج کل اثاثوں کی بہت صفائی بیان کر رہے ہیں، کہیں خدا نخواستہ نیب والوں کے ریڈار پر تو نہیں ؟؟؟ :)

ماشاء اللہ ۔۔۔ عمدہ غزل ۔۔۔ ابھی ابھی ترکی سے واپس آیا ہوں، مقطع دیکھ کر سلاطین عثمانیہ کی تربتوں کے کتبے یاد آگئے (اگرچہ وہ دولفظوں سے زیادہ پر محیط ہیں :) )
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ واہ عمدہ غزل ہے ظہیر صاحب قبلہ، مطلع و مقطع دونوں ہی جاندار اور شاندار ہیں اور زیبِ مطلع کے تو کیا کہنے، لاجواب۔
بہت نوازش ، بہت شکریہ جناب! اللّٰہ آپ کو سلامت رکھے ۔ قدر افزائی کے لیے ممنون ہوں ۔ کاوش کامیاب ہوئی ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
کیا بات ہے ظہیرؔ بھائی، آج کل اثاثوں کی بہت صفائی بیان کر رہے ہیں، کہیں خدا نخواستہ نیب والوں کے ریڈار پر تو نہیں ؟؟؟ :)
:):):)
راحل بھائی ، شاعر بیچارے زیادہ سے زیادہ یا تو شعرا چرا سکتے ہیں یا مشاعرہ لوٹ سکتے ہیں ۔:)
اب شاعروں پر ہاتھ ڈالیں گے تو نیب والے خود ہی پھنسیں گے۔ نئے قانون کے مطابق اگر الزام ثابت نہ ہوا تو تفتیشی افسر پر جرمانہ اور نوکری سے برطرفی الگ۔
یہ ہوئی نا بات! قانون ہو تو ایسا ہو۔

ماشاء اللہ ۔۔۔ عمدہ غزل ۔۔۔
بہت شکریہ ، بہت نوازش! پچھلے دو تین سالوں کا کلام آہستہ آہستہ پوسٹ کررہا ہوں۔ آپ قارئین کی ہمت کو داد! :)

ابھی ابھی ترکی سے واپس آیا ہوں، مقطع دیکھ کر سلاطین عثمانیہ کی تربتوں کے کتبے یاد آگئے (اگرچہ وہ دولفظوں سے زیادہ پر محیط ہیں :) )
راحل بھائی ، میں دو تین روز سے سوچ ہی رہا تھا کہ آپ محفل سے غائب ہیں ، آپ کی خیریت دریافت کی جائے ۔ آج دیکھا تو آپ کا مراسلہ موجود تھا ۔
میں اب تک ترکی نہیں دیکھ سکا۔ دو تین دفعہ فیملی کے ساتھ استنبول میں کچھ گھنٹوں کا قیام رہا لیکن کچھ زیادہ گھوم پھر نہیں سکے۔ ریٹائر منٹ کے بعد کی فہرست میں لکھا ہوا ہے اسے۔ :)
راحل ، وقت ملے تو آپ اپنے سفر کی روداد لکھیے۔ یا بقول شخصے کچھ قلمی اسنیپ شاٹس عطا کیجیے۔
 

سیما علی

لائبریرین
تہمتِ زر سے تہی کیسہ و کاسہ نکلے
میرے قرطاس و قلم میرا اثاثہ نکلے
واہ واہ
کیا کہنے ،ظہیر بھائی ! سلامت رہیے آمین
زندگی ایسی کہانی ہے جو سمٹے تو ظہیرؔ
ایک کتبے پہ دو لفظوں میں خلاصہ نکلے
بہت اعلیٰ ۔۔۔
ڈھیروں دعائیں ۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
یوں تو مکمل غزل ہی لاجواب ہے ظہیر بھائی۔۔۔۔ لیکن یہ تین اشعار۔۔۔۔ واہ۔۔۔ کیا کہنے۔۔۔ ماشاءاللہ۔۔۔ سلامتی ہو آپ پر

پرورش کرتا ہوں میں دُرِ سخن لب بستہ
وہ صدف ہوں کہ جو دریا سے بھی پیاسا نکلے

کر گئے مجھ کو حوالے مری تنہائی کے
میرے احباب مرے غم کے شناسا نکلے

زندگی ایسی کہانی ہے جو سمٹے تو ظہیرؔ
ایک کتبے پہ دو لفظوں میں خلاصہ نکلے
ٰٰ
کیا ہی اعلی شخصیت ہیں آپ۔۔۔ اللہ پاک اپنا سایہ کرم رکھے۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ واہ
کیا کہنے ،ظہیر بھائی ! سلامت رہیے آمین
بہت اعلیٰ ۔۔۔
ڈھیروں دعائیں ۔
آداب ، بہت نوازش ! بہت شکریہ، سیما آپا ۔ آپ کی توجہ اور دعاؤں کے لیے ممنون ہوں ۔ اللّٰہ کریم آپ کو فلاحِ دارین عطا فرمائے ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
یوں تو مکمل غزل ہی لاجواب ہے ظہیر بھائی۔۔۔۔ لیکن یہ تین اشعار۔۔۔۔ واہ۔۔۔ کیا کہنے۔۔۔ ماشاءاللہ۔۔۔ سلامتی ہو آپ پر
ٰٰ
کیا ہی اعلی شخصیت ہیں آپ۔۔۔ اللہ پاک اپنا سایہ کرم رکھے۔
بہت نوازش ، نین بھائی ! آپ کی محبت ہے ۔ اس قدر افزائی کے لیے سپاس گزار ہوں۔ اللّٰہ کریم آپ کو اپنے حفظ و امان میں رکھے ، سلامت رہیں!
 

صابرہ امین

لائبریرین
عمدہ خیالات اور ان کا شاندار اظہار۔ سارے ہی اشعار متاثر کر گئے۔ ماشا اللہ ۔ ۔ کیا بات ہے آپ کی! ڈھیروں داد
ذرا معلوم کرنا تھا یہ سب کیسے سوچا جاتا ہے! یعنی ہمارے ذہن میں یہ سب کیوں نہیں آتا آخر ۔ ۔ :noxxx:
 
احبابِ کرام !ایک غزل آپ صاحبانِ ذوق کی خدمت میں پیش ہے ۔ اس غزل کے کچھ اشعار تقریباً دو ڈھائی سال پہلے ہوئے لیکن اس کی تکمیل رواں سال میں ہوئی ۔ امید ہے کہ ایک دو اشعار ضرور ڈھنگ کے ہوں گے اور آپ کو پسند آئیں گے ۔ آپ کے ذوقِ مطالعہ کی نذر!

٭٭٭

تہمتِ زر سے تہی کیسہ و کاسہ نکلے
میرے قرطاس و قلم میرا اثاثہ نکلے

پرورش کرتا ہوں میں دُرِ سخن لب بستہ
وہ صدف ہوں کہ جو دریا سے بھی پیاسا نکلے

کر گئے مجھ کو حوالے مری تنہائی کے
میرے احباب مرے غم کے شناسا نکلے

ادب آداب تو جی بھر کے ملے دنیا سے
کاش ارمانِ محبت بھی ذرا سا نکلے !

مجھے منزل نہیں رستے کا تقدس ہے عزیز
ہم سفر کاش مری رہ کا شناسا نکلے

زندگی ایسی کہانی ہے جو سمٹے تو ظہیرؔ
ایک کتبے پہ دو لفظوں میں خلاصہ نکلے


٭٭٭

ظہیرؔ احمد ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۲۰۲۰ء​
واہ ، واہ ، ظہیر بھائی ! کیا کہنے . خوب غزل ہے . داد حاضر ہے .
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
عمدہ خیالات اور ان کا شاندار اظہار۔ سارے ہی اشعار متاثر کر گئے۔ ماشا اللہ ۔ ۔ کیا بات ہے آپ کی! ڈھیروں داد
ذرا معلوم کرنا تھا یہ سب کیسے سوچا جاتا ہے! یعنی ہمارے ذہن میں یہ سب کیوں نہیں آتا آخر ۔ ۔ :noxxx:
بہت شکریہ ، بہت نوازش، صابرہ امین! اللّٰہ کریم سلامت رکھے ، شاد وآ باد رہیں ۔
اگلے دو تین سال تک ان خیالات کے کینیڈا داخلےپر پابندی ہے ۔ ابھی تھمی رہیے۔ زندگی ذرا قرار پکڑلے تو پھر خود بخود آنے لگیں گے ۔ :)

مزاح برطرف، یہ مضامین تو ہمارے اردگرد بکھرے ہوئے ہیں ۔ بس دیکھنے والی آنکھ چاہیے ۔ زندگی اوراس کے ماحول کو شاعرانہ نظر سے دیکھنے کے بھی کچھ آداب ہیں ۔ بنیادی طور پر تو شاعرانہ نظر اور زاویۂ فکر قدرت کی طرف سے ودیعت ہوتے ہیں لیکن تربیت اور مشق سے ان میں بہتری ضرور لائی جاسکتی ہے۔ یہ موضوع تفصیل طلب ہے ۔ کسی اور دھاگے میں پوچھئے گا تاکہ میرے علاوہ دیگر احباب بھی اس پر اظہارِ خیال کرسکیں اورمفید مطلب گفتگو ہو سکے ۔
 
Top