تیرانا (البانیہ) میں جشنِ میلادِ پیغمبر کی ایک تقریب

حسان خان

لائبریرین
جغرافیائی اور تہذیبی لحاظ سے مغربی ترین مسلم اکثریتی ملک البانیہ میں میلادِ پیغمبر کی اکثر تقاریب ہجری تقویم کے بجائے عیسوی تقویم کے مطابق ہوتی ہیں۔ ابھی دو ہفتوں قبل وہاں میلادِ پیغمبر منایا گیا، جس سلسلے میں البانوی مسلمانوں کی سرکاری تنظیم نے 'حضرت محمد (ص) - افتخارِ بشریت' کے نام سے دار الحکومت تیرانا میں ایک تقریب منعقد کی، جس کی تصاویر شریکِ محفل کر رہا ہوں۔ ان تصاویر سے البانوی اسلام کی یورپی طرز کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

البانیہ کے سرکاری مفتیِ اعظم سلیم موچا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے
562560_510193775707849_1232882731_n.jpg

317319_510193732374520_949162903_n.jpg

یہ سفید لبادے اور لمبی ڈاڑھی والے مولانا صاحب البانیہ کے بکتاشی (علوی) شیعوں کے سربراہ ہیں، اُن کے برابر میں البانوی آرتھوڈکس عیسائیوں کے سربراہ اپنے سیاہ لبادے میں براجمان ہیں۔
58807_510193585707868_1249507209_n.jpg


البانیہ کا قومی ترانہ پڑھا جا رہا ہے
3652_510193592374534_2095118966_n.jpg


موجودہ البانوی وزیرِ اعظم صالح بریشا خطاب کرتے ہوئے
601945_510193792374514_2005913117_n.jpg


قرآن پاک کی تلاوت
603872_550993234945597_1094042455_n.jpg


کورَس میں نعتیں پڑھی جا رہی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ چند لڑکیوں کو چھوڑ کر باقی سب لڑکیوں کے بال کھلے ہوئے ہیں۔
420684_510193262374567_1606320067_n.jpg

532822_510193239041236_1089016416_n.jpg

11488_510193355707891_1790853862_n.jpg

602077_510193345707892_488961724_n.jpg

318775_550993354945585_1725027886_n.jpg


یہ تاج محل یہاں کیا کر رہا ہے؟
399850_510193502374543_1191054956_n.jpg


تیرانا کے ناظمِ اعلی لُلزِم پاشا
30560_510195105707716_148734630_n.jpg

163512_510193352374558_227602276_n.jpg

ایک مصور مسجد کی تصویر بناتے ہوئے، جو بعد ازاں وزیرِ اعظم صالح بریشا کو پیش کی گئی۔
12452_452200448188682_1975938256_n.jpg

72144_452200491522011_933152579_n.jpg


معاشرے کے چند مشہور لوگ اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے
400586_510193482374545_155012975_n.jpg

554162_510193499041210_463428550_n.jpg


ماخذ (بشکریہ گوگل ٹرانسلیٹ)
 

حسان خان

لائبریرین
اور سب سے بری بات یہ کہ ہم ایسا سب سے زیادہ مذہبی معاملات میں کرتے ہیں
شاید یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے معاشرے سے آہستہ آہستہ ایک انتہائی خوبصورت مذہب اسلام کی ساری رعنائی ختم کرتے جا رہے ہیں۔ ہمارے معاشرے میں تو اب یہ حال ہو چکا ہے کہ اگر اسلام کا نام ایک پڑھے لکھے شخص کے آگے لیا جائے تو بجائے اس کے کہ اُس کے ذہن میں اسلام کی اخلاقی اقدار، اسلام کی عظیم تاریخ، اسلامی تہذیب و تمدن کے خدوخال، اسلامی تمدن کے زیرِ اثر لکھا جانے والا عظیم ترین ادب وغیرہ آئیں، اُس کے ذہن میں فی الفور ملا، قدامت پسندی، بنیاد پرستی، تعصب، نفرت، فتوے، فرقہ واریت وغیرہ کی تصاویر ابھر آتی ہیں۔
 
شاید یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے معاشرے سے آہستہ آہستہ ایک انتہائی خوبصورت مذہب اسلام کی ساری رعنائی ختم کرتے جا رہے ہیں۔ ہمارے معاشرے میں تو اب یہ حال ہو چکا ہے کہ اگر اسلام کا نام ایک پڑھے لکھے شخص کے آگے لیا جائے تو بجائے اس کے کہ اُس کے ذہن میں اسلام کی اخلاقی اقدار، اسلام کی عظیم تاریخ، اسلامی تہذیب و تمدن کے خدوخال، اسلامی تمدن کے زیرِ اثر لکھا جانے والا عظیم ترین ادب وغیرہ آئیں، اُس کے ذہن میں فی الفور ملا، قدامت پسندی، بنیاد پرستی، تعصب، نفرت، فتوے، فرقہ واریت وغیرہ کی تصاویر ابھر آتی ہیں۔
اس پر میں تمہارا ہی جملہ دہراؤں گا کہ
اس بات سے تو سوائے متفق ہونے کے کچھ نہیں کیا جا سکتا۔ :)
 

ملائکہ

محفلین
یہی بڑی بات ہے کہ کوئی اللہ اور رسول کا نام لے رہا ہے ۔۔۔۔ مجھے تو اچھا لگا دیکھ کر ۔۔۔
 

فارقلیط رحمانی

لائبریرین
حسان خان صاحب!
السلام علیکم!
اللہ آپ کے عشق رسول کو جلا بخشے۔
بہترین شراکت، مدینہ اور مدنی تاجدار کی یادیں تازہ کر دیں
جیتے رہیے، شاد و آباد رہیے اور اسی طرح مدنی تاجدار کا پرچم بلند کرتے رہیے۔
آمین بجاہ النبی الکریم
 
لول۔۔۔ ۔شرک۔۔بدعت۔۔۔ آئی نہیں کوئی فتویٰ فیکٹری؟؟؟
امین بھیا یہاں عید فیکٹری ہی چلنے دیں ۔ :giggle:
آداب میلاد میں بال کھولنا بھی شامل ہو گیا ہے ۔ آئندہ میلاد ہئیر سٹائل ایجاد ہونے چاہیئیں پھر میلاد سیلون کھل سکتے ہیں ۔
 

حسان خان

لائبریرین
لول۔۔۔ ۔شرک۔۔بدعت۔۔۔ آئی نہیں کوئی فتویٰ فیکٹری؟؟؟

ہاہاہا، وہاں بدعت بریگیڈ نہ ہونے کے برابر ہے کیونکہ بلقان کے مسلمان دینی معاملات میں سعودیہ یا دیگر عرب ممالک کی طرف دیکھنے کے بجائے ترکی کی طرف رخ کرتے ہیں، اس لیے جس طرح کے دین پر ترکی میں عمل کیا جاتا رہا ہے، ویسے ہی دین کی پیروی بلقان کے مسلمان کرتے آئے ہیں۔ پھر ایک وجہ یہ بھی ہے کہ البانیہ کے کُل سات میں سے چھ دینی مدارس ترکوں کے سپرد ہیں، جنہیں البانوی حکومت کی آشیرواد بھی حاصل ہے۔

قرامطہ کے بیکتاشی سلسلے کے متعلق باذن اللہ عنقریب یہاں پڑھ سکیں گے ۔ http://www.urduweb.org/mehfil/threads/اسلامی-تصوف-میں-غیر-اسلامی-نظریات-کی-آمیزش.63616/#post-1292865

ہو سکتا ہے کسی کے نزدیک بکتاشی شیعہ غیر مسلم ہوں، لیکن البانوی معاشرے میں تو بکتاشیوں کو البانوی قومی تحریک میں ہراول دستے کا کردار ادا کرنے کی کی وجہ سے کافی تکریم کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ جب اُنہیں بکتاشیوں کے 'غیر اسلامی' نظریات سے کوئی تکلیف نہیں، تو ہمیں کیوں ہونے لگی؟ :)

حسان خان صاحب!
السلام علیکم!
اللہ آپ کے عشق رسول کو جلا بخشے۔
بہترین شراکت، مدینہ اور مدنی تاجدار کی یادیں تازہ کر دیں
جیتے رہیے، شاد و آباد رہیے اور اسی طرح مدنی تاجدار کا پرچم بلند کرتے رہیے۔
آمین بجاہ النبی الکریم

بے حد شکریہ محترم فارقلیط صاحب :)
 
ہو سکتا ہے کسی کے نزدیک بکتاشی شیعہ غیر مسلم ہوں، لیکن البانوی معاشرے میں تو بکتاشیوں کو البانوی قومی تحریک میں ہراول دستے کا کردار ادا کرنے کی کی وجہ سے کافی تکریم کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ جب اُنہیں بکتاشیوں کے 'غیر اسلامی' نظریات سے کوئی تکلیف نہیں، تو ہمیں کیوں ہونے لگی؟:)
اس کسی میں مین سٹریم شیعہ اور تمام اہل سنت آتے ہیں ، بالکل اسی طرح جیسے قادیانی تمام مسلمانوں کے نزدیک اسلام سے خارج ہیں۔ مسلمان عورتوں اور بچیوں کے دیدوں کا پانی ابھی اتنا نہیں مرا کہ حبیب اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نعت مردوں کے ساتھ مل کر کورس میں پڑھیں اور سر ننگے بال بکھرے ہوں ۔
 

حسان خان

لائبریرین
اس کسی میں مین سٹریم شیعہ اور تمام اہل سنت آتے ہیں۔

ایسا نہیں ہے۔جن مرکزی دھارے کے مفتیان کی آپ نے بات کی ہے، وہ یقیناً عرب ممالک یا برصغیر کے ہی مفتی ہوں گے، جنہیں فتوے جڑنے کے سوا کوئی دوسرا کام نہیں آتا۔ کیونکہ ترکی اور البانیہ میں تو بکتاشیوں/علویوں کو غیر مسلم نہیں مانا جاتا۔ اس کے علاوہ ایران میں بھی بکتاشیوں کو اچھی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے کیونکہ حاجی بکتاش ولی، جن کا اصل نام سید محمد بن ابراہیم نیشابوری ہے، ایرانی صوفی ہی تھے۔ میں نے البانیہ کے قومی شاعر نعیم فراشری کا فارسی کلام ڈاؤنلوڈ کیا تھا، اُس کے مقدمے میں بھی شاعر کو غیر مسلم کہے جانے کے بجائے بکتاشی شیعہ ہی کہا گیا تھا، اور اس بات کو بڑے مثبت پیرائے میں بیان کیا گیا تھا۔

ایران کا سرکاری خبر رساں ادارہ بھی اُنہیں مسلمان ہی کہتا ہے:
http://edition.presstv.ir/detail/172901.html
 
Top