الشفاء
لائبریرین
مبتلائے کے علاوہ باقی کوئی اور قابل اعتراض بات محسوس نہیں ہوئی مجھے۔ یہاں بطور فعل استعمال ہوا ہے، ’مبتلانا‘ کوئی فعل نہیں کہ ’مبتلائے اس سے مشتق بنایا جائے۔ مبتلائے غم میں بطور اسم ہے۔
بجا فرمایا۔۔۔ یہاں ایک تو ابن رضا بھائی نے بوکھلائے تجویز کیا ہے۔۔۔ دوسرا اگر دل و جاں لٹانا یا گنوانا فعل مانا جائے تو کیا اس کو یوں کیا جا سکتا ہے کہ- مبتلانا کوئی فعل نہیں ہے ۔ اس لئے مبتلائے جانا درست نہیں
کچھ فدا ہوں گے ان پہ روزِ حشر
کچھ یہیں دل گنوائے جاتے ہیں۔
یا
کچھ فدا ہوں گے ان پہ روزِ حشر
ہم یہیں جاں لٹائے جاتے ہیں۔۔۔؟
کچھ پئے دید کوہ طور چڑھے
بعض سُولی چڑھائے جاتے ہیں
کوہ طور ’پر‘ چڑھنا اور اسی طرح سولی ’پر‘ تو لوگ چڑھائے جاتے ہیں لیکن سولی چڑھانا سمجھ میں نہیں آیا۔
آپ کا مشورہ بہت خوب ہے کہ کچھ پئے دید طور پر بھی چڑھے ۔۔۔ اور سولی چڑھنا تو مستعمل ہے شاید ؟۔۔۔کوہ چڑھنا درست نہیں ہے ۔ کوہ پر چڑھنا درست ہے ۔کچھ اس طرح کی صورت لائیے : کچھ پئے دید طور پر بھی چڑھے ۔ ۔ ۔ ۔
ذرہ نوازی کے لئے نہایت شکر گزار ہوں۔۔۔