کاشف اسرار احمد
محفلین
ایک غزل اصلاح اور تبصرے کے لئے پیش کر رہا ہوں.
استاد محترم جناب الف عین سر سے اصلاح کی درخواست ہے.
مطلع کا پہلا مصرع جناب فارس کی غزل سے ہے.
احباب سے گزارش ہے کہ اپنی رائے سے ضرور نوازیں. بندہ منتظر ہے!
استاد محترم جناب الف عین سر سے اصلاح کی درخواست ہے.
مطلع کا پہلا مصرع جناب فارس کی غزل سے ہے.
احباب سے گزارش ہے کہ اپنی رائے سے ضرور نوازیں. بندہ منتظر ہے!
فاعلاتن مفاعلن فعلن
خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
×××××××××××××××××××××××××××××
"ضبط کے امتحان سے نکلا"
تیر آخر کمان سے نکلا
کتنے مبہم نشان سے نکلا
اک چھپا در مکان سے نکلا
پڑھنے والی کے دل کا شہزادہ
اُس پری داستان سے نکلا
رات شبنم نے آہ و زاری کی
پر یہ آنسو چٹان سے نکلا
مختصر وصل کا زمانہ بھی
ہجر کے خاندان سے نکلا
اس کی پیہم جفا کے بدلے میں
شکریہ ہی زبان سے نکلا
رنگ کے ساتھ جلد بھی بدلی
بڑھ کے وہم و گمان سے نکلا
میں روایت شکن ہمیشہ کا
گھر کے امن و امان سے نکلا
دور سیارگاں کا سنّاٹا
صبح پہلی اذان سے نکلا
نام بچوں کا جب لیا کاشف
"خوش رہو تم!"، زبان سے نکلا
سیّد کاشف
××××××××××××××××××××××××××××××
خفیف مسدس مخبون محذوف مقطوع
×××××××××××××××××××××××××××××
"ضبط کے امتحان سے نکلا"
تیر آخر کمان سے نکلا
کتنے مبہم نشان سے نکلا
اک چھپا در مکان سے نکلا
پڑھنے والی کے دل کا شہزادہ
اُس پری داستان سے نکلا
رات شبنم نے آہ و زاری کی
پر یہ آنسو چٹان سے نکلا
مختصر وصل کا زمانہ بھی
ہجر کے خاندان سے نکلا
اس کی پیہم جفا کے بدلے میں
شکریہ ہی زبان سے نکلا
رنگ کے ساتھ جلد بھی بدلی
بڑھ کے وہم و گمان سے نکلا
میں روایت شکن ہمیشہ کا
گھر کے امن و امان سے نکلا
دور سیارگاں کا سنّاٹا
صبح پہلی اذان سے نکلا
نام بچوں کا جب لیا کاشف
"خوش رہو تم!"، زبان سے نکلا
سیّد کاشف
××××××××××××××××××××××××××××××
آخری تدوین: