نور وجدان
لائبریرین
جانتے ہیں لوگ کیا اس کو حقیقت۔۔؟
ملتی ہے بس زندگی میں ہی اذیت!
یہ تجسس میں ہی تجھ کو مار ڈالیں
کیسی لگتی ہے مجھے اب یہ نیابت
ْپوچھتے ہیں کیوں سکندر سے یہ سارے
کیا ہے مکڑی کی جہاں میں کوئی وقعت
کھوج کر کے کہتی دنیا یہ مجھے ہے
میرے لفظوں کو ہے دیتی روح طاقت
لفظ میرے پھیلے خوشبو کے ہیں جیسے
آگہی سے پائیں گے سب اب مشیت
ہو شناسائی کبھی جو نورؔ حق سے
پوچھنا تم رب سے کیا ہے اب حقیقت۔؟
اس زمیں کی مست حالت تم بھی دیکھو
ٹک سے دیکھے جائے ہے چندا کی رویت
روح گھومے گول، کھوئے حجم بھی اب
جسم مانگے اس اذیت کی بھی ہیئت
سسکیوں سے گونج اٹھتا ہے جہاں بھی
آہوں پر ہوتی ہے سب کو کیوں ندامت
بانٹے وحشی جو سکوں کی یاں پر دولت
غم بھی کرتا یوں رہے گا پھر تجارت
کون میری دھو رہا ہے اب کثافت
اب لطافت کو ملی ہے اور اضافت
ملتی ہے زنداں میں لوگوں کو ملاحت
کیوں میں مانگوں روح کی جاں سے ہی ہجرت
ملتی ہے بس زندگی میں ہی اذیت!
یہ تجسس میں ہی تجھ کو مار ڈالیں
کیسی لگتی ہے مجھے اب یہ نیابت
ْپوچھتے ہیں کیوں سکندر سے یہ سارے
کیا ہے مکڑی کی جہاں میں کوئی وقعت
کھوج کر کے کہتی دنیا یہ مجھے ہے
میرے لفظوں کو ہے دیتی روح طاقت
لفظ میرے پھیلے خوشبو کے ہیں جیسے
آگہی سے پائیں گے سب اب مشیت
ہو شناسائی کبھی جو نورؔ حق سے
پوچھنا تم رب سے کیا ہے اب حقیقت۔؟
اس زمیں کی مست حالت تم بھی دیکھو
ٹک سے دیکھے جائے ہے چندا کی رویت
روح گھومے گول، کھوئے حجم بھی اب
جسم مانگے اس اذیت کی بھی ہیئت
سسکیوں سے گونج اٹھتا ہے جہاں بھی
آہوں پر ہوتی ہے سب کو کیوں ندامت
بانٹے وحشی جو سکوں کی یاں پر دولت
غم بھی کرتا یوں رہے گا پھر تجارت
کون میری دھو رہا ہے اب کثافت
اب لطافت کو ملی ہے اور اضافت
ملتی ہے زنداں میں لوگوں کو ملاحت
کیوں میں مانگوں روح کی جاں سے ہی ہجرت
آخری تدوین: