عثمان
محفلین
ایک شخص جو پچھلے پندرہ برس سے اپنی پارٹی تشکیل نہیں دے سکا۔ انقلاب کا نعرہ لگانے والے انقلابی کا یہ حال کہ اس کا انقلابی منشور دو جملوں سے آگے نہیں بڑھ سکا۔ کبھی مشرف ، کبھی جماعت اسلامی کبھی نون لیگ اور کبھی زید حامد جیسے مسخروں کی گود میں بیٹھ کر انقلابی نعرے لگاتا رہا ہے۔ اور اب یکایک لوٹوں اور گِدھوں کے ٹولے غول در غول شرکت کر رہے ہیں۔
ق لیگ اس تحریک مزاق سے اس طور بہتر تھی کہ اس میں کم از کم ایک ہی پارٹی کے چُھوٹے مردار خور مزید کھانے پینے کا اہتمام کرنے کے لئے دسترخوان پر جمع ہوئے تھے۔ جبکہ یہ تحریک مزاق تو چوں چوں کے مربہ کے ساتھ بھی مزاق ہے کہ چوں چوں کے مربہ کے اجزائے ترکیبی بھی کسی طور ایک دوسرے سے ہم آہنگ ہونگے۔ ادھر تو لگتا ہے کہ ایجنسیاں قرعہ نکال نکال کر سیاسی مخول کررہی ہیں۔
ق لیگ اس تحریک مزاق سے اس طور بہتر تھی کہ اس میں کم از کم ایک ہی پارٹی کے چُھوٹے مردار خور مزید کھانے پینے کا اہتمام کرنے کے لئے دسترخوان پر جمع ہوئے تھے۔ جبکہ یہ تحریک مزاق تو چوں چوں کے مربہ کے ساتھ بھی مزاق ہے کہ چوں چوں کے مربہ کے اجزائے ترکیبی بھی کسی طور ایک دوسرے سے ہم آہنگ ہونگے۔ ادھر تو لگتا ہے کہ ایجنسیاں قرعہ نکال نکال کر سیاسی مخول کررہی ہیں۔