جاسم محمد
محفلین
جبری برطرفیوں اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر صحافی سراپا احتجاج
کراچی کے احتجاجی کیمپ اور دھرنے میں صحافتی تنظیموں، ٹریڈ یونینز، سول سوسائٹی، سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی—۔فوٹو/ بشکریہ سوشل میڈیا
کراچی: میڈیا ہاؤسز اور مختلف اداروں سے ملازمین کی جبری برطرفیوں اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف جوائنٹ ورکرز ایکشن کمیٹی میدان میں آگئی اور ملک گیر احتجاجی دھرنوں کا آغاز کردیا گیا۔
ایک روز قبل کراچی کے احتجاجی کیمپ اور دھرنے میں صحافتی تنظیموں، ٹریڈ یونینز، سول سوسائٹی، سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
دھرنے کے شرکاء ہاتھوں میں احتجاجی بینرز اور پلے کارڈز اُٹھائے شدید نعرے بازی کرتے رہے، بعدازاں مظاہرین نے دھرنا دے کر سڑک بلاک کردی۔
مقررین کا کہنا تھا کہ میڈیا ہاؤسز میں کارکنوں کے مسلسل استحصال پر حکومت کی مجرمانہ خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ سب کچھ ملی بھگت سے ہو رہا ہے۔
انہوں نے صوبائی اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صورتحال کا فوری نوٹس لیں۔
جوائنٹ ورکرز ایکشن کمیٹی نے حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو پارلیمنٹ ہاؤس سمیت پورے ملک میں احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے۔
گذشتہ روز اسلام آباد میں بھی صحافیوں نے میڈیا ہاؤسز اور مختلف اداروں سے ملازمین کی جبری برطرفیوں اور تنخواہوں میں غیر معمولی تاخیر اور کٹوتی پر مظاہرہ کیا جبکہ آج کراچی میں دوبارہ مظاہرہ کیا جائے گا۔
کراچی کے احتجاجی کیمپ اور دھرنے میں صحافتی تنظیموں، ٹریڈ یونینز، سول سوسائٹی، سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی—۔فوٹو/ بشکریہ سوشل میڈیا
کراچی: میڈیا ہاؤسز اور مختلف اداروں سے ملازمین کی جبری برطرفیوں اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف جوائنٹ ورکرز ایکشن کمیٹی میدان میں آگئی اور ملک گیر احتجاجی دھرنوں کا آغاز کردیا گیا۔
ایک روز قبل کراچی کے احتجاجی کیمپ اور دھرنے میں صحافتی تنظیموں، ٹریڈ یونینز، سول سوسائٹی، سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
دھرنے کے شرکاء ہاتھوں میں احتجاجی بینرز اور پلے کارڈز اُٹھائے شدید نعرے بازی کرتے رہے، بعدازاں مظاہرین نے دھرنا دے کر سڑک بلاک کردی۔
مقررین کا کہنا تھا کہ میڈیا ہاؤسز میں کارکنوں کے مسلسل استحصال پر حکومت کی مجرمانہ خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ سب کچھ ملی بھگت سے ہو رہا ہے۔
انہوں نے صوبائی اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صورتحال کا فوری نوٹس لیں۔
جوائنٹ ورکرز ایکشن کمیٹی نے حکومت کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو پارلیمنٹ ہاؤس سمیت پورے ملک میں احتجاجی دھرنے دیئے جائیں گے۔
گذشتہ روز اسلام آباد میں بھی صحافیوں نے میڈیا ہاؤسز اور مختلف اداروں سے ملازمین کی جبری برطرفیوں اور تنخواہوں میں غیر معمولی تاخیر اور کٹوتی پر مظاہرہ کیا جبکہ آج کراچی میں دوبارہ مظاہرہ کیا جائے گا۔