بلال
محفلین
اتنی حوصلہ افزائی کے لئے بہت شکریہ ساجد بھائی۔ ویسے اگر کیفے ٹیریا میں آپ سے گپ شپ نہ ہوئی ہوتی تو یقینا میں خط پڑھ کر سنانے کے بارے میں ذرا بھی مزاح نہ لکھتا۔ آپ کی زبردست، بے باک اور چنچل مزاج نے مجبور کیا کہ اس بندے پر کچھ نہ کچھ ضرور لکھا جائے۔بلال بھائی ، وہی روانی تحریر اور خوبصورت اندازِ بیاں ، جو آپ کی تحریر کا خاصہ ہوا کرتا ہے ، ابتدائے تحریر سے لے کر اختتامی حروف تک ہمارے شوق کی تسکین کرتا رہا۔
ناچیز خود اقبالی اور اعلانیہ پینڈو ہے ، اور اپنے بارے میں آپ کے الفاظ پڑھ کر ایسا لگا کہ کوئی اور نہیں میں ہی خود سے مخاطب ہوں۔
میں رات میں روداد لکھنے والا تھا لیکن عین اسی وقت بجلی بند ہو گئی جو 2 بجے تک تو نہ آئی اور اس کے بعد میں نہ جانے کب نیند کی وادی میں اتر گیا اور بجلی نہ جانے کون سے پہر آئی۔ آج ، انشاء اللہ ، اپنے ٹوٹے پھوٹے الفاظ آپ سب کے سامنے پیش کرنے کی دوبارہ کوشش کروں گا۔
باقی اللہ کرے جی بجلی آئے اور ہمیں ”آفیشیل“ روداد پڑھنے کو ملے۔ شدت سے انتظار ہے۔