ناعمہ عزیز
لائبریرین
اچھا لکھنے والوںکو پتا ہو گا اچھا کیا ہو تا ہے سانوں کی پتا ہی ہی ہیاس سے ہم تو متفق نہیں باقی دوستوں کا معلوم نہیں ، اچھا کیا ہوتا ہے ؟
اچھا لکھنے والوںکو پتا ہو گا اچھا کیا ہو تا ہے سانوں کی پتا ہی ہی ہیاس سے ہم تو متفق نہیں باقی دوستوں کا معلوم نہیں ، اچھا کیا ہوتا ہے ؟
اداسی ایک بار آجائے تو کبھی ختم نہیں ہوتی نہ واپس جاتی ہے۔ ہاں! البتہ وہ چھپ جاتی ہے کہیں گم سی لگتی ہے۔ لیکن اکثر تنہائی میں وہ پھر آپ کے پاس موجود ہوتی ہے
یہ اداسی ہی ہے جو آپ کی تحریروں کو حسن، آواز کو سوز اور شاعری کو الفاظ دے جاتی ہے۔
لیکن آپ کے چہرے کی رونق اور آنکھوں کی چمک کو مانند کردیتی ہے
آسان سا حل یہ کہ!پارٹ آف لائف
اب کیا کر سکتے ہیں۔
خوشی سے بھی میری دوستی ہے مسئلہ یہ ہے کہ اس پر لکھتی نہیں ہوں ذرا بھونڈی عادت ہے کہ دونوں کو الگ الگ طریقے سے بیان کرتی ہوںآسان سا حل یہ کہ!
ساتھ میں خوشی سے بھی دوستی کرلی جائے اور اداسی سے زیادہ وقت خوشی کو دیا جائے
خوشی کسی بھی چھوٹی سی بات سے حاصل کی جاسکتی ہے۔ خاص کر کسی کی مدد کرکے جو خوشی حاصل ہوتی ہے اس کا کیا کہنا
اس پر تو آئی کین بیٹ کہ یہ سب آپ خود لکھتی ہیںخوشی سے بھی میری دوستی ہے مسئلہ یہ ہے کہ اس پر لکھتی نہیں ہوں ذرا بھونڈی عادت ہے کہ دونوں کو الگ الگ طریقے سے بیان کرتی ہوں
یہ سب جو میں یہاں لکھتی ہوں یہ پڑھ کے میرے ساتھ رہنے والوں کو ایسا لگتا ہے کہ کہیں سے چوری کیا ہے کیونکہ جتنا میں ہنستی ہوں انہیں یہ گمان چھو کر بھی نہیں گزرتا کہ میں ایسا لکھ بھی سکتی ہوں اس لئے اکثر انہیں مجھ پر شک رہتا ہے کہ یہ سب میں نے کہیں سے چوری کیا ہے ۔ جبکہ ایسا نہیں ہوتا میں نے ان سے کئی بار کہا ہے کہ بلیومی یہ سب میں خود لکھتی ہوں ۔ خیر چھوڑیں
اس پر تو آئی کین بیٹ کہ یہ سب آپ خود لکھتی ہیں
لیکن آپ ہنستی بولتی کہاں ہیں۔ مجھے تو شروع میں ڈر لگنے لگا تھا آپ سے کہ آپ کی طبیعت تھوڑی غصے والی معلوم ہوتی تھی
بہت خوب تحریر
بلاتفریق جنس سب " بڑوں " کے دل سے نکلتی صدا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بہت سی دعاؤں بھری داد ۔۔۔
اداسی تو نام ہے روح کی اس کیفیت کا جو " ہجر ازلی " سے پھوٹتی ہے ۔ اور یہ کیفیت " مرکز " سے وابستگی کی کشش پر استوار ہوتی ہے ،
معصوم طبیعت لوگ ڈر جاتے ہیں بھئیشکر ہے کسی کو تو مجھ سے ڈر لگتا ہے
اپنا آپ کچھ بڑا بڑا لگ رہا ہے کیونکہ مجھ سے چھوٹے بھی مجھ پر رعب ڈالتے ہیں ۔
مذاق برطرف
غصہ نہیں البتہ میری طبیعت تھوڑی جذباتی ہے مگر محفل پر مجھے یاد نہیں پڑتا میں نے کسی سے غصے سے بات کی ہو وہ بھی چند ایک لوگوں کے جن کانام میں انگلی پر گن سکتی ہو، اس لئے انہوں نے بدتمیزی کی تو مجھے غصے سے بات کرنا پڑی ۔آپ کو تو کچھ نہیں کہا میں آپ کو کیوں ڈر لگتا ہے ؟
اپنے بس میں ہوتا تو نہ ہوتی شاید۔کاش کہ ہوتا پر افسوس کہ ایسا نہیں ہوتا ! پہلے ہی بڑی نا ہوتی تم : p
تو کیا اب تم بڑی ہو گئی ہو؟
بہت اچھا لکھا ہے۔ میری طرف سے ڈھیر ساری شاباش۔
تمہیں پہلے بھی کہا تھا کہ اپنی تحریریں مختلف رسائل و جرائد میں چھپنے کے لیے بھیجو۔
(اس کے لیے سب سے پہلے اپنے عاطف لالہ کو پکڑو)
شمشاد بھائی نے بالکل ٹھیک کہا۔ دوسری جانب سے عاطف لالہ پہ الزامات لگائے جارہے ہیں حالانکہ ان سے اس سلسلے میں کبھی رابطہ ہی نہیں کیا گیا!اب تو واقع ہی میں بڑا ہو گیا ہوں چاچو
اور جب اچھا لکھوں گا تو بھیج دوں گا ایسی تحریر تو عاطف بٹ لالہ بھی نہیں چھپنے دیں گے
معصوم طبیعت لوگ ڈر جاتے ہیں بھئی
جذبات ہونا اچھی بات ہے لیکن کبھی بھی اپنے جذبات کو بہت زیادہ شو نہیں کرنا چاہیے
ڈر یوں لگا کہ شروع میں آپ سے کہیں بھی بات کی آپ رپلائی نہیں کرتی تھیں تو مجھے لگا آپ شاید پسند نہیں کرتیں کسی کا یوں بات کرنا
شمشاد بھائی نے بالکل ٹھیک کہا۔ دوسری جانب سے عاطف لالہ پہ الزامات لگائے جارہے ہیں حالانکہ ان سے اس سلسلے میں کبھی رابطہ ہی نہیں کیا گیا!
اپنے بس میں ہوتا تو نہ ہوتی شاید۔
بالکل متفقشاید جذبات کو شو نہیں کرنا چاہئے مگر
فطرت تبدیل نہیں ہوتی اور میں خود پر جبر کرتی بھی ہوں اور نہیں بھی کرتی ، سب لوگ اپنے اپنے طریقے سے زندگی کو گزارنا چاہتے ہیں اگر انہیں تبدیل کرنے کی کوشش کی جائے تو وہ تبدیل تو ہو جاتے ہیں پر ان کی اپنی مرضی سے نہیں اور کسی پر اپنا تسلط قائم کر کے انہیں بدلنا ان شخصیت کو مسخ کرنا ہے ۔ تبدیلی وہ اچھی ہے جو کوئی اپنی خوشی سے اپنے اندر لائے ویسے یہ میرا ذاتی خیال ہے آپ اس سے اختلاف بھی کر سکتے ہیں
مجھے شروع میں لگا تھا ایسا لیکن اب یہ خیال بالکل بدل گیا کہ آپ غصے والی ہیںہو سکتا ہے مجھے نوٹیفکیشن نہیں ملا ہو یا میں نے دیکھا نا ہو ورنہ تو میں سب کو ریپلائی کر دیتی ہوں آپ سے مجھے کوئی خار نہیں ہے
میرے نوٹیفیکشن میں کوئی پرابلم ہے شاید یہاں پر ریٹنگ کا کوئی نوٹیفکشن نہیں ملا مجھے
میں نے اپنے گھر والوں کو بتایا کہ جب ہم چھوٹے تھے تو اگست میں چھت پہ جھنڈا لگاتے۔۔آٹے کی لئی بنا کے جھنڈیاں لگاتے تھے اور پڑوسیوں کے ساتھ مقابلہ ہوتا کہ کن کا جھنڈا زیادہ اونچا ہے۔۔کس نے زیادہ جھنڈیاں لگائی ہیں ۔۔اسی چکر میں شدید گرمی کی ساری دوپہر چھت پہ گزر جاتی ۔۔تو میں بتانا تو یہ چاہ رہی تھی کہ گرمی بہت زیادہ ہوتی تھیمیرے منہ سے بے اختیار نکل گیا کہ اس وقت اگست جون میں ہوتا تھا ۔۔