گُلِ یاسمیں
لائبریرین
جستجو جس کی تھی اس کو تو نہ پایا ہم نے
اس بہانے سے مگر دیکھ لی دنیا ہم نے
تجھ کو رسوا نہ کیا خود بھی پشیماں نہ ہوئے
عشق کی رسم کو اس طرح نبھایا ہم نے
کب ملی تھی کہاں بچھڑی تھی ہمیں یاد نہیں
زندگی تجھ کو تو بس خواب میں دیکھا ہم نے
اے ادا اور سنائیں بھی تو کیا حال اپنا
عمر کا لمبا سفر طے کیا تنہا ہم نے
شہریار
اس بہانے سے مگر دیکھ لی دنیا ہم نے
تجھ کو رسوا نہ کیا خود بھی پشیماں نہ ہوئے
عشق کی رسم کو اس طرح نبھایا ہم نے
کب ملی تھی کہاں بچھڑی تھی ہمیں یاد نہیں
زندگی تجھ کو تو بس خواب میں دیکھا ہم نے
اے ادا اور سنائیں بھی تو کیا حال اپنا
عمر کا لمبا سفر طے کیا تنہا ہم نے
شہریار
مدیر کی آخری تدوین: