متلاشی
محفلین
میرے محترم بات کرنے سے پہلے دوسرا کا پورا نقطہ نظر پڑھتے ہیں ۔۔۔! میں نے اوپر اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ بلاشبہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت کا ذکر کرنا باعث خیر و موجب ثواب و راحت ہے ۔۔۔۔ اس میں کسی بھی ذی شعور کو کلام نہیں ۔۔۔۔!اس طرح کی حدیث ہے یا کسی صحابی کا فرمان ،"جس میں جمعہ کے دن کو عید کہا گيا ہے۔" لیکن اس دن روزہ رکھنے کی بھی ممانعت نہیں۔(حوالہ یاد نہیں ،ملا تو ان شا اللہ شئیر کردیتا ہوں۔)
شب قدر افضل یا شب میلاد؟
شب قدر میں حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی امت پر فضل و احسان ہے اور شب میلاد میں تمام موجوداتِ عالم پر فضل و احسان ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے حضورکو رحمت اللعالمین بنایا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وجہ سے اللہ کی نعمتیں آسمان و زمین کی ساری مخلوق پر عام ہوگئیں۔ لہٰذا شب میلاد افضل ہے۔ یہ کچھ ذکر کیا گیا ہے ہمارے کثیر دلائل کا ایک حصہ ہے اللہ تعالیٰ جس کو ہدایت دے اس کے لئے اس قدر کافی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے : ''اور اندھوں کو تم گمراہی سے ہدایت کرنے والے نہیں تمہارے سنائے تو وہی سنتے ہیں جو ہماری آیتوں پر ایمان لاتے ہیں اور وہ مسلمان ہیں۔'' (٨١/٢٧) رہا تمہارا یہ الزام کہ ہم کسی نئے مذہب کے مدعی ہیں تو اس کا جواب یہ ہے کہ ہم بحمدہ تعالیٰ دین اسلام پر قائم ہیں سلف و خلف میں مشہور ہیں اگرچہ نا سمجھوں پر مخفی رہے حضرت سعدی نے کیا خوب کہا ہے کہ،
گر نہ بیند بروز شپر ٭ ٭ ٭ ٭ ٭ چشمہ آفتاب راچہ گناہ
اگر کوئی اندھا ہے تو اس میں سورج کا کیا گناہ ہے؟ اگر الو دن کو نہ دیکھ سکتے تو سورج کے چشمہ کا کیا گناہ ہے؟
اختلاف مروجہ طریقہ سے جشن عید میلاد النبی منانے پر ہے ۔۔۔۔ جس میں دین کے نام نبی کی سنتوں کا جنازہ نکالا جاتا ہے ۔۔۔!
اس لئے دلیل اس مروجہ جشن عید میلاد النبی منانے پر چاہئے نہ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت سعادت کا ذکر کرنے پر ۔۔۔!
ہمارا نظریہ یہ ہے ۔۔۔!
ذکر ولادتِ نبوی شریف صلى الله عليه وسلم مثل دیگر اذکارِ خیر کے ثواب اور افضل ہے
اگر بدعات وقبائح سے خالی ہو۔ اس سے بہتر کیا ہے کما قال الشاعر:
وذکرک للمشتاق خیر شراب * وکل شراب دونہ کسراب
البتہ جیسا ہمارے زمانے میں قیودات اورشنائع کے ساتھ مروّج ہے اس طرح بے شک بدعت ہے۔