جمیل نستعلیق ٹیم سے مکالمہ!

جمیل نوری نستعلیق فانٹ کے اپڈیٹ کے بعد بہت سے لوگوں کی طرف سے مثبت فیڈ بیگز موصول ہوئی ہیں۔ بعض احباب کی طرف سے کچھ ذاتی نوعیت کے سوالات بھی کئے گئے ہیں جبکہ اکثر کا تعلق تکنیکی پیچیدگیوں سے ہے۔ اسلئے ہم نے یہ سوچا ہے کہ بجائے ہر اک کو الگ الگ میل میں جواب دینے کے، ایک ہی دھاگے میں تمام بنیادی سوالات کا جواب دینے کی کوشش کی جائے۔۔۔
اسکا یہ فائدہ ہوگا کہ آئندہ مستقبل میں آنے والے نوجوان فانٹ ساز اس گفتگو سے فائدہ اُٹھا سکیں گے۔ ہماری گزارش ہے کہ سوالات کو زیادہ سے زیادہ فنی و تاریخی حدود میں رکھیں۔ شکریہ ۔
 
جمیل نستعلیق بنانے کا خیال آپ کو کب اور کیسے آیا ۔

اور اس سلسلے میں پیش آنے والی مشکلات کا بھی ذکر فرما دیجئے تو نوازش ہوگی
 
جمیل نستعلیق بنانے کا خیال آپ کو کب اور کیسے آیا ۔

فی الحال سوال کے پہلے حصے کا جواب دینا مناسب سمجھتا ہوں:
ماضی میں حقیقی اردو خط یعنی نستعلیق مخصوص پروگرامز تک محدود رہا ہے۔1980 کے ڈاس بیسڈ پروگرامز سے لیکر ونڈوز کے انپیج تک نوری نستعلیق کو باندھ کر رکھا گیا۔ دور جدید میں انٹرنیٹ انقلاب کو نظر انداز کرکے چند کمپنیوں نے فروغ اردو کی بجائے فروغ ذاتی پروگرامز کو رواج دیا۔ یہی وجہ رہی کہ یونیکوڈ اردو کے مقابلے میں یونیکوڈ فارسی و عربی فانٹس بہت ترقی کر چکے ہیں۔ اس میں کچھ حکومتی اداروں کا بھی قصور رہا ہے کہ وہ کروڑوں رپوں کے فنڈز حاصل کرنے کے باوجود ایک بھی لگیچر بیسڈ فانٹ منظر عام پر نہ لا سکیں۔
اردو فانٹس کی اس حالات زار کو دیکھتے ہوئے کچھ انفرادی قوتوں نے کام سنبھالا اور اوپن ٹائپ ٹیکنالوجی میں حرفی بنیادوں پر گنتی کے نستعلیق فانٹس کو منظر عام پر لایا گیا۔ گو کہ یہ فانٹس ہیڈنگز اور قلیل متن کیلئے قابل استعمال تھے، لیکن انکو بڑے پیمانے پر استعمال کرنا ناممکن تھا۔ کیونکہ حقیقی نستعلیق خط یہ تقاضا کرتا ہے کہ فانٹ خوبصورت ہونے کیساتھ ساتھ تیز ترین بھی ہو۔ ایسی صورت میں لگیچرز کا استعمال ہی وہ واحد راستہ تھا جسے اختیار کئے بغیر نستعلیقی متن کو کم از کم نیٹ کے قابل بنانا ممکن نہ تھا۔
سال 2007 میں جب امبر نستعلیق اور پاک نوری نستعلیق تمام تر پیش گوئیوں کے بعد بھی ریلیز نہ ہوئے تو ہمیں انتہائی دُکھ کیساتھ یہ کام اپنے سر لینا پڑا۔ ہم نے محسوس کیا تھا کہ لوگ ترویج اردو کے نام پر خوب پیسا کما رہے ہیں۔ وہی نوری نستعلیق لگیچرز جو نہ جانے کتنی بار مالکیت بدل چکے ہیں، مختلف ہاتھوں سے گزرنے کے بعد لاکھوں رپوں کی قیمت میں فروغ ہوتے ہیں۔ جبکہ عام پبلک کو محض "تصویری" اردو پر ٹرخا دیا جاتا ہے۔ نیٹ پر اردو میں موجود مواد کا جب تجزیہ کیا جاتا تو یہ دیکھ کر انتہائی افسوس ہوتا کہ صرف فانٹ کی کمی کے باعث اردو دان اپنی زبان میں مواد پوسٹ کرنے سے کتراتے ہیں۔ چونکہ نوری نستعلیق ہمارا معمول بن چکا تھا۔ اسلئے کسی بھی نسخ فانٹ کو استعمال کرنا انتہائی تکلیف دہ ثابت ہوتا تھا۔ بالآخر جُون سنہ ؁۲۰۰۸ء کو ہمنے نوری لگیچرز کی افزودگی اور بہتر حرفی فانٹ کی تلاش شروع کی۔۔۔ باقی مراحل اگلی پوسٹ میں۔
 
اور اس سلسلے میں پیش آنے والی مشکلات کا بھی ذکر فرما دیجئے تو نوازش ہوگی
جمیل نوری نستعلیق کے پہلے ورژن کی تیاری:
زیادہ تر مشکلات تو تکنیکی لحاظ سے ہی پیش آئی تھیں۔ سب سے پہلے ہمیں ایک ایسے حرفی نستعلیق فانٹ کا انتخاب کرنا تھا جسمیں کئی ہزار لگیچرز باآسانی سما سکیں۔ نیز اسکی بناوٹ بھی نوری نستعلیق سے مشابہ ہونی چاہیے تھی۔ اس سلسلہ میں متعدد فانٹس پر ٹیسٹ کئے گئے۔ کرلپ کا نفیس نستعلیق گو کہ خوبصورت تھا مگر رفتار اور مشابہت کے لحاظ سے کمزور۔ پاک نستعلیق میں بہت سے الفاظ کو لکھنا ناممکن تھا۔ نیز اس خط کا سائز لگیچرز کے مقابلہ میں بھی‌بہت زیادہ تھا۔ فجر نوری نستعلیق ایک بہترین انتخاب ہو سکتا تھا۔ مگر اسمیں کرننگ اور اعراب کے ایسے مسائل تھے جنکو حل کئے بغیر آگے بڑھنا وقت کا ضیاع تھا۔ ایسے میں ہمیں پاک ڈیٹا کا جوہر نستعلیق نظر آیا جنکا دعویٰ تھا کہ اسمیں 1700 نوری نستعلیق لگیچرز پہلے سے موجود ہیں۔ چونکہ اسکا حرفی فانٹ اتنا خاص نہیں ہے اسلئے اول دنوں میں ہمنے اسکو خاص اہمیت نہ دی۔ بعد ازاں جب قریب سے اسکی چیکنگ کی گئی تو پتا چلا کہ اسکی کرننگ اور نکتوں کی جاگزینی باقی فانٹس کے مقابلہ میں بہت بہتر ہے۔ یوں اس فانٹ کو نوری نستعلیق لگیچرز کیلئے بنیاد بنایا گیا۔
جب جمیل نوری نستعلیق کے پہلے ورژن پر کام ہو رہا تھا، بعینہٖ اسی وقت علوی نستعلیق فانٹ کی خوشخبریاں عروج پر پہنچ گئیں۔ یوں ہمنے کچھ عرصہ کیلئے فانٹ سازی سے بریک لے لی۔ ہمارا خیال تھا کہ اس فانٹ کے بعد کسی دوسرے نوری نستعلیق فانٹ کی ضرورت نہ رہے گی۔ مگر ریلیز پر انکشاف ہوا کہ اسمیں لگیچرز کی تعداد کافی کم ہے۔ ساتھ ہی میں انپیج ۳ کا اجراء بھی ہوگیا اور ہماری ٹیم کو ایک نیا آئیڈیا سوجھا:’’کیوں نہ فانٹ میں کشیدہ فیوچر شامل کیا جائے؟‘‘ اس نئے خیال کے آنے کی دیر تھی کہ ہم واپس نامکمل کام کو مکمل کرنے کیلئے جہاد پر نکلے۔ نبیل صاحب کے لگیچرز لک اپس اطلاقیوں کی مدد سے مہینوں کا کام گھنٹوں میں ہو گیا اور یوں کشیدہ سے بھرپور ۱۷۵۰۰ لگیچرز کا نوری نستعلیق فانٹ اپنے وجود میں آیا۔
دوسرے ورژن کی کہانی اگلی پوسٹ میں۔۔۔
 

aladdin

محفلین
آگے کے بارے میں بتائیں۔ ہمیں اس کے بارے میں اور جان نے کی خواہش ہے۔ اس مکالمے کو مکمل کریں۔ شکریہ:)
 
اور اس سلسلے میں پیش آنے والی مشکلات کا بھی ذکر فرما دیجئے تو نوازش ہوگی

جمیل نوری نستعلیق کے دوسرے ورژن سے متعلق:
۲۵ دسمبر ؁۲۰۰۸ء کی پہلی ریلیز کے بعد ہمارا خیال تھا کہ کام مکمل ہو گیا اور مزید کام کی ضرورت باقی نہیں۔ البتہ جب احباب کی طرف سے لگیچرز لک اپس کی غلطیوں اور اعراب کی درست جاگزینی سے متعلق اعتراضات کیے گئے تو ہمنے سوچا کہ فانٹ کی نئے سرے سے تخلیق ضروری ہے۔
پہلا مسئلہ یہ تھا کہ فانٹ میں لگیچرز کی تعداد بدستور انپیج ۳ کے مقابلے میں کم تھی۔ اسکی وجہ یہ تھی کہ انپیج کے نوری نستعلیق فانٹس میں قریباً ۳۰۰۰ لگیچرز ایسے ہیں جنکی خالی کشتیاں ایک گلف پر اور انکے نکتے دوسرے گلفس پر ہیں(ایسا کیوں گیا، یہ ہماری سمجھ سے باہر ہے۔ یہاں تک کہ نئے فیض لاہوری نستعلیق میں تو ۹۰ فیصد لگیچرز اسی طرح الگ الگ گلفس اور نکتوں پر موجود ہیں۔) بہر حال ان نکتوں والے لگیچرز کو مکمل کئے بغیر ایک مکمل نوری نستعلیق بنانا ناممکن تھا۔ اس کام کیلئے پہلے ان گلفس کی پروگرامنگ کو ڈیکوڈ کیا گیا اور یہ معلوم ہو گیا کہ یہ خالی کشتیاں اور نکتے کس ترتیب پر ہیں۔ اسکے بعد انتہائی محنت کیساتھ ،۶ گھنٹے روازنہ کی رفتار پر ان نامعلوم لگیچرز کو دریافت کر لیا گیا۔ اسی دوران ٹیم کے باقی ممبران کیرکٹر فانٹ جوہر نستعلیق کے اعراب مسائل کو دور کرتے رہے۔
اس کٹھن مرحلے کو حل کرنے کے بعد انپیج ۳ کے اعراب لگیچرز پر توجہ دی گئی۔ اعراب لگیچرز ان مکمل ترسیمہ جات کو کہتے ہیں جو اعراب سمیت گلفس میں شامل ہوتے ہیں۔ انکی تعداد تقریباً ایک ہزار ہے۔ پہلی ریلیز کے وقت ہمارے پاس ایسا کوئی طریقہ موجود نہیں تھا جس سے ان سب کو شامل کیا جاتا۔ بالآخرانتھک تجربات کے بعد اس مشکل کو بھی ٹھکانے لگا لیا گیا۔
یہاں تک کام مکمل کرلینے کے بعد لگیچرز لک اپس کے مسائل دور کرنا بھی ضروری تھے۔ اسکے لئے ہمنے تمام ترسیمہ جات کی تصاویر جنریٹ کر کے انکے متن کو آمنے سامنے رکھ کر چیک کیا۔ مسئلہ ملتے ہی اسکو درست کر لیا جاتا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ پہلی ریلیز کے مقابلے میں نئی ریلیز میں مسائل بہت کم ہیں۔
اب فانٹ کی تیاری کا مرحلہ آیا اور لگیچرز کی مرجنگ، سارٹنگ کے بعد انکو ایک فائل میں یکجا کر لیا گیا۔ کیریکٹر فانٹ میں انکے نام اخز کرکے وولٹ میں لک اپس بنائے گئے۔یوں ۱۰۰۰ لگیچرز پر ٹیبل کے لحاظ سے ۲۵ ٹیبل بنے۔
یہ تمام کام محض چند ۳ گھنٹے میں مکمل ہو گیا اور مؤرخہ ۱۰ مارچ ؁۲۰۰۹ء کو دوسرا ورژن فلاح عامہ کیلئے ریلیز کر دیا گیا۔
 
فونٹ کافی بہتر ہے

سلام
فونٹ بہت حد تک بہتر ہے یعنی اب تک میری نظر میں تو کوئی ایسی غلطی نہیں گزری جو ٹھیک کرنے کے لئے کہا جائے خاص طور پر اعراب پر کافی خاص توجہ دی گئی ہے اللہ آپ کو ہمت اور حوصلہ دے کیونکہ کام سخت ہے اور جان عزیز۔
 
آپکے ٹیم کے کُل ارکان کتنے ہیں اور انکے تعلیمی کوائف؟

پہلی ریلیز کے وقت تو محض دو اراکین تھے۔ البتہ فانٹ کی کوالٹی کو دیکھتے ہوئے کچھ پروفیشنل فیلڈ سے وابستہ افراد نے ہم سے رابطہ کیا اور مزید بہتری کی درخواست کی۔ جسکے نتیجے میں ہمنے انکی ٹیکنیکلٹی کے مطابق تعاون وصول کیا۔ فی الوقت جمیل نستعلیق ٹیم میں ۴ ایکٹو ممبران ہیں:
۔کینڈین پروگرامر
۔روسی ہیکر
۔پاکستانی پبلشر
۔افغانی فانٹ ساز
 

ذیشان حیدر

محفلین
محترم جناب جمیل نستعلیق صاحب
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
فیضَ‌لاہوری نستعلیق اور علوی نستعلیق میں‌کیا فرق ہے ؟
 
محترم جناب جمیل نستعلیق صاحب
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
فیضَ‌لاہوری نستعلیق اور علوی نستعلیق میں‌کیا فرق ہے ؟

علوی لاہوری نستعلیق گو کہ کافی حد تک لاہوری خط سے مشابہ ہے لیکن اسمیں شامل تمام لگیچرز لاہوری طرز کے نہیں ہیں۔ اگر آپ لاہوری نوری مکس استعمال کرنا چاہتے ہیں تو علوی لاہوری نستعلیق بہترین انتخاب ہو سکتا ہے۔
جبکہ اسکے بر عکس فیض لاہوری نستعلیق میں کیریکٹر فانٹ سے لیکر 43000+ لگیچرز تک سب کے سب لاہوری خطاطی پر مبنی ہیں۔
 

ذیشان حیدر

محفلین
لگیچرز اور گلف کیا چیز ہیں؟ نوری / جمیل نستعلیق فونٹ میں لگیچرز کی تعداد اتنی زیادہ کیوں رکھی گئی ہے؟ جبکہ نورحرا و دیگر فونٹس میں ان کی تعداد بہت محدود ہے اور سارے الفاظ صحیح کام کرتے ہیں۔ فونٹس کی اشکال کا تعین کس طرح کیا جائے؟
 

الف عین

لائبریرین
ذیشان، اس کے لئے تو لمبا لکچر دینا پڑے گا جس کو بھی دینا پڑے۔۔ کم از کم میں تو نہیں دے سکتا۔
نورِ حرا اور اس میں اصل فرق یہ ہے کہ یہ نستعلیق فانٹ ہے۔ جس میں حروف کی عمودی پوزیشن اس پر منحصر ہے کہ یہ لفظ میں کس مقام پر آتا ہے، پہلا، دوسرا، تیسرا، چوتھا۔۔۔۔۔ یا آخر۔
محض نستعلیق میں ایک لفظ کو ہی دیکھ لو
مس
مست
مستق
مستقب
مستقبل
یہ مستقبل کے ہی ٹکڑے ہیں، اور ان میں م، س، اور ت وغیرہ کی پوزیشن پر غور کرو،
 
لگیچرز اور گلف کیا چیز ہیں؟
ایک سوال آدھا علم ہے۔ آپکے سوالات میں بہت گہرے جوابات پوشیدہ ہیں۔ مزید کا انتظار رہے گا۔۔۔
وہ حروف جو ایک دوسرے کیساتھ جڑ سکتے ہیں، باہم مل کر ترسیمہ جات یا لگیچرز بناتے ہیں۔ جیسے ب،ج،س سے شروع ہونے والے مجموعوں کا لگیچر بن سکتا ہے لیکن ا،ر،د،و کا نہیں۔ ہر فانٹ میں چند سو سے لیکر کئی ہزار لگیچرز ہو سکتے ہیں۔
گلفس محض ایک ٹائپوگرافک اصطلاح ہے ان تمام اشکال کی، جنکی مدد سے ایک فانٹ تخلیق دیا جاتا ہے۔ گلفس کئی قسم کے ہوتے ہیں: جوڑ، اعراب، نقطے، شوشے، خالی کشتیاں اور حروف کے مجموعے یعنی لگیچرز۔
ذیل میں فیض لاہوری نستعلیق کے کچھ گلفس:

لگیچرز:
b044.gif


اعراب:
b045.gif


نوری / جمیل نستعلیق فونٹ میں لگیچرز کی تعداد اتنی زیادہ کیوں رکھی گئی ہے؟ جبکہ نورحرا و دیگر فونٹس میں ان کی تعداد بہت محدود ہے اور سارے الفاظ صحیح کام کرتے ہیں۔

جمیل / فیض نستعلیق میں لگیچرز کی کثیر تعداد شامل کرنے کی دو اہم وجوہات ہیں:
۱) نستعلیقی خط کی پیچیدگی اور کمپیوٹنگ رینڈرنگ انجن کی کمزوری
۲) نستعلیقی خط کی خوبصورتی اور کمپیوٹنگ لے آؤٹ انجن کی کمزوری


جیسا کہ پہلے بیان کیا جا چُکا ہے کہ نستعلیق ایک ترچھا اور بیضوی خط ہے۔ خطاط حضرات صدیوں سے اس خط کی مشق میں مصروف عمل ہیں مگر کوئی بھی اعلیٰ پایہ کا خطاط سو فیصد اسکا احاطہ کرنے سے قاصر رہا ہے۔
ٹائپ رائٹر کی آمد کے بعد کئی بار نستعلیقی مشین بنانے کی ناکام کوششیں کی گئیں۔ البتہ کمپیوٹر نے اپنی الیکٹرونیکل طاقت کا جوہر دکھاتے ہوئے کسی حد تک اسمیں کامیابی حاصل کر لی۔ نتیجہ یہ نکلا کہ نستعلیقی خطاطی کے حقیقی قوانین کو کمپیوٹنگ طاقت کے سامنے مفاہمت کا سامنا کرنا پڑا۔ اور اسکا نعم البدل ’’لگیچرز‘‘ متعارف کروائے گئے۔
نور حرا اور دیگر فانٹس جو کہ بالکل درست کام کرتے ہیں اور تمام الفاظ لکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ وہ درحقیقت نستعلیقی نہیں، بلکہ نسخ خطوط ہیں۔ نسخ خطوط کافی حد تک لاطینی طرز پروگرامنگ پر کام کرتے ہیں اور انکو چلانے کیلئے زیادہ رفتار کی ضرورت بھی نہیں۔
جوڑوں کی بنیاد پر نستعلیقی خطوط؛ انپیج کے نوری / فیض کیرکٹر،کرلپ کا نفیس نستعلیق اور ڈیکو ٹائپ کا نستعلیق فانٹ سر فہرست ہے۔ انپیج میں گو کہ اسکی فطری زبان MFC کے ذریعہ جوڑوں کی پروگرامنگ کی گئی ہے۔ پر نتائج محض ۸۰ فیصد قابل قبول ہیں۔ یہی حال اوپن ٹائپ فانٹ نفیس نستعلیق کا ہے۔ اسمیں اشکال اور انکے قوانین اس کثرت کیساتھ شامل کئے گئے ہیں کہ فانٹ کی سست رفتار مجموعی ناکامی کا اثبوت بن گیا ہے۔
بہر حال اُمید کی کرن ڈیکو ٹائپ کا نستعلیق فانٹ بن کر آیا ہے۔ جسمیں صرف ۳۰۰ گلفس کے ملاپ سے ۲۷ بلین مختلف جوڑ بنانا ممکن ہو گیا ہے۔ چونکہ اسکا فطری رینڈرنگ اور لے آؤٹ انجن ’’ACE‘‘ ہے۔ اسلئے یہ بھی فی الوقت انپیج کی طرح صرف اڈوب انڈیزائن میں کام کر پائے گا۔

فونٹس کی اشکال کا تعین کس طرح کیا جائے؟
یہ واقعی ایک بہت پیچیدہ سوال ہے۔ کسی بھی فانٹ کی اشکال کا تعین "اصل" خط کی ظاہری بنواوٹ اور رینڈرنگ انجن کی طاقت کو دیکھ کر کیا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر نسخ خطوط کی بناوٹ بالکل سادہ ہونے کے سبب محض چند گنتی کی اشکال سے پورا فانٹ تیار ہو جاتا ہے۔ اگر ہر حرف کی تین اشکال بھی بنائی جائیں تو وہ نسخ خطوط کیلئے بہت کافی ہوں گی۔ اسکے برعکس نستعلیقی خطوط اپنی انفرادی شان کی بدولت بعض حروف کیلئے ۴ سے لیکر ۱۵ اشکال تک کا تقاضا کر سکتے ہیں۔ اور اگر تب بھی خوبصورتی کی تمنا پوری نہ ہو تو مزید جدت اشکال میں ’’کشش یا کشیدہ‘‘ شامل کرکے پیدا کی جاسکتی ہے۔
آپکی آسانی کیلئے ایک خاکہ تیار کیا ہے جسمیں فانٹس کی اشکال، خوبصورتی و رفتار کا موازنہ پیش خدمت ہے:
کم اشکال = کم خوبصورتی = تیز رفتار = بے کار پرنٹ پبلشنگ = کمزور ویب پبلشنگ (نفیس نسخ)
زیادہ اشکال = مناسب خوبصورتی = سست رفتار = کمزور پرنٹ پبلشنگ = بے کار ویب پبلشنگ (نفیس نستعلیق)
مناسب اشکال + زیادہ لگیچرز = زیادہ خوبصورتی = مناسب رفتار = مناسب پرنٹ پبلشنگ = بہترین ویب پبلشنگ (جمیل نوری نستعلیق)
 

ذیشان حیدر

محفلین
محترم جمیل صاحب
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ؎!
اوپن ٹائپ فونٹ اور ٹریو ٹائپ فونٹ میں‌کیا فرق ہے؟ اب سنا ہے کہ حضرات اوپن ٹائپ فونٹ میں بھی اردو فونٹس بنانے میں‌جدوجہد کررہے ہیں۔اس کوشش سے کیا مستقبل قریب میں‌ونڈوز ، کورل ڈرا، فوٹو شاپ وغیرہ وغیرہ میں اردو لکھنے کی سہولت موجود ہوگی؟
کیا اوپن ٹائپ فونٹس کےلئے کوئی خاص سوفٹ ویئر استعمال ہوتے ہیں؟
علازہ ازیں یہ کہ فونٹ سازی کےلئے پریکٹیکل ٹیٹوریل یا ویڈیو بھی آپ حضرات کی طرف سے لکھ /بنا دیا/دی جائے۔ ہم جانتے ہیں کہ آپ اپنے مشن میں بہت زیادہ مصروف ہیں اور آپ پاس وقت بالکل ہی نہیں‌ہے ۔ آپ حضرات کی دیکھا دیکھی بہت سے حضرات میں فونٹس بنانے کی امید جاگی ہے اور وہ اس پر کام بھی کرنا چاہتے ہیں‌لیکن مسئلہ یہ ہے کہ انہیں سوفٹ ویئر استعمال کرنا نہیں‌آتے کہ الفاظ کو کس طرح ٹریسا جائے Fonts Creatorکو کس طرح استعمال کیا جائے۔ وولٹ کو کس طرح استعمال کیا جائے ۔اس میں پیش آنے والے مسائل وغیرہ وغیرہ۔۔ اس سے یہ فائدہ ہوگا یہ مختلف لوگوں میں مختلف سوالات پیدا ہوں گے اور ایک دوسرے سے شیئر کرنے سے ایک دوسرے کو فائدہ حاصل ہوگا۔ امید کرتاہوں کہ اس طرح بھی توجہ فرمائیں گے۔
اس کے علاوہ یہ بھی جاننا چاہتا ہوں کہ فانٹ بنانے کے بعد انہیں کیز کے ساتھ کسطرح‌منسلک کیا جاتا ہے؟ جیسے aپر "ا" اور "آ" ہیں وغیرہ وغیرہ
 
Top