لیکن میں نے آپ کے کہنے پر ہی بات مان لی تھی کہ یہ ونڈوز کے لئے بنایا گیا ہے (کم از کم جمیل نستعلیق کے بارے میں)، یہ تو بہت اچھی بات ہے کہ لینکس پر اس کی کارکردگی علوی نستعلیق سے بہتر ہے۔
ٹائمز فانٹ کے گلائف استعمال کرنے پر کاپی رائٹ خلاف ورزی کا الزام لگ سکتا ہے، اس لئے کہا تھا۔ آئندہ اپ گریڈ کے موقع پر اس کا خیال رکھیں۔
شاید آپ کو معلوم ہے کہ نوری نستعلیق ترسیمہ جات کے اصل خالق بھی مونوٹائپ ہی ہیں اور ٹائمز رومن بھی انہی کا ہے۔ جب ہمیںانکے ہزاروں ترسیمہ جات کے استعمال پر کاپی رائٹ کا خوف نہیں آرہا تو پھر پچاس ساٹھ ٹائمز رومن کے گلفس پر اتنی حیرت کیوں۔وبالِ جان ےتو قطعی نہیں بنا جناب۔ یہ مسئلہ آپ کا ہے کہ کس کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ لیکن یہ بھی درست ہے کہ اردو والے اس معاملے میں سخی (یا نا اہلِ) واقع ہوئے ہیں، اس لئے ان ترسیمہ جات کا معاملہ مختلف ہے (اگر چہ وائس آف امریکہ یا بی بی سی وغیرہ علوی نستعلیق محض اس وجہ سے نہیں اپنا رہے ہیں کہ یہ نوری نستعلیق کے ترسیموں سے بنا ہے) لیکن مونو ٹائپ سے تو معاملہ کورٹ میں ہی نمٹ سکتا ہے اور اس کا فیصلہ بھی معلوم ہے۔ اس لئے کہا تھا۔ پھر لاطینی فانٹ تو ہزاروں مل جائیں گے، ان کو استعمال کرنے میں کیا مشکل ہے؟ مگر لگتا ہے کہ آپ برا مان رہے ہیں اس بات پر۔
ٹائمز رومن میں کیا مسئلہ ہے؟ اسکی خوبصورتی اور استعمال میں زیادتی کی وجہ سے اسکا انتخاب کیا تھا۔
کوئی نیا ورژن نہیں آیا ابھی تک اس کا، جو غلطیوں سے پاک ہیو؟
میری مراد ان غلطیوں سے تھی جن کی نشاندہی محفل پر کی جا چکی ہے۔غلطیوں سے پاک کوئی فانٹ نہیں ہوتا۔ انشاءاللہ اگلے ورژن میں بہتری آئے گی۔
جناب کہا غائب ہو گئے۔فونٹ بنانے والو۔
جناب کہا غائب ہو گئے۔فونٹ بنانے والو۔
میں نے جمیل نستعلیق کو استعمال کرتے ہوئے ورڈ میںٹائپ کیا۔ سب اچھا تھا
لیکن جب پرنٹ لیا تو ۱۱۱۱۱۱۱۱۱۱۱۱۱۱۱۱۱۱۔۴۹۱۱۱۱۴۱۱۱۱۱۱۱۱۹۴۹۹
جیسی زبان نکلی ہے صفحے پر