۔ تو ابن حسن پلیز دکھائیے پھر وہ اخبارات جن کی زینت یہ خبر بنی تھی۔
جیسا کہ میں نے پہلے بھی عرض کیا تھا کہ رمضان کے دوران کسی قسم کے مباحث اور خصو صا ایسے افراد سے جو بغیر لعن طعن کے گفتگو ہی نہ کر سکتے ہوں ، سے طبیعت محترز ہی رہتی ہے لہذا یہ آخری جواب میں طبیعت پر جبر کر کے دے رہا ہوں پھر اگر یہ دھاگہ شوال تک طول پکڑ گیا تو دیکھیں گئے۔
انٹرنیٹ پر کوئی بھی اردو اخبار سترہ سال کا ریکارڈ جمع نہیں رکھتا لہذا اس کے لیے کسی لائبریری سے رجوع کرنا پرے گا یہ کوئی اتنی خاص بات نہیں ویسے بھی خود وہی جنرل یہ بات قبول کر ہا ہے جس نے یہ شوشہ چھوڑا ہے تو آخر اس کی بات قبول کرنے میں کیا چیز مانع ہو سکتی ہے؟؟
اور اگر آپ اسکے بعد کیا آپ ذیل کے لوگوں پر لعنت بھیجیں گے یا کیا کریں گے جو پھر بھی دھڑلے سے اور تواتر سے متحدہ پر جناح پور کا الزام لگا رہے ہیں؟
ذیل کے لوگوں کا موقف یہی ہے کہ متحدہ جناح پور کی سازش میں شریک تھی لہذا جماعت اسلامی اور عمران خان اپنے اس موقف کا اعادہ کر رہے ہیں۔ اوپر میں نے جو مطالبہ کیا تھا وہ یہ تھا
ایم کیو ایم پر ذرا پنجابی سیاستدانوں کے وہ بیانات تو شیئر کیے جائیں جس میں اس بری طرح جناح پور کا الزام ایم کیو ایم پر لگایا گیا جو آج اس براءت پر خوشیاں منائی جارہی ہیں
یعنی یہ معاملہ جو متحدہ اور ن لیگ کے حوالے سے چل رہا ہے میں اس حوالہ سے کوئی بیان مانگ رہا ہوں جماعت اسلامی یا عمران کے حوالے سے نہیں۔ یہ بات اپنے ذہن میں رکھیں کہ یہ بحث اس بات کو تسلیم کر کہ ہو رہی ہے کہ جناح پور کی سازش کا وجود نہیں تھا ورنہ اگر عمران خان یا جماعت کے موقف کی تائید منظور ہوتی یا خود اس بات پر بحث کہ واقعی جناح پور کی سازش وجود رکھتی تھی اور جنرل نصیر و امتیاز جھوٹ بول رہے ہیں تو اس سلسلے میںکئی باتیں اور ثبوت پیش کیے جاسکتے ہیں مثلا آج ہی میجر ندیم ڈار نے کیپٹل ٹاک میںاس بات کا دعوہ کیا ہے کہ ایم کیو ایم جناح پور کی سازش میں شریک تھی اور یہ کہ خود میجر ہی نے نائن زیرو کا آپریشن کیا جہاں سے ہزاروں مطبوعہ جناح پور کے نقشے برامد کیے گئے بہرحال ابھی یہ بات زیر بحث نہیں۔
دور کیوں جائیے۔ صرف اسی اردو فورم پر جناح پور لکھ کر سرچ کر لیں اور جناح پور کے الزام کا پلندہ نکل کر سامنے آ جائے گا۔
انگلش میں جناح پور لکھ کر گوگل کر لیں اور الزامات کا اس سے کہیں بڑا پلندہ نکل کر سامنے آ جائے گا۔
الحمد للہ انٹر نیٹ پر جنتی پہنچ میری پیڈ اور ان پیڈ سائٹس اور سورسس تک ہے اتنی آپ کی یقینا نہیں ہو گی یہ بچکا نہ باتیں رہنے دیں مجھے معلوم ہے کہ گوگل اور اس فورم یا ادھر اُدھر سرچ کر کہ کیا ٹریش آپ لا سکتی ہیں یا نہیں آپ کی پہنچ میرے لیے اجنبی نہیں لیکن بہتر ہو گا کہ بات پوری طرح سمجھ کر پھر جواب دیا کریں۔
بے تکا سوال کہ یہ کمیشن متحدہ نے اور ان مقتولوں کے وارثوں نے قائم نہیں کرنا ہے، بلکہ عدالت نے قائم کرنا ہے، اور متحدہ اور ان پندرہ ہزار مقتولوں کے یہ ورثاء بہت پہلے سے عدالت پر دستک دے رہے ہیں، مگر کوئی اہل انصاف ہو تو انکی بات سنے نا۔
خوب یہ بے تکا سوال ہے محترمہ یہ وہ سوال ہے جس کا جواب ساری ایم کیو ایم مل کر بھی نہیں دے سکتی کبھی یہ سوال اتفاق سے ایم کیو ایم کے کسی وزیر یا مشیر سے پوچھ لیا جائے تو وہ بغلیں جھانکنے لگتے ہیں جو حالی موالی ایم کیو ایم کے آپ کے مشیر اور ممد و معاون بنے ہوئے ہیں نا ذرا ان سے کبھی یہ باتیں پوچھ لیجئے گا۔
کمیشن حکومت باآسانی قائم کر سکتی ہے اس کے لیے کسی عدالت کی کوئی ضرورت نہیں ہے بس اخلاقی جرات کی ضرورت ہے اتنی پاور ایک حکومت کی ہوتی ہے ایم کیو ایم کے ڈھیر سارے وزیر و مشیر اور ایک گورنر موجود ہے مشرف کا دور تو گویا ان کے اقتدار کے عروج کا دور تھا مشرف کو عدالیہ توڑنے کے لیے آئین ختم کرنے کے لیے مسجد ڈھانے کے لیے تو کسی عدلیہ کی ضرورت نہیں پڑی ایم کیو ایم ان کی ہر کام میں مشیر و معاون رہی تو ایک چھوٹا سا کمیشن بنانے کے لیے عدلیہ کی ضرورت ہے کیا خوب ۔ میری تجویز ہے کہ الطاف کو چاہیے کچھ تو اپنے پندرہ ہزار مقتولین کی روحوں کا پاس کرے کل قیامت کو اگر ان پندرہ ہزار نے الطاف کو پکڑ لیا اور اس سے پوچھا کہ بتاو تم نے ہمارے قتل کا انصاف کیوں نہ قاتلوں سے طلب کیا بلکہ تم تو ان کے ہم پیالہ و ہم نوالہ رہے تو الطاف کیا جواب دے گا؟؟؟
پتا نہیں کون سی عیاشیوں اور کون سے اقتدار کے مزے لوٹنے کی بات یہ حضرت کر رہے ہیں۔ فقط ایک سوال کا جواب دے دیں کہ عدالت میں انصاف و عدل حاصل کرنے کا حکومتی نظام چلانے سے کیا تعلق؟ یہ پندرہ ہزار مقتولین کے ورثاء ہیں جو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا رہے ہیں، مگر کوئی شنوائی نہیں۔
میں جن عیاشیوں کی بات کر رہا ہوں ان کی تفصیل رہنے دیں کہ ماہ رمضان ان کاموں کے ذکر کے لیے اچھا نہیں ہاں فقط آپ کے ایک ذہانت سے بھرپور سوال کا جواب یہ ہے کہ ایم کیو ایم جن لوگوں کے ساتھ مل کر حکومت چلا رہی ہے اس کے مزے لوٹ رہی ہے ان پر ہی وہ اپنے پندرہ ہزار مقتولین کے قتل کا الزام بھی تھوپتی ہے۔گویا رند کے رند رہے اور ہاتھ سے جنت بھی نہ گئی والا معاملہ ہے۔ یعنی حد ہو گئی میں کیا کہوں میری زبان و ہاتھ رکھ رہے ہیں اس ماہ کے احترام میں بتائیے بھلا پوچھتی ہیں کیا تعلق ہے۔ یا تو مقتولین کی رٹ لگانا چھوڑ دیں یا حکومت چھوڑ دیں مگر یہ دونوں ہی شاید مشکل کام ہیں بقو ل ہارون رشید الطاف ہر حکومت سے کہتا ہے کہ یا تو حصہ دو یا حساب دو اور بقول میرے کہ حصے کی ہڈی پر رضامند ہو جاتا ہے۔
ابن حسن،
کیا کبھی آپ نے "مجبوری" نامی شہ کا نام سنا ہے؟ اگر انسان کو چوائس ہی بدترین اور بدتر کے درمیان کرنی ہے تو ُپھر وہ بدتر کا ہی انتخاب کرے گا۔ پیپلز پارٹی سے اتحاد کیا تاکہ کراچی کی عوام کو اسکے حقوق مل سکیں، مگر وہاں پکا قلعہ آپریشن شروع ہو گیا۔ میاں صاحب پر اعتبار کیا تو انہوں نے تو پیٹھ میں ہی خنجر گھونپ دیا۔ اور یہ بتلاتے ہوئے کیوں آپ کے لب سل جاتے ہیں کہ مشرف صاحب کے پہلے دور میں یہی متحدہ واحد جماعت تھی جس نے الیکشنز کا بائیکاٹ کیا تھا۔ تو کس منہ سے لگائیں گے اس پر پھر عیاشیوں اور اقتدار کے مزے لوٹنے کے الزامات۔
متحدہ اگر حکومت کا ساتھ دیتی رہی تو اسکی مجبوری تھی کہ اہل کراچی کے حقوق پاکستان میں صرف اسی صورت میں ملنے کے چانسز تھے جب کوئی حکومتی پارٹی کا ساتھ دے۔ یہ بتلائیں کہ متحدہ اپوزیشن میں بیٹھ کر اہل کراچی کے لیے کیا جھک مار لیتی سوائے اسکے کہ اس پر جہاں ایک آپریشن ہونا تھا وہیں چار پانچ آپریشن ہو جاتے اور بقیہ اہل پاکستان کو میڈیا اپنے جھوٹ سے تھپک تھپک کر سلاتا رہتا۔
مہوش علی،
میں اس چوائس کو کیا نام دوں جو ہمیشہ حکومتی عیش پر منہج ہوتی ہے کبھی راہ حسینی اختیار نہیں کرتی مشرف کے زمانےمیں بلدیاتی انتخابات کا بائکاٹ ایم کیو ایم نے محض اس ڈر سے کہ الیکشن فیر ہوں گئے اور وہ شکست کھائیں گئے، کیا تھا ، ورنہ آپ ہی بتائیے کتنی مرتبہ ایم کیو ایم اقتدار سے الگ رہی ہے؟؟؟
میاں صاحب آئیں تو وہ اقتدار میں بی بی آئیں تو وہ اقتدار میں فوج آئے تو وہ اقتدار میں اب شاید کبھی دجالی حکومت ہوئی تو بھی ایم کیو ایم اقتدار میں ہی ہو گی۔
اور یہ جو آپ فرما رہی ہیں کہ کراچی کے حقوق صرف اقتدار سے ہی مل سکتے تھے تو درحقیقت یہی وہ خناس ہے جو ایم کیو ایم والوں کے دماغ میں بھرا ہوا ہے کراچی کوئی ایم کیو ایم کی جاگیر نہیں یا ایم کیو ایم اہل کراچی کے مائی باپ نہیں جو بھی اقتدار میں آئے گا وہ کراچی کا بھلا ہی کر ے گا کیا نعمت اللہ خان نے کم کراچی میں ترقیاتی کام کرائے ہیں؟؟؟ تو یہ کیا بات ہوئی کہ سارے اصول جائیں بھاڑ میں پندرہ ہزار مقتولین جائیں بھاڑ میں ہم کو تو صرف حکومت چاہیے چاہے وہ پندرہ ہزار مقتولیں کی لاشوں کے اوپر اپنا تخت ہی بچھا کر ملے؟؟؟؟
متحدہ مخالفین کے جھوٹے پروپیگنڈے کا ایک اور ثبوت کہ جب الطاف حسین کی تقریر کا ایک حصہ لے کر بقیہ حصے کو ہڑپ کر گئے۔ کیوں؟ کیونکہ ایسا کرنے کے بعد انکے لیے الطاف حسین پر غداری کا الزام لگانا ممکن نہ ہوتا اور انکے جھوٹے پروپیگنڈے کے مقاصد پورے نہ ہو پاتے۔
الطاف حسین کا مؤقف یہ تھا کہ انکے نزدیک انڈیا پاکستان کی تقسیم تاریخی طور پر ایک غلطی تھی جس سے سب سے زیادہ نقصان مسلمان خون کو پہنچا اور یہ مسلمان خون ہے جو تین حصوں میں تقسیم ہوا [انڈیا، پاکستان اور بنگلہ دیش]۔ یہ ہے وہ division of blood جس کا ذکر الطاف حسین نے کیا۔ مگر پھر آگے وہ کہتے ہیں کہ اب یہ بات ملحوظ خاطر رہے کہ یہ تقسیم ہو چکی ہے، اور دو الگ ریاستیں ہندوستان اور پاکستان وجود میں آ چکے ہیں، لہذا اس حقیقت کو اب تسلیم کر لینا چاہیے کہ یہ دو آزاد ملک اور دو حقیقتیں ہیں جنہیں اب ایک دوسرے سے جنگیں کرنے اور لڑنے جھگڑنے کی بجائے امن سے رہنا ہے تاکہ اس خطے کی عوام کی مشکلات کو حل کیا جائے۔۔۔۔۔
میں اس موضوع پر پہلے کئی مرتبہ تفصیل سے لکھ چکی ہوں کہ یہ الطاف حسین اکیلا نہیں ہے جو پاکستان کی تقسیم کو مسلمان خون کی تقسیم جانتا ہے، بلکہ ہندوستان کے 16 کڑوڑ مسلمانوں کی بڑی اکثریت آج کی تاریخ میں یہی الطاف حسین کی سوچ رکھتی ہے کہ اگر پاکستان کے 18 کڑوڑ، بنگلہ دیش کے 15 کڑوڑ اور انڈیا کے 16 کڑوڑ مسلمان انڈیا میں متحد ہوتے تو کبھی ہندو انتہا پسندوں کی ہمت نہ ہوتی کہ وہ مسلمانوں پر ظلم و ستم کریں اور انہیں آگے بڑھ کر ترقی کرنے کا موقع نہ دیں۔
اسی بات پر بنگلہ دیشی پاکستانی ہم سے الگ ہوئے ہیں۔ اب کی ان انڈیا اور بنگلہ دیش کے ان کڑوڑوں مسلمانوں کو آپ پاکستان کا غدار کہیں گے یا پھر ان کو آزادی رائے کا موقع دیں گے؟
میں آپ کو بتاتی ہوں کہ پاکستان کا بننا صحیح تھا نہ غلط، بلکہ یہ ہمارے لیے بطور مسلمان قوم ایک امتحان تھا، جس میں ہم ابھی تک کامیاب نہیں ہو پائے۔
بات بہت لمبی ہو جائے گی اور میں اسے بہت دفعہ پہلے عرض کر چکی ہوں۔ لہذا موضوع کو ختم کرتی ہوں اور اب جوابی طور پر ایک چھوٹا سا سوال متحدہ مخالفین سے ہے جو یہ ادھوری ویڈیو پیش کرتے ہیں۔۔۔۔۔ تو سوال یہی ہے کہ آپ یہ ادھوری ویڈیو کیوں پیش کرتے ہیں؟ کیا آپ نے الطاف حسین پر غداری کا الزام لگانےپر اسکو پہلے اپنی صفائی کا موقع فراہم کیا؟ کیا آپ نے وہی حرکت نہیں کی جو کہ قرآن میں ہے کہ آیت کا پہلا حصہ لے لیا کہ مسجد کے پاس نہ جاؤ، مگر دوسرے حصے کو نظر انداز کر دیا کہ جب تم نشے کی حالت میں ہو؟ تو کیا صفائی پیش کریں گے آپ اپنے اس طرز عمل کی؟
یہ لیجئے الطاف حسین کی اپنی ویڈیو جہاں وہ اپنی پوری گفتگو پیش کر رہے ہیں۔
مذکورہ بالا اقتباس میں آپ کے فلسفے کو چھوڑ کر ( کہ پہلے ایک تھریڈ میں اس کے بخیے مختلف افراد ادھیڑ چکے ہیں) میں الطاف کی تقریر پر بات کرنا چاہوں گا۔سب سے پہلے تو یہ کہ آپ نے جا بجا اصلی تقریر اور پوری تقریر کی بات کی یعنی کہ وہ تقریر جو الطاف نے 2004 میں انڈیا میں کی تھی اور جو ویڈیو یہاں شیئر کی وہ بالکل دوسری ایک ویڈیو ہے جس میں الطاف اس تقریر کی تاویلیں پیش کر رہا ہے چہ بوالعجبی است؟؟
یعنی اگر پیش کرنی ہی تھی وہ ویڈیو پوری دیتیں جو الطاف کی انڈیا کی تقریر پر مشتمل ہوتی نہ کہ الطاف کی بھونڈی تاویلات پر مبنی اور تاویلات بھی وہ کہ اقبال کے بقول قرآن کو پاژند بنادیں۔
خیر یہاں پہلے میں الطاف کی اس تقریر کا متن دے رہا ہوں پھر اس پر بات کروں گا۔
برصغیر کی تقسیم انسانی تاریخ کی سب سے عظیم، عظیم ترین غلطی تھی یہ زمین کی تقسیم نہیں تھی بلکہ خون کی تقسیم تھی میں انڈیا کی گورنمنٹ کی پوری ٹیم سے اپوزیشن سے یہ درخواست کروں گا کہ جو پاکستان کی اسٹبلشمنٹ نے آج کے بعد اگر کوئی طعنہ مہاجروں کو ہجرت کرنے والوں کو یہ دے تو میں انڈیا کی حکومت اور انڈیا کے تمام اپوزیشن سے تمام ہیومن رائٹس پر بیلیف کرنے والوں سے یہ ریکویسٹ کروں گا کہ خدا کے لیے آپ انہیں معاف کریں اور انہیں اپنے ہاں پناہ دیں۔
گو کہ تقریر کا یہ حصہ کافی بے ربط ہے تاہم جو لوگ الطاف کی تقاریر سنتے رہتے ہیں وہ اس کے عادی ہوں گئے کہ موصوف کچھ ایسی ہی باتیں کرنے کے عادی ہے ۔ ہاں تو اس تقریر پر غور کریں موصوف زور دے کر دو دفعہ یہ بات کہ رہے ہیں کہ برصغیر کی تقسیم پوری انسانی تاریخ کی سب سے بڑی غلطی تھے یہ خون کی تقسیم تھی اور پھر دو دفعہ بھارتی حکومت بھارتی اپوزیشن اور پھر حقوق انسانی کی تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ ان کو یعنی مہاجروں کو اپنے ہاں پنا دیں ؟؟؟؟
تو جناب اب میں یہ کہتا ہوں کہ کیا تم کو یہ بات کرنے کو انڈیا ہی ملا تھا وہی انڈیا جو اسی طرح کے حیلے بہانے کر کہ آج بھی تقسیم کے خلاف ہے اور آج بھی یہی چاہتا ہے کہ پاکستان ختم ہو جائے؟؟؟ تو کیا ایسی بات انڈیا میں کرنا گویا انڈین حکومت کے اسی فلسفے کا اثبات نہیں ہے؟؟وہی ملک جو پاکستان کے خلاف آئے دن جنگ کے بہانے ڈھونڈتا ہےاس ملک میں جا کر تم تقسیم ہند کو غلط کہتے ہو یعنی تم پاکستان کے وجود کو غلط کہتے ہو؟ تمہاری منطق جو بھی ہو آج جب یہ ملک بن گیا ہے تو اب یہ ممکن نہیں کہ دوبارہ سارے برصغیر کے مسلمان اکھٹے ہو سکیں تاآنکہ مسلمان انڈیا فتح کرلیںتم اس ملک کے وجود کو غلط کہتے ہو اپنی ناپاک تاویلوں سے ؟؟ تمہیں تکلیف ہی کیا تھی کہ ایسی منطق کے تحت پاکستان کے اوپر حرف گیری کرو جو اب ممکن ہی نہیں؟؟؟پھر اگر بعد ازاں کوئی اس قسم کی بات کہی بھی الطاف نے کہ انڈیا اور پاکستا ن اب ایک دوسرے کو تسلیم کریں اور مانیں وغیر ہ اور ایک دوسرے کے خلاف طاقت کا استعمال نہ کریں تو میرے نزدیک تو یہ بھی پاکستان کے ساتھ غداری ہے ایک ملک جو پاکستان کے وجود کے خلاف ہے اور کئی مرتبہ پاکستان کے خلاف ننگی جارحیت کر چکا ہے اسی ملک میں آپ پاکستان کو یہ مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ طاقت کا استعمال نہ کرے ؟؟ کیا خوب اور دوسری بات یہ کہ یہ تقریر جب تک پوری سامنے نہیں آجاتی محض الطاف کا کوئی اعتبار نہیں کہ یہ اپنی جان بچانے کی خاطر جھوٹ بول رہا ہو۔ چنانچہ پہلے یہ ویڈیو پوری پیش کی جائے پھر اس پر مزید بات ہو سکتی ہے۔ اور ساتھ ساتھ یہ بات بھی کہ اس تقریر کے آخر میں وہ انڈیا کی حکومت اور اپوزیشن سے پناہ مانگ رہا ہے پاکستان کے خلاف۔ یہ گرا ہو اانسان جو پیدا پاکستان میں ہوا کھایا پاکستان کا سیاست پاکستان میں کر رہا ہے پناہ ہند وستان سے مانگ رہا ہے ۔(خود تو پناہ برطانیہ سے حاصل کرچکا ہے بقیہ مہاجروں کو انڈیا روانہ کرہا ہے کیا خوب) اور ساتھ ہی معافی کا بھی طلب گا ر ہے ؟؟؟؟؟ کاش کہ اس نے قرآن صحیح سے پڑھا ہوتا تو اس پاک کتاب کا ہی کوئی حوالہ میں یہاں دے دیتا کہ جو اس کی اس غلط روش پر اس کو تنبیہ کرتا بتائے قرآن تک پر یہ تہمت لگا رہا ہے کہاں ہے قرآن میں یہ بات کہ اگر تم نشےمیں ہو تو
مسجد کے قریب نہ جاو ؟؟؟دکھا ئے گا کوئی مجھے متحدہ کا ہمدرد یہ آیت قرآن میں؟؟؟؟؟
مہوش کے اپنے الفاظ یہ ہیں
قرآن میں ہے کہ آیت کا پہلا حصہ لے لیا کہ مسجد کے پاس نہ جاؤ، مگر دوسرے حصے کو نظر انداز کر دیا کہ جب تم نشے کی حالت میں ہو؟
اب مہوش ہی مجھے یہ آیت قرآن میں دکھا دیں۔