جنگل بُک
باب اول: موگلی کے بھائی
از محمدخلیل الرحمٰن

کہانی اِک مزے کی آج ہم تُم کو سناتے ہیں
جسے پڑھ کر سبھی بچّے خوشی سے جھوم جاتے ہیں

یہ ناوِل ہے جسے رڈ یارڈ کپلنگ جی نے لکھّا ہے
اسے منظوم کرنے کا خیال اب جی میں آیا ہے

کہیں جنگل میں ننھے بھیڑیوں کو ماں سُلاتی تھی
تھپکتی تھی اُنھیں اور پیار سے لوری سناتی تھی

کہیں سے ایک گیدڑ ہڈیوں کو سونگھتا آیا
طباقی نام تھا جس کا بہت ہی لالچی وہ تھا

اُسے یوں تھوتھنی اپنی اُٹھاکر سونگھتے پایا
تو پاپا بھیڑیئے نے بھی اُسے ہڈی پہ ٹرخایا

اُسے ہڈی ملی، فوراً شرارت کا خیال آیا
بڑی معصوم سی صورت بناکر اُس نے فرمایا

سُنا ہے دور جنگل میں کہیں اِک شیر رہتا ہے
اُسے کھانے کو کچھ بھی مِل نہ پایا اور وہ بھوکا ہے

کہیں ایسا نہ ہو وہ اپنے جنگل میں بھی آدھمکے
یہاں پر آکے وہ بس جائے اور محصول لے ہم سے

یہیں پر ایک بستی ہے جہاں انسان رہتے ہیں
یہ حضراتِ گرامی شیر سے زیادہ ہی ڈرتے ہیں

کہیں ایسا نہ ہو یہ شیر اُن کے جانور کھالے
جواباً آدمی بھی شیر سے کچھ اپنا بدلا لے

ابھی باتیں یہ جاری تھیں کہ پاپا بھیڑیا بولا
’’ابھی یہ کون چیخا تھا، ابھی کِس نے ہے منہ کھولا‘‘

جب اُس نے غور سے دیکھا، پہاڑی پر نظر آیا
وہ بچہ نام جس نے بھیڑیوں سے موگلی پایا
(جاری ہے)​
Jungle Book by Rudyard Kipling
Tabaqui
Mowgli​
ابن سعید، محمد یعقوب آسی، فرحت کیانی ، ملائکہ ، عائشہ عزیز ، محمود احمد غزنوی ، یوسف-2 ، بھلکڑ
 
آخری تدوین:
واہ کیا خوب لکھا ہے!
ماشاءاللہ آپ کا قلم آج کل کافی کام دکھا رہا ہے، اللہ کرے زورِ قلم اور زیادہ!
بہت داد قبول فرمائیے اور جلدی سے اگلی قسط منظر پر لائیے۔:)
 

بھلکڑ

لائبریرین
۔۔۔۔۔۔ لیکن پھر اس کے بارے میں بھی بتا دیں یہ ریڈ یارڈ کپلنگ ۔۔۔۔۔کس جانب پڑے گا ۔۔۔میرا خیال ہے گلگت بلتستان کا کوئی علاقہ ہے۔۔۔۔۔۔:grin:


لاجواب جناب چھاگئے ہیں۔۔۔۔بہت زبردست لکھا ہے۔۔۔۔
زور زیادہ قلم ہوپر ۔۔۔۔۔:grin: اور پھر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
۔۔۔ ۔۔۔ لیکن پھر اس کے بارے میں بھی بتا دیں یہ ریڈ یارڈ کپلنگ ۔۔۔ ۔۔کس جانب پڑے گا ۔۔۔ میرا خیال ہے گلگت بلتستان کا کوئی علاقہ ہے۔۔۔ ۔۔۔ :grin:
لاجواب ۔



ارے آپ پھر بھول گئے!! یہ ’’رڈیارڈ کپلنگ‘‘ بے چارہ تو لکھاری تھا ایک، ہم جیسا ڈھیلا ڈھالا۔
بیٹھا کہانیاں جوڑا کرتا ہو گا، اسے گلگت بلتستان سے کیا لینا دینا بھلا۔

http://en.wikipedia.org/wiki/Rudyard_Kipling
 

بھلکڑ

لائبریرین
ارے آپ پھر بھول گئے!! یہ ’’رڈیارڈ کپلنگ‘‘ بے چارہ تو لکھاری تھا ایک، ہم جیسا ڈھیلا ڈھالا۔
بیٹھا کہانیاں جوڑا کرتا ہو گا، اسے گلگت بلتستان سے کیا لینا دینا بھلا۔
ارے ! اُستاد جی یہ محمد خلیل الرحمٰن انکل کو پتہ ہے اس بات کا۔۔۔۔۔!
اور آپ کے لنک کےلئے شکریہ۔۔۔۔۔۔!
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ہمارے تایا حضور بتاتے تھے کہ گیدڑ خربوزے شوق سے کھاتے ہیں۔ واللہ اعلم
ہمارے ایک پٹھان ساتھی انجینئر کے بنوں کے نواحی علاقے میں خربوزے کے باغا ت ہیں انھیں پہاڑی گیدڑ وں سے خوب حفاظت کرنا پڑتی ہے ۔لگتا ہے اس بات میں کچھ نہ کچھ وزن ضرور ہے۔:lol:
 

سید عاطف علی

لائبریرین
میرا اندازہ تھا کہ گیدڑ گوشت یا ہڈی نہیں کھاتا۔
گیدڑ کھانے کی عادات کے اعتبار سے ایک موقع پرست جانور ہے اور گوشت اور پودوں پھلوں کی ہردو انواع سے خوب استفادہ کرنا جانتا ہے۔ حتی کہ لومڑی کی طرح کیڑے مکوڑے اور چھوٹے سانپ بھی شوق فرماتا ہے۔اور دیکر جانوروں کا شکار کرتا بھی ہے اور بڑے شکاریوں کے چھوڑے ہوئے شکار کی باقیات کو ٹھکانے بھی لگاتا ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
یہاں زیادہ کی ی دب رہی ہے۔ درست وزن (زیادہ : فعولن) ہے۔
اس کو کیا، پیاس وغیرہ پر محمول نہ کیجئے۔
میرے خیال میں یہاں کیا کی ی کاف میں جذب ہو گئی ہے اور الگ باندھنا خلاف محاورہ ہو گا اور خطا سمجھا جائے گا ۔۔ ۔ پیاس کی ی کو پ میں گھول دینا اور واضح کرنا ہردو طرح (اگر بر محل ہو) جائز ہوگا۔۔۔ یعنی فعل یا فعول پر باندھا جانا عموما" کوئی خطا نہ ہو گا ۔زیادہ کا لفظ اگر چہ عربی نوعیت کی اصل رکھتا ہے لیکن اردو میں گھلا ملا ہے اسی سے زیادتی بھی میرے خیال میں خلاف قاعدہ اخذ کیا گیا ہے چنانچہ اردو کا محاورہ اس کی ی کو اس طرح دبانے پہ اتنی گرفت نہیں کرے گا جیسا کہ مندرجہ بالا کسی شعر میں اور کا واو اور پیار کی ی کو دبایا گیا ہے۔۔اگر چہ بہتر ،مناسب اور اصیل صورت وہی ہے جو بیان کی گئی ہے۔عینی فعولن ۔۔۔۔۔۔یہ صرف میری رائے ہے صاحبانِ محفل اختلاف ، تردید اور تصحیح کا حق رکھتے ہیں۔۔۔
تھوتھنی میرے خیال میں واؤ کی بعد ایک نون غنہ رکھتی ہے۔تھونتھنی
یہاں پر آکے وہ رہ جائے، جگّا ٹیکس لے ہم سے۔۔۔۔۔۔یہاں رہ جائے سے بہتر بس جائے ہو سکتا ہے۔​
وہ بچہ نام جس کا بھیڑیوں نے موگلی رکھّا۔۔۔۔۔۔وہ بچہ نام جس نے بھیڑیوں سے موگلی پایا ۔تھوڑا قافیہ بہتر ہو جاتا ہے۔​
بہت رواں لہجے میں لکھی گئی ہے ۔۔۔یہ صرف میری رائے ہے۔ دخل در معقولات سمجھ کر نظر انداز کی جاسکتی ہے۔​
 
Top