چونکہ میں شاعری سے کوسوں دور بھاگتا ہوں (کہ پلے نہیں پڑتی) اس لئے میری طرف سے معذرت
دراصل عنوان دیکھا کہ اس پر کسی نے جواب نہیں دیا تھا تو دلاسہ دینے چلا آیا کہ صاحبِ دھاگہ اکیلے نہیں یہاںآپ کی معذرت قبول کی جاتی ہے۔ خاص طور پر اس لئے بھی کہ شاعری سے دور بھاگنے کے باوجود آپ نے شاعرانہ عنوان پر کلک کیا، ناصرف کلک کیا بلکہ (غالباً) پڑھا بھی اور اپنا معذرت نامہ بھی فوراً ہی ارسال کر دیا۔
دراصل عنوان دیکھا کہ اس پر کسی نے جواب نہیں دیا تھا تو دلاسہ دینے چلا آیا کہ صاحبِ دھاگہ اکیلے نہیں یہاں
شکریہ کہ آپ نے بہت لکھے کو تھوڑا جانا اور بات کو سمجھ لیاواہ کیا بات ہے بھائی آپ کی ۔۔۔ ! واقعی ہم اکیلے ہی اکیلے اپنے ہی دھاگے میں اُلجھے چلے رہے تھے اور آپ نے آکر ہمیں حوصلہ دیا۔۔۔ ! یعنی موضوع پر بات ہو نہ ہو کم از کم دھاگے پر گفتگو تو ہوتی رہے۔
بندہ شکر گزار ہے جناب۔۔۔ ۔! خوش رہیے۔
شکریہ کہ آپ نے بہت لکھے کو تھوڑا جانا اور بات کو سمجھ لیا
بس جی، شاعری سے دور میں اکیلا ہی بھاگتا ہوں لیکن محفلین کی چارہ جوئی میرا اولین فرض ہےباقی محفلین میں آپ کا سا خیال رکھنے والا کوئی نظر نہیں آرہا۔ یعنی کل صبح آکر یہاں ٹیگنگ کرنی پڑے گی۔
ویسے انہیں نیند سے جگانے یعنی ٹیگنگ کرنے کا تو اب مناسب وقت ہےباقی محفلین میں آپ کا سا خیال رکھنے والا کوئی نظر نہیں آرہا۔ یعنی کل صبح آکر یہاں ٹیگنگ کرنی پڑے گی۔
ویسے انہیں نیند سے جگانے یعنی ٹیگنگ کرنے کا تو اب مناسب وقت ہے
آپ سو جائیں، کچھ دیر بعد میں آپ کو ٹیگ کر کے ٹیگنگ کے فوائد سمجھا دوں گاوہ تو ٹھیک ہے لیکن اب میرے سونے کا وقت ہو چلا ہے۔
کسی جگہ ایک شعر سنا تھا بلکہ شاید قطعہ تھا:
جو یاد آرہا ہے لکھ رہا ہوں، آپ نے سنا ہو تو مکمل کر دیجے۔
جنہیں قدرت نے بخشا ہی نہیں اندازِ رندانہاُنہی کے شامنے شیشہ اُنہی کے ہاتھ پیمانہ
محمد احمد بھائی میں اس قطعے کی تکمیلی صورت سے تو واقف نہیں لیکن یہ شعر پڑھ کر اس سے ملتے جلتے خیال پہ مبنی کسی شاعر کا ایک شعر یاد آگیا سوچا آپ سے شئیر کرتی جاؤں
شعر کچھ یوں ہے کہ ۔ ۔ ۔ ۔
اے قاسمِ اشیاء تیری تقسیم عجب ہے
دستار انھیں دی ہے جو سر ہی نہیں رکھتے
نامعلوم یہ شعر کس کا ہے ، انداز آپ کےشعر میں بھی محمد احمد بھائی، اقبال کا لگتا ہے اور اس شعر میں بھی جو میں نے کہیں لکھا ہوا دیکھا تھا
مقام شکر ہے صوفی خداکے ہاتھ ہے روزی
اگر یہ حق بھی بندوں کو دیاہوتا توکیا ہوتا؟