جون ایلیا صاحب کی ایک غزل ہے ’بے دلی کیا یوں ہی دن گزر جائیں گے۔۔۔‘ اس کا ایک مصرعہ ہے جو کچھ اس طرح ہے
یہ خراباتیان خرد باختہ
کیا برائے مہربانی کوئی مجھے بتا سکتا ہے اس کا مطلب کیا؟؟
محترم گرامی آپ یہ لنک کیسے کرتے ہین. ربط میں صرف ایک نام یا لفظ ہوتا ہے ربط نہیں
مے سے غرض نشاط ہے کس رو سیاہ کوخراباتی ہوتا شرابی اور کبابی قسم کا آدمی۔ اور خرد باختہ کو حواس باختہ پر قیاس کیجیے۔یعنی جس کی عقل کام کرنا چھوڑ گئی ہو۔
شعر یوں ہے:
یہ خراباتیانِ خرد باختہ
صبح ہوتے ہی سب کام پر جائیں گے
آسان ترین الفاظ میں اس شعر کا مطلب یہ ہے کہ یہ جو نشہ باز چوڑھے قسم کے لوگ تمہیں نظر آرہے ہیں اور بظاہر جن کی مت ماری پڑی ہوئی ہے یہ سب اصل میں صداکے بے کار نہیں ہیں۔یہ تو بس ایس ہی یہاں اپنی پریشانیوں کا مداوا کرنے آجایا کرتے ہیں۔
جون ایلیا '، 'جون ایلیا لکھ کر ’،‘ کا استعمال کیجیے تو وہ ایک ربط بن جائے گا۔ اسی طرح جتنے الفاظ لکھ کر ’،‘ کا استعمال کریں گے اُتنا بڑا ربط بنے گا۔
عمدہ۔اس کا مطلب جو ہم نے قیاس کیا وہ یہ کہ یہ سارے جو میرے ہم پیالہ ہیں اور دیوانگی اور مجنون ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں، صبح نشہ اترتے ہی ادب سے سر جھکائے کام پر چلے جائیں گے اور میں یہاں اکیلا دیوانہ رہ جاؤں گا۔ یعنی صرف میں مجون ہوں باقی سب مؤدب ڈھکوسلے بھگارنے والے ہیں۔