ایچ اے خان
معطل
اف میرے خدایا ۔ طالبان کو نجات دہندہ ثابت کرنے کے لئے کتنے سارے تانے بانے بنے جا رہے ہیں اور ساتھ ہی مذہب کا بھی سہارا لیا جا رہا ہے ۔
ارے اللہ کے نیک بندو ، بے گناہ مسلمانوں کو قتل کرنے ، ان کی املاک لوٹنے ، لاشوں کا مثلہ کرنے ، جانوروں کی طرح ذبح کرنے اور سب سے اہم کہ پاکستان کو ایک اسلامی ریاست کو ریاست کے طور پر نہ ماننے والوں کے بارے میں آپ کو کبھی قرآن اور احادیث یاد نہیں آتے ؟؟؟
میں تسلیم کرتا ہوں کہ پاکستان میں آئین پر مکمل عمل نہیں کیا جاتا لیکن ان لوگوں کی دوعملی پر آپ کی سمجھ اور دانش کیوں نہیں جاگتی جو نہ تو پاکستان کو تسلیم کرتے ہیں نہ اس کے آئین کو اور نہ ہی عدالتوں کو ۔ آپ سے ہرگز یہ مطالبہ نہیں کیا جاتا کہ پاکستان کی افواج کے لئے رطب اللسان ہوں ، اپ سے توقع نہیں کی جاتی کہ آپ حکومتوں کے ہر عمل کو اسلامی قرار دیں ، آپ کو پابند نہیں کیا جاتا کہ غلط قوانین پر آواز نہ اٹھائیں ۔ عدالتیں موجود ہیں ، پارلیمنٹ موجود ہے اور فیصلہ دینے والی عوام موجود ہے تو پھر کیا جواز ہے مذہب کے نام پر فساد بپا کرنے کا؟ لوگوں کو ذبح کرنے کا ؟
اگر عوام کے مینڈیٹ سے آپ کو انکار ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ طاغوت عوام کے ووٹوں کے ذریعہ ہی پروان چڑھ گیا ہے تو کسی اور کو نہیں شرم ان ہی کو آنی چاہئیے جو عوام ہی کو اپنے مذموم مقاصد کے لئے استعمال کرتے ہیں ۔ ان کو جنت کے شارٹ کٹ بتا بتا کر حرام موت مارتے ہیں۔ تب خیال نہیں آتا کہ وہ بھی عوام کے اندر اسی طرح سے اپنی بات منوا لیں جس طرح سے بقول ان کے طاغوت منوا چکا ہے ۔ جو ان کے من گھڑت اسلام سے اختلاف کی جرآت کر بیٹھے وہ واجب القتل ہو گیا تو سوچئے کہ کیا گارنٹی ہے کل کو آپ کی اولاد بھی اپ کے نظریات پر من و عن کاربند رہے گی ۔ تب آپ کی اولاد کو بھی یہی لوگ کافر کہہ کہہ کر قتل کریں گے اور تب تک تم خود اس قابل نہیں رہو گے کہ اس جہالت کا راستہ روک سکو ۔ لہذا ابھی بھی وقت ہے کہ اس بے رحم گروہ اور گمراہ سوچ کی حمایت چھوڑ دو ، نا کہ ان کی حمایت کر کے اپنی دنیا کو بر بریت اور آخرت کو اللہ کی ناراضگی کے حوالے کرو ۔
ساجد جتنی درندگی پاکستان فوج نے دکھلائی ہے اس کے اگے سب ہیچ ہے۔
بہرحال یہ بات درست ہے کہ خون ریزی کسی کی طرف سے ہو قابل مذمت ہے۔ چاہیے وہ اپ کی فوج ہی کیوں نہ ہو۔
اس بات سے متفق ہوں کہ پاکستانی قوم کو نہ دشمن درندوں کے اگے سرجھکانا چاہیے نہ اپنے درندوں کے