ادیبوں کی قلت ہے امت ہے پیاسی
زبانیں ہوئی جارہیں آج باسی
نگاہوں کی گہرائیاں گم ہوئیں سب
دل اہلِ اردو پہ چھائی اداسی
جو مجھ سے ہیں شاعر وہ یوں شعر کہتے
اکاسی ، بیاسی ، تراسی ، چراسی
اگر داد پالیں تو کہتے ہیں پھر وہ
پچاسی ، چھیاسی ، ستاسی ، اٹھاسی
نہ دادی سے اب سیکھتی کوئی پوتی
نہ نانی سے اب سیکھتی ہے نواسی
بنائی ہے یہ نظم دل کے قلم سے
نہ باتیں قیاسی ، نہ چالیں سیاسی
نہ گھبرانا طولِ تکلم سے میرے
بس اک بات سن لو مری تم ذراسی
الف عین صاحب بھی ہیں شیخِ اردو
تو ہیں دوسرے شیخ یعقوب آسی
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
ادیبوں کی قلت ہے امت ہے پیاسی
---اِلخ---​
"فعولن" کے دھاگے میں دیکھا تھا اس کو​
ہمارے لیے تو ہے یہ نظم باسی​
مگر اب بھی اچھی لگی اے اسامہ!​
سراہیں نہ کیوں پھر الِف عین و آسی
خدا تم کو رکھے سدا یوں چہکتا​
نہیں یہ بیاں میرا ہرگز سیاسی​
بہت خوب لکھتے ہو دل کے قلم سے​
اکاسی، بیاسی، تراسی، چراسی​
قوافی نہیں کوئی باقی کیا غم​
پچاسی، چھیاسی، ستاسی، اٹھاسی​
چرایا ہے کیا خوب میں نے تمہارا​
یہ دھاگا، نہیں شرم مجھ میں ذرا سی!​
مگر یہ بھی سوچو کہ غائب ہوئی ہے​
اسے پڑھ کے محفل پہ چھائی اُداسی​
یہ دھاگا رہے زندہ اور اس کو اک دن​
پڑھے میری پوتی، تمہاری نواسی​
 
"فعولن" کے دھاگے میں دیکھا تھا اس کو​
ہمارے لیے تو ہے یہ نظم باسی​
مگر اب بھی اچھی لگی اے اسامہ!​
سراہیں نہ کیوں پھر الِف عین و آسی
خدا تم کو رکھے سدا یوں چہکتا​
نہیں یہ بیاں میرا ہرگز سیاسی​
بہت خوب لکھتے ہو دل کے قلم سے​
اکاسی، بیاسی، تراسی، چراسی​
قوافی نہیں کوئی باقی کیا غم​
پچاسی، چھیاسی، ستاسی، اٹھاسی​
چرایا ہے کیا خوب میں نے تمہارا​
یہ دھاگا، نہیں شرم مجھ میں ذرا سی!​
مگر یہ بھی سوچو کہ غائب ہوئی ہے​
اسے پڑھ کے محفل پہ چھائی اُداسی​
یہ دھاگا رہے زندہ اور اس کو اک دن​
پڑھے میری پوتی، تمہاری نواسی​
بہت ہی عمدہ۔ جزاکم اللہ خیرا۔
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
الف عین مشکور ہے سرسری کا
اسی طرح ہیں بھائی یعقوب آسی
فقط شکریہ سرسری کا الف عین؟​
مرے دل پہ چھائے نہ پھر کیوں اداسی​
اگرچہ زمیں تھی اسامہ کی، لیکن​
مری نظم تازہ اور اس کی تھی باسی​
بنائے تھے جھٹ سے کئی میں نے اشعار​
مری بھی تو تعریف کرتے ذرا سی!​
رکھوں گا یہی اب تو امید کاملؔ​
کرے گا مری آ کے تعریف آسی​

محمد یعقوب آسی، الف عین
 
بہت آداب جناب الف عین صاحب۔
کچھ دنوں سے اِس تاگے پر توجہ نہیں دے سکا، بہت کچھ اَن پڑھا ہے۔ کبھی حاضر ہوؤں گا۔
’’ہوؤں گا‘‘ پرانی لفظیات آ گئی، اسے برداشتئے گا۔ (’’برداشتئے گا‘‘ پتہ نہیں قابلِ برداشت ہے بھی کہ نہیں)۔
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
اردو محفل پر دو اچھے شاعروں کا اضافہ
ادبی ذوق رکھنے والوں کے لئے باعثِ انبساط ہے
خوش رہیں محمد اسامہ سَرسَری اور کاشف عمران
اللہ کلام میں مزید روانی اور شگفتگی عطا فرمائے آمین
جزاکِ اللہ خیرا۔ آپ بڑوں کی شفقتیں ملتی رہیں تو دو اور دو چار ہوتا رہے گا ان شاء اللہ۔
ہماری تحریروں کی مہ جیسی جبینیں بھی آپ کے احترام میں خم ہوئی جارہی ہیں۔
 
تبصرہ1:
الف عین مشکور ہے سرسری کا
اسی طرح ہیں بھائی یعقوب آسی
تبصرہ2 بر تبصرہ1:
آپ نے توجہ نہیں فرمائی کاشف عمران صاحب۔جناب الف عین یہاں ’’مشکور‘‘ ہیں! ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
تبصرہ3 بر بتصرہ2 بر تبصرہ1:
ثابت ہوا کہ غلطی مجھ سے بھی ہو جاتی ہے
تبصرہ4 بر تبصرہ3 بر بتصرہ2 بر تبصرہ1:
اسامہ ہے شاکر تو ہیں آپ مشکور
یہی قاعدہ ہم نے سیکھا قیاسی

تبصرہ5:
مزہ آگیا۔:)
یعنی الف عین صاحب واقعی مشکور ہیں، شاکر تو در اصل ہم لوگ ہیں۔
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
اردو محفل پر دو اچھے شاعروں کا اضافہ
ادبی ذوق رکھنے والوں کے لئے باعثِ انبساط ہے
خوش رہیں محمد اسامہ سَرسَری اور کاشف عمران
اللہ کلام میں مزید روانی اور شگفتگی عطا فرمائے آمین

بہت شکریہ مہ جبین صاحبہ آپ کا۔ دس برس بعد شعر کی دنیا میں واپسی پر آپ لوگوں کے پر جوش رویے نے نہال ہی تو کر دیا ہے۔ ویسے آج کی اصل "شاعرانہ کشتی" تو اس دھاگے میں ہو رہی ہے۔ آپ بھی تشریف لائیے۔ پہلے ہم صرف وزن میں باتیں کر رہے تھے، اب تو با قاعدہ مثنوی شروع کر دی ہے وہاں! (الف عین صاحب نے لگا دیا اس کام پر!)۔
 
Top