اظہرالحق
محفلین
آج کی خبر ہے یہ کہ
امریکہ میں نائب صدر کے لیے دونوں سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے غیر مستحکم پاکستان اور جوہری ایران کو انتہائی خطرہ قرار دیا ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جو بائڈن اور ریپبلکن پارٹی کی سارا پیلن نے انتخابات سے قبل ٹیلی ویژن پر بارہ راست مباحثہ میں ایک سوال کا جواب دے رہی تھیں۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جو بائڈن نے کہا کہ کافی عرصے سے ان کی اور صدارتی امیدوار باراک اوبامہ کی توجہ پاکستان پر ہے جس کے پاس پہلے ہی جوہری ہتھیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے جوہری ہتھیار اسرائیل اور بحیرہ روم تک وار کر سکتے ہیں۔ بائڈن نے کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار مِلنا انتہائی عدم استحکام کا باعث بنے گا۔
------------------
اور ہم ہیںکہ انہیں گلے لگانے کو بے تاب (حتہ کہ انکے گلے پڑنا چاہیے )
پتہ نہیں اب اور وہ کس طرح سے کہیں گے تو ہم یہ مانیں گے کہ وہ ہمیں کیا سمجھتے ہیں اور انکے کیا ارادے ہیں
ٹھیک ہے پاکستانی غلط بھی ہیں مگر ۔۔ ۔ ہم جو اپنے آپ کو بہت زیادہ سمجھدار سمجھتے ہیں ۔ ۔ ۔ اتنا بھی نہیںسمجھ پا رہے ؟؟؟
اب تو بس اللہ ہی ہمیں سمجھ دے ۔ ۔ ۔ یا پھر جب اسنے سمجھایا تو شاید ہمیں اچھی طرح سے "سمجھ" آ جائے ۔ ۔ ۔
امریکہ میں نائب صدر کے لیے دونوں سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے غیر مستحکم پاکستان اور جوہری ایران کو انتہائی خطرہ قرار دیا ہے۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جو بائڈن اور ریپبلکن پارٹی کی سارا پیلن نے انتخابات سے قبل ٹیلی ویژن پر بارہ راست مباحثہ میں ایک سوال کا جواب دے رہی تھیں۔
ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جو بائڈن نے کہا کہ کافی عرصے سے ان کی اور صدارتی امیدوار باراک اوبامہ کی توجہ پاکستان پر ہے جس کے پاس پہلے ہی جوہری ہتھیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے جوہری ہتھیار اسرائیل اور بحیرہ روم تک وار کر سکتے ہیں۔ بائڈن نے کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار مِلنا انتہائی عدم استحکام کا باعث بنے گا۔
------------------
اور ہم ہیںکہ انہیں گلے لگانے کو بے تاب (حتہ کہ انکے گلے پڑنا چاہیے )
پتہ نہیں اب اور وہ کس طرح سے کہیں گے تو ہم یہ مانیں گے کہ وہ ہمیں کیا سمجھتے ہیں اور انکے کیا ارادے ہیں
ٹھیک ہے پاکستانی غلط بھی ہیں مگر ۔۔ ۔ ہم جو اپنے آپ کو بہت زیادہ سمجھدار سمجھتے ہیں ۔ ۔ ۔ اتنا بھی نہیںسمجھ پا رہے ؟؟؟
اب تو بس اللہ ہی ہمیں سمجھ دے ۔ ۔ ۔ یا پھر جب اسنے سمجھایا تو شاید ہمیں اچھی طرح سے "سمجھ" آ جائے ۔ ۔ ۔